Jasarat News:
2025-01-30@06:49:05 GMT

چین میں روبوٹس اور انسانوں کا دوڑ کا مقابلہ

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

چین میں روبوٹس اور انسانوں کا دوڑ کا مقابلہ

بیجنگ:چین میں روبوٹس اور انسانوں کی دوڑ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کے لیے دنیا بھر میں دعوت نامے بھی دیے گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق چین اپریل 2025ي میں دنیا کی پہلی ہیومنائڈز روبوٹ اور انسانوں کے درمیان ریس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔ یہ دوڑ تقریباً 21 کلومیٹر تک ہوگی اور بیجنگ کے صنعتی ضلع ڈیکسنگ کے اقتصادی تکنیکی ترقیاتی علاقے (ای-ٹاؤن) میں منعقد کی جائے گی۔

ای-ٹاؤن میں روبوٹکس کے اجزا، مشینیں اور متعلقہ ایپلی کیشنز تیار کی جاتی ہیں، جہاں 100 سے زیادہ کمپنیاں واقع ہیں، جو شہر کی تقریباً 10 بلین یوآن کی پیداوار کا تقریباً 50 فیصد فراہم کرتی ہیں۔

اس دوڑ کے لیے تقریباً 12,000 انسانوں اور ہیومنائڈ روبوٹس کو شرکت کی دعوت دی جائے گی اور ریس کے ٹاپ تھری رنرز کو انعامات ملیں گے۔ ضلعی حکام نے عالمی یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں، روبوٹکس کلبوں اور کمپنیوں کو مدعو کیا ہے کہ وہ اپنے ہیومنائڈ کھلاڑیوں کو اس میراتھن میں پیش کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق

تقریباً 5 برس تک براہ راست فضائی رابطے سے محرومی کے بعد بھارت اور چین نے پیر کو دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مسافر پروازیں دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے

دونوں ممالک کے درمیان مسافروں کی پروازیں ابتدائی طور پر کووڈ19  وبا کے آغاز پر روک دی گئی تھیں اور بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان بگڑتے تعلقات کی وجہ سے دوبارہ شروع نہیں ہوسکی تھیں۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے چین کے ساتھ اصولی طور پر دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی سروس دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ ’دونوں اطراف کے متعلقہ تکنیکی حکام جلد از جلد اس مقصد کے لیے ایک تازہ ترین فریم ورک مرتب کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔‘

بیجنگ اور نئی دہلی کا میل جول

میڈیا رپورٹس کے مطابق، وبائی مرض سے پہلے چین اور بھارت کے درمیان تقریباً 500 ماہانہ براہ راست پروازوں کا نیٹ ورک تھا، 2020کے آخر میں ہمالیہ میں ایک متنازعہ سرحد پر ایک مہلک فوجی جھڑپ کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی۔

اس کشیدگی کے پس منظر میں بھارت نے سرزمین چین کے لیے مسافروں کی پروازوں کو باضابطہ طور پر کم کرنے، متعدد چینی ایپس پر پابندی لگانے اور ملک میں چینی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے اقدامات کیے۔

مزید پڑھیں: امریکی کانگریس میں چین مخالف بھارت امریکا دفاعی تعاون ایکٹ متعارف

اگرچہ صحت عامہ کا بحران کم ہونے کے بعد بھارت اور ہانگ کانگ کے درمیان فضائی سروس بالآخر دوبارہ شروع ہوگئی تھیں لیکن چین کے لیے باقاعدہ پروازوں کا آغاز نہیں ہوسکا۔

لیکن حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان برکس بلاک کے بانی ارکان کی حیثیت سے اعلیٰ سطحی کی ملاقاتوں کی بدولت کشیدگی میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت رواں برس چین سے کس میدان میں سبقت لے جائے گا؟

چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا لیکن ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ سال سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کے مابین تعلقات کی بہتری اور ترقی دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت بیجنگ چین فضائی رابطے کووڈ19 نئی دہلی ہانگ کانگ وبا وزارت خارجہ

متعلقہ مضامین

  • ‘8ماہ کی تنخواہ لیں اور گھر جائیں ‘ امریکی صدر کی وفاقی ملازمین کو بڑی پیشکش
  • ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں 54 فیصد اضافہ
  • امریکی صدر کی وفاقی ملازمین کو سرکاری نوکری چھوڑنے پر آفر
  • نیب کا ملک ریاض کی حوالگی کیلئے متحدہ عرب امارات سے رابطہ
  • بیجنگ میں چینی صدر سے تبادلہ خیال کا منتظر ہوں: صدر آصف زرداری
  • پانچ سال بعد نئی دہلی سے بیجنگ کی پروازیں شروع ہونے جا رہی ہیں
  • اب بحریہ ٹاؤن کراچی کا کیا بنے گا؟
  • پاک آرمی کا دیوسائی کے بلند ترین اور برفیلے میدان میں تربیتی مقابلہ
  • بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق