مولانا مزمل حسین کو ریاستی جبر کیخلاف آواز اٹھانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا، حمید حسین
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ایم این اے کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ تیس ہزار ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندے کو اس بھونڈے انداز سے گرفتار کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر اور ضلع کرم سے ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں تحصیل چیئرمین مولانا مزمل حسین فصیح کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مزمل حسین فصیح تحصیل چیئرمین پاراچنار اپر کرم کو ریاستی جبر کے خلاف آواز اٹھانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے، مولانا مزمل حسین نے ہمیشہ امن و امان اور باہمی رواداری کی بات کی ہے، علاقے اور عوام کی خوشحالی کے لیے بات کی ہے، علاقے کے عوام کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کیا ہے، پاراچنار کرم میں ہونے والی ہر ملک دشمن کاروائی کے خلاف حکومتی ذمہ داران کو متوجہ کرتے رہے ہیں اور اپنا پرامن و قانونی احتجاج ریکارڈ کرواتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ علاقے کی داد رسی کرنے کی بجائے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کرنے والے رہنما کو گرفتار کرنا سراسر غیر قانونی اور ناانصافی ہے، گزشتہ 4 ماہ سے ضلع کرم کے عوام مرکزی سڑک کی بندش کی وجہ سے محاصرے میں ہیں اور انہوں نے عوام کو مشکلات سے نکالنے کی بات کی ہے، تیس ہزار ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندے کو اس بھونڈے انداز سے گرفتار کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، میں اس گرفتاری کے ذمہ دار تمام حکام سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ مولانا مزمل حسین فصیح کے خلاف لگائے گئے من گھڑت الزامات واپس لیئے جائیں اور انہیں باعزت رہا کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا مزمل حسین کے خلاف
پڑھیں:
پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے
اسلام آباد:پارلیمانی رپورٹر نے پیکا ایکٹ کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت تک اپنی آواز پہنچادی، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متنازع پیکا ترمیمی بل کے خلاف احتجاج رنگ لانے لگا، پیکا ایکٹ کے خلاف پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت آصف علی زرداری سے رابطہ کیا، مولانا فضل الرحمان نے پارلیمانی رپورٹرز کے تحفظات صدر مملکت تک پہنچا دیئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمن کی درخواست پر بل کچھ وقت کے لیے روک لیا، صدر مملکت آصف علی زرداری نے پی آر اے کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست مان لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے صدر پارلیمانی رپورٹرز کو صدر مملکت سے رابطے کے بارے میں آگاہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق پیکا ایکٹ پر دستخط سے قبل وزیر داخلہ اور صحافتی تنظیموں کی ملاقات پر غور جاری ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی اور پارلیمانی رپورٹرز کے درمیان جلد ملاقات متوقع ہے۔
واضح رہے کہ پی آر اے وفد نے کل جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پیکا ایکٹ پر صدر مملکت سے بات کی درخواست کی تھی۔