UrduPoint:
2025-01-30@07:06:08 GMT

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جنوری 2025ء) وفاقی جرمن چانسلر نے یہ بات منگل 28 جنوری کے روز جرمن دارالحکومت برلن میں ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

شمالی غزہ کے بے گھر فلسطینی واپسی کے بعد بھی بے گھر

چانسلر شولس اور ڈینش وزیر اعظم فریڈرکسن کی ملاقات برلن میں چانسلر آفس میں ہوئی، جس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں اولاف شولس نے مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے بارے میں تفصیلی اظہار رائے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ کی جنگ میں محدود فائر بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی حماس کی طرف سے رہائی کا مرحلہ وار سلسلہ شروع ہونے کے بعد اب اس مقصد کے لیے پوری توانائی سے کوششیں کی جانا چاہییں کہ غزہ پٹی کا سیاسی اور اقتصادی مستقبل بھی تشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

سیزفائر پر عمل درآمد جاری رہنا چاہیے، شولس

چانسلر شولس نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا، ''اب یہ بات انتہائی اہم ہے کہ فائر بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رہے اور تمام اسرائیلی یرغمالی رہا کیے جائیں۔ لیکن ساتھ ہی غزہ پٹی کی پوری آبادی کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد اور طبی مدد کی فراہمی کا سلسلہ بھی جامع اور قابل اعتماد انداز میں جاری رہے۔

‘‘

وفاقی جرمن چانسلر نے کہا کہ برلن حکومت خوش ہے کہ حماس نے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے۔ فلسطینی عسکری تنظیم حماس، جسے یورپی یونین بھی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکی ہے، نے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل میں بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے، جب کہ حماس کے جنگجو تقریباﹰ ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے گئے تھے۔

مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق، بے گھر فلسطینی شمالی غزہ میں واپس گھروں کی طرف

اولاف شولس نے زور دے کر کہا کہ غزہ پٹی کو دوبارہ کبھی بھی کسی ''قاتلانہ دہشت گردی‘‘ کا نقطہ آغاز نہیں بننا چاہیے لیکن ساتھ ہی ''غزہ پٹی کے فلسطینی عوام کو یہ امکانات بھی پوری طرح دستیاب ہونا چاہییں کہ وہ اپنی زندگیاں آزادی اور وقار کے ساتھ گزار سکیں تاکہ یہ خطہ دوبارہ کبھی نفرت اور انتہا پسندی کی افزائش کی جگہ نہ بن سکے۔

‘‘

جرمنی کے دورے پر آئی ہوئی ڈینش خاتون وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ساتھ مل کر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر شولس نے یہ بھی کہا کہ اگر غزہ کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ''فریم ورک شرائط درست ہوں، تو اس عمل میں جرمنی اور یورپی یونین دونوں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

فلسطینی خود مختار اتھارٹی میں اصلاحات

جرمن چانسلر شولس نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اب تک مقبوضہ مغربی کنارے پر حکومت کرنے والی فلسطینی خود مختار اتھارٹی میں اس لیے اصلاحات لائی جانا چاہییں تاکہ وہ غزہ پٹی کا انتظام چلانے کی ذمے داری بھی اپنے سر لے سکے۔

اسرائیل اور حماس کے مابین تقریباﹰ 15 ماہ تک جاری رہنے والی جنگ میں، جو 47 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت اور غزہ پٹی کی تباہی کا باعث بنی، موجودہ فائر بندی معاہدہ امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی کے نتیجے میں دو ہفتے قبل نافذالعمل ہوا تھا۔

رفح کراسنگ کا کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہے گا

اس سیزفائر ڈیل کے تحت چھ ہفتے دورانیے کے پہلے مرحلے میں حماس کی طرف سے 33 اسرائیلی یرغمالی رہا کیے جائیں گے جبکہ ان کی آزادی کے بدلے اسرائیل اپنے ہاں مختلف جیلوں سے 1900 سے زائد فلسطینی قیدی رہا کرے گا۔

ان 33 اسرائیلی یرغمالیوں میں سے اب تک سات رہا کیے جا چکے ہیں۔ اسرائیل کے مطابق حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی باقی ماندہ تعداد 90 بنتی ہے، جن میں سے 35 کے بارے میں اسرائیل کا شبہ ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں اور ان کی لاشیں حماس کے قبضے میں ہیں۔

م م / م ا، ع ت(اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی یرغمالیوں جرمن چانسلر چانسلر شولس شولس نے غزہ پٹی حماس کے کے بعد کے لیے

پڑھیں:

کپتان پر 9 مئی کی منصوبہ بندی کا صرف الزام ہے،ثبوت ایک بھی نہیں ،وکیل عمران خان

راولپنڈی(آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل محمد فیصل ملک نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں پراسیکیوشن کا اصل کیس 9 مئی کی منصوبہ سازی ہے اور اس سے متعلق اب تک کوئی دستاویز یا شواہد پیش نہیں کرسکے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو کیس میں آج ایک اور گواہ کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے ، بنیادی طور پر اس کیس میں سازش کا الزام ہے ۔میں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سازش سے متعلق اب تک کوئی شواہد مواد پیش نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کوئی یو ایس بی جمع کرانی ہے کوئی بھی
شواہد پیش کرنے سے قبل ملزمان یا وکلا صفائی کو اس کی کاپیز فراہم کی جاتی ہیں، آج ہم نے عدالت سے درخواست کی کہ پہلے ہمیں اس کی کاپیز فراہم کی جائیں اور عدالت نے ہماری استدعا منظور کی ہے۔وکیل نے کہا کہ اس سے پہلے پراسیکیوشن نے کبھی کسی یو ایس بی کا ذکر نہیں کیا، ہم نے بشری بی بی کو 26 نومبر کے مقدمات میں جیل میں شامل تفتیش کرنے کی استدعا کی عدالت نے ہماری یہ درخواست بھی منظور کی ہے اور پولیس کو ہدایت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرائل جب شروع ہوا ہمیں کوئی وڈیو یا یو ایس بی فراہم نہیں کی گئی، اب تک اس کیس میں صرف موقع کی شہادتیں پیش کی گئی ہیں، پراسیکیوشن کا اصل کیس نو مئی کی منصوبہ سازی ہے اور منصوبہ سازی سے متعلق ابھی تک پراسیکیوشن کوئی دستاویز یا شواہد پیش نہیں کرسکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی وحشیانہ کارروائی میں 10 فلسطینی شہید، قیدیوں کے تبادلے کا تیسرا مرحلہ آج ہوگا
  • فلسطینی مزاحمت کا حیران کن منصوبہ (دوسرا حصہ)
  • کپتان پر 9 مئی کی منصوبہ بندی کا صرف الزام ہے،ثبوت ایک بھی نہیں ،وکیل عمران خان
  • ’’عمران خان پر نومئی کی منصوبہ بندی کا الزام ہے مگر ثبوت ایک بھی نہیں‘‘
  • غزہ: اسرائیلی فوج کی فائر بندی خلاف ورزی، 2 فلسطینی شہید
  • فلسطینی مزاحمت کا حیران کن منصوبہ
  • پھول کم ہوں خوشیاں نہ ہوں! یہ کون سی عقل مندی ہے
  • جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے جن 26 افراد کو رہا کیا جانا ہے ان میں8 اب زندہ نہیں ہیں.اسرائیلی ترجمان
  • مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق، بے گھر فلسطینی شمالی غزہ میں واپس گھروں کی طرف