احسن اقبال اور حفیظ الرحمن کی اہم ملاقات میں جی بی کے آئندہ انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ملاقات میں آمدہ الیکشن کی تیاریوں، تعمیر و ترقی کے سفر کے تسلسل اور گلگت بلتستان کے عوام کے بہتر مستقبل کیلئے عوام کے اعتماد سے 2025ء کے الیکشن میں بھرپور کامیابی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلی و صدر مسلم لیگ نون گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے اسلام آباد میں احسن اقبال وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ و مرکزی سیکرٹری جنرل مسلم لیگ نون کے ساتھ رات گئے اہم اور طویل ملاقات کی۔ ملاقات میں آمدہ الیکشن کی تیاریوں، تعمیر و ترقی کے سفر کے تسلسل اور گلگت بلتستان کے عوام کے بہتر مستقبل کیلئے عوام کے اعتماد سے 2025ء کے الیکشن میں بھرپور کامیابی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ ملاقات میں سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن اور گلگت بلتستان کی تمام تنظیموں، ساتھیوں اور ورکروں کے پرخلوص جذبوں اور پارٹی کے موقف کے ساتھ ڈٹے رہنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ملاقات میں مسلم لیگ نون کے دور حکومت کے پانچ سالہ تعمیر و ترقی کو تاریخ کا اہم حصہ قرار دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان ملاقات میں عوام کے
پڑھیں:
بیلاروس :صدر لوکاشنکو انتخابات میں ساتویں بار کامیاب
بیلاروس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج کا اعلان کیا جارہا ہےمنسک (انٹرنیشنل ڈیسک) بیلاروس کے صدر لوکاشنکو نے ساتویں بار میدان مار لیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق بیلاروس کے انتخابی حکام نے لوکاشنکو کو صدارتی انتخابات کا فاتح قرار دے دیا ہے، تاہم یورپی حکومتوں نے انتخابات کو دھوکا دہی کہہ کر مسترد کر دیا ۔ ایگزٹ پولز کے مطابق الیگزینڈر لوکاشنکو نے ساتویں مدت کے لیے عہدہ سنبھالا تو 3 دہائیوں پر محیط ان کے اقتدار میں مزید 5 سال کا اضافہ ہو جائے گا۔ الیگزینڈر لوکاشنکو 87.6 فی صد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، جب کہ دیگر امیدواروں میں سے کوئی بھی 5 فی صد سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر سکا ۔ملک کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ ایگور کارپینکو نے پیر کی صبح ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ آپ بیلاروس جمہوریہ کو مبارک باد دے سکتے ہیں، ہم نے ایک صدر منتخب کر لیا ہے۔ الیکشن حکام نے بتایا کہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ 85.7 فی صد رہا، جس میں 69 لاکھ لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔ واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریبی ساتھی لوکاشنکو 1994 ء سے ملک کی قیادت کر رہے ہیں۔دوسری جانب امریکی و یورپی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیلاروس میں ووٹنگ نہ تو آزادانہ ہوئی ہے، نہ ہی منصفانہ، بیلاروس میں آزاد میڈیا پر پابندی اور حزب اختلاف کو جیل یا ملک بدری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بیلاروس کے لوگوں کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔ یہ ان تمام لوگوں کے لیے ایک تلخ دن ہے جو آزادی اور جمہوریت کے خواہاں ہیں۔