ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ میڈیا کا حق ہے رائے لینی چاہئے تھی، یہ نہیں ہوسکتا کہ اس قانون کو مس یوز کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے راہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں صحافی برادری کی رائے لے کر بل لایا جانا چاہئے تھا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ میڈیا کا حق ہے رائے لینی چاہئے تھی، یہ نہیں ہوسکتا کہ اس قانون کو مس یوز کیا جائے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نےکہا کہ صحافی تنظیموں کی طرف سے کوئی ٹھوس تجاویز نہیں دی گئیں، صحافی ہمیں قانون کے سقم بارے لکھ کر بتائیں، صحافیوں کی شکایات کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ راہنما نون لیگ نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی اور دروازے پر نہ جائے، ہمارا دروازہ کھلا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی نے نے کہا کہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی آنا چاہے تو حکومتی مذاکراتی کمیٹی 31 جنوری تک محدود رہے گی، عرفان صدیقی

ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج مذاکراتی عمل میں شرکت نہیں کی اور عملاً مذاکراتی عمل ختم کر دیا ہے۔

عرفان صدیقی نے منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات پر وسیع مشاورت کی گئی تھی اور سینیئر آئینی و قانونی ماہرین سے رائے لی گئی تھی، تاہم آج پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات میں شریک ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کو پیغام بھیجا گیا تھا، لیکن وہ اجلاس میں نہیں آئے۔ اگر پی ٹی آئی اجلاس میں آتی تو ہم اپنا جواب پیش کرتے، لیکن انہوں نے یکطرفہ فیصلہ کر لیا ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کمیٹی نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، اور سول نافرمانی سمیت فوج پر حملے کی صورتحال کے باوجود حکومت نے تحمل کا دامن نہیں چھوڑا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جس عمل کا آغاز کیا تھا، وہ خود ہی ختم کر دیا ہے۔ حکومت کی کمیٹی نے مذاکرات کے لیے وسیع گنجائش چھوڑی تھی اور اگر پی ٹی آئی آج آجاتی تو ان کے لیے راستے کھل سکتے تھے۔

ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے واضح کیا کہ یہ کمیٹی 31 جنوری تک موجود رہے گی اور اگر پی ٹی آئی آنا چاہے تو حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے خود فیصلہ کیا کہ وہ مذاکراتی عمل سے باہر رہے گی، اور اب حکومت کی طرف سے ان سے رابطہ نہیں کیا جائے گا۔

آخر میں، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جو وعدہ کیا تھا کہ وہ کمیٹی میں شامل ہو کر بات چیت کرے گی، وہ وعدہ پورا نہیں کیا۔ کمیٹی وزیراعظم نے بنائی ہے اور وزیراعظم ہی اس کمیٹی کو تحلیل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • صحافی تنظیموں کیساتھ مشاورت سے پیکا ایکٹ کا حل نکالا جائے، جان محمد بلیدی
  • ہم نے مطالبات پر غور کرنے کی ضمانت دی تھی،عرفان صدیقی
  • تحریک انصاف نے عملی طور پر مذاکرات ختم کردیئے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • مذاکراتی کمیٹی 31 جنوری تک قائم رہے گی: عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی نے آج اس مذاکراتی عمل کو ختم کردیا ہے:سینیٹر عرفان صدیقی
  • 31 جنوری تک مذاکرات نہ ہوئے تو مذاکراتی کمیٹی تحلیل کردیں گے، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی آنا چاہے تو حکومتی مذاکراتی کمیٹی 31 جنوری تک محدود رہے گی، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی جو کچھ باہر کرے گی اس کا رسپانس حکومت دے گی، عرفان صدیقی 
  • پی ٹی آئی کے لوگ کل میٹنگ میں نہیں آئے تو اسپیکر کمیٹی تحلیل کر دیں گے، عرفان صدیقی