فرانس نے غزہ کے مسلمانوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور 2 ریاستی حل کی جانب مستقبل کی کوششوں کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرنے کا ٹرمپ کا پلان عرب لیگ نے مسترد کردیا

حکومت فرانس کے ٹی وی نیٹ ورک فرانس 24 کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر کی جانب سے غزہ کے فلسطینیوں کو زبردستی مصر اور اردن منتقل کرنے کی تجویز پر کہا کہ ’غزہ میں آبادی کی کسی بھی طرح کی جبری نقل مکانی ناقابل قبول ہوگی‘۔

ترجمان نے کہا کہ یہ نہ صرف بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہوگی بلکہ 2 ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ  یہ ہمارے قریبی اتحادیوں مصر اور اردن کے لیے عدم استحکام کا عنصر بھی ہوگا۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ نے فلسطینیوں کو نکال کر غزہ کو ’صاف‘ کرنے کا منصوبہ دے دیا

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی جنگ سے غزہ کی پٹی کے تقریباً 24 لاکھ باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔

امریکا اور مصر کے ساتھ مشترکہ طور پر جنگ بندی میں ثالثی کرنے کے بعد قطر نے منگل کو کہا کہ 2 ریاستی حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

مصر اور اردن کا مؤقف

عرب میڈیا کے مطابق مصری وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے گزشتہ روز ان جبری ہجرت کی کوششوں پر اپنے ملک کی تشویش کا اظہار کیا جن کا مقصد ہمسایہ ممالک میں عوام کو نشانہ بنانا ہے۔

بدر کے مطابق خطے میں سیاسی اور انسانی صورت ابتری کا شکار ہے اور ان میں سیاسی تنازعات اور بحرانات کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات شامل ہیں۔

مصری وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ یہ عوامل بے گھر افراد اور مہاجرین میں اضافے میں اپنے کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں مصر کی جانب مہاجرین کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جو پہلے ہی 90 لاکھ سے زیادہ مہاجرین اور پناہ گزینوں کا میزبان ہے۔

مزید پڑھیں: زندگی ’صفر‘ سے شروع کرنے پر مجبور فلسطینیوں کی شمالی غزہ کی جانب واپسی جاری

دوسری جانب اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ اردن کی مملکت فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے بارے میں کسی بھی بات چیت کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ اردن اس موقف کے سامنے ڈٹا رہے گا۔

پارلیمنٹ میں بریفنگ دیتے ہوئے الصفدی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے لیے متبادل وطن سے متعلق ہر بات مسترد شدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردن اردنیوں کا اور فلسطین فسلطینیوں کا ہے اور قضیہ فلسطین کا حل فلسطینی مٹی پر ہی ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹرمپ غزہ صفائی منصوبہ ڈونلڈ ٹرمپ فرانس کی مذمت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹرمپ غزہ صفائی منصوبہ ڈونلڈ ٹرمپ فرانس کی مذمت کی جانب کہا کہ

پڑھیں:

رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے مشہور ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر اسراف، پولیس کیسز، لڑائی جھگڑوں اور 295 کے نام سے اپنا پرفیوم لانچ کرنے کے بعد اپنے حالیہ کیس کی وجہ سے خبروں میں ہیں، لیکن اس بار انہوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کو طیش دلا کر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

رجب بٹ نے اپنی ماں کی تصویر اپنے بازو پر گودنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی ماں سے بے انتہا پیار ہے اور یہ ٹیٹو ان کے اس پیار کا ثبوت ہے۔ وہ ہمیشہ اپنی ماں کی تصویر کو اپنے ساتھ لگا کر رکھنا چاہتے تھے۔ یہ ان کا دوسرا ٹیٹو ہوگا، اور وہ اسے اپنے لیے ایک خاص قدم قرار دے رہے ہیں۔

رجب نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے علماء کے مطابق، یہ عمل جائز ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام میں ایسا جائز نہیں ہے تو وہ ان کی نقل نہ کریں۔

لیکن سوشل میڈیا صارفین رجب بٹ کے اس اقدام پر سخت برہم ہیں اور انہوں نے سخت الفاظ میں رجب بٹ پر تنقید کی ہے۔ بہت سےصارفین کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا اسلام میں حرام ہے اور ماں سے محبت کا اظہار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اپنی والدہ سے پیار کرنا بہت نیک کام ہے لیکن اپنے جسم پر ان کے چہرے کا ٹیٹو بنوانا آپ کی محبت کے اظہار کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کچھ صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے متنازعہ اقدامات شیئر کرنے کے بجائے فی الحال اس سے دوری اختیار کرے رکھیں۔

یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب رجب بٹ نے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ ان کی شادی، لڑائیوں، اور حال ہی میں پرفیوم لانچ کے بعد بھی ان پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ اب یہ نیا اقدام بھی بحث کا باعث بنا ہوا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ٹیٹو بنوانا ماں سے محبت کا صحیح اظہار ہے؟ یا پھر یہ محض توجہ حاصل کرنے کا بہانہ؟ فی الحال جہاں رجب بٹ اپنے فیصلے پر قائم ہیں،وہیں سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت بھی زوروں پر ہے۔
مزیدپڑھیں:گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا

متعلقہ مضامین

  • وقف قانون مسلمانوں کی شناخت مٹانے کے لئے آر ایس ایس کا منصوبہ ہے، مشعال ملک
  • سندھ حکومت نے پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
  • سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا
  • سندھ حکومت نے پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استدعا مسترد
  • جے یوآئی نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا‘ سینیٹ میں بل کے خلاف تحریک التواءجمع
  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریفائنریوں کو ریلیف فراہم کرنے کا منصوبہ
  • ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی
  • ڈائر وولف کے بعد قدیم ہاتھیوں کو بھی دوبارہ زندہ کرنے کا منصوبہ شروع
  • رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا