MUMBAI:

بھارت کی میوزک انڈسٹری میں اے آر رحمان موجودہ دور میں شہرت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں اور بکس آفس پر ریکارڈ قائم کرنے والی کئی فلموں کی موسیقی ترتیب دے چکے ہیں اور وہ بالی وڈ کے مہنگے ترین موسیقار تصور کیے جاتے ہیں لیکن ایک اور موسیقار بھی ہیں جنہوں نے معاوضے کے اعتبار سے ان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

بھارت میں فلمی موسیقی کو یادگار بنانے چند نامور موسیقاروں میں سے ایک انیرودھ روی چندر نے انڈسٹری میں تہلکہ مچاتے ہوئے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

انیرودھ نے صرف 33 سال کی عمر میں اے آر رحمان، اریجیت سنگھ، پریتم اور دلجیت دوسانجھ جیسے بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑ کر بھارت کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے موسیقار کا مقام حاصل کرلیا ہے۔

سب سے مہنگے موسیقار بننے والے انیرودھ نے اپنے کیریئر کی شروعات 2012 میں سپر ہٹ گانے ’وائے دس کولیوری دی‘ سے کی، جو فلم 3 کا حصہ تھا، یہ گانا وائرل ہو کر بین الاقوامی سطح پر ہٹ ہوگیا اور یوٹیوب پر 450 ملین ویوز حاصل کرلیا۔

اس کے بعد انیرودھ نے کئی سپر ہٹ فلموں کے لیے موسیقی ترتیب دی، جو ویجے، رجنی کانت، سمانتھا رُتھ پربھو اور شاہ رخ خان جیسے سپر اسٹارز پر فلمائے گئے۔

انیرودھ نے 2023  میں بالی ووڈ میں شاہ رخ خان کی فلم جوان کے ساتھ اپنا ڈیبیو کیا اور اپنی فیس کے لحاظ سے اے آر رحمان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا جہاں رحمان عام طور پر 7 سے 8 کروڑ روپے لیتے ہیں، وہیں انیرودھ نے جوان کے لیے 10 کروڑ بھارتی روپے معاوضہ لیا۔

اس کے بعد 2024  میں انیرودھ نے این ٹی راما راؤ جونیئر کی فلم دیورا اور تامل فلم جیلر اور لیو کے لیے بھی موسیقی ترتیب دی، ان کی فیس ہر پروجیکٹ کے لیے 8 کروڑ روپے ہے، جس کے نتیجے میں وہ بھارت کا سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا موسیقار بن جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کو پیچھے چھوڑ

پڑھیں:

فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور بیرونی قوتیں تھیں، مولانا فضل الرحمن

فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور بیرونی قوتیں تھیں، مولانا فضل الرحمن WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز

لاہور (آئی پی ایس )جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے بیرونی قوتیں تھیں۔پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں کا نشانہ بنایا گیا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہمارے ساتھیوں کو ٹارگٹ کیا گیا، مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی کا فیصلہ کیا ہے، وفاق صوبے کے وسائل پر یکطرفہ قبضے کی کوشش کررہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی نے آل پارٹیز کانفرنس کی ہے، جے یو آئی 18 ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہوش کے ناخن نہیں لیتی ہم مجبورا عوام کے پاس جائیں گے، وفاق کو خود سوچنا چاہیے قومی اسمبلی اور سینٹ نے 18ویں ترمیم پاس کی، 26ویں ترمیم پاس ہوئی 56 کلاسز میں 36 کلاسز سے پیچھے ہٹنا پڑا، 26 ویں ترامیم کے بعد وفاقی حکومت اب بل لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا قانون صوبوں سے پاس کرایا جارہا ہے معدنی ذخائر اور قیمتی پتھر ہیں، بل پر ہیں خدشات ہیں صرف وفاق نہیں بیرونی مداخلت کی بھی راہ ہموار کی جارہی ہے، کوئی کاروبار کرنا ہے تو صوبے سے کیا جائے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ معدنیات صوبے کے ہیں، اختیار صوبے کا ہے، ہمارے مفادات ترجیح ہونی چاہیے، قانون سازی قابل قبول نہیں ہے، فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے بیرونی قوتیں تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور بیرونی قوتیں تھیں، مولانا فضل الرحمن
  • لاہور میں برائلر مرغی کا گوشت مزید مہنگا،670 سے 700روپے کلو فروخت ہونےلگا۔
  • فلسطین کےساتھ کشمیر میں بھی نسل کشی ہو رہی ہے، شیری رحمان
  • پی ایس ایل میں زیادہ ففٹیز فخر نے رضوان کو پیچھے چھوڑ دیا
  • سونے کی مسلسل بلند اُڑان ؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں مزید مہنگا ہوگیا
  • آئی ایم ایف کا الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
  • ایس ایچ کو افسران کو غلط پوزیشن بتانا مہنگا پڑ گیا
  • حافظ آباد میں آرگنائزڈکرائم یونٹ کو ن لیگ کے پبلک دفتر پرچھاپہ مارنا مہنگا پڑ گیا
  • گلوکار کو کانسرٹ میں کرتب دکھانا مہنگا پڑ گیا، پٹخنی نے جوڑ ہلا دئے
  • ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے، ڈی آئی جی ٹریفک