پہلے ہی بتا دیا تھا پی ٹی آئی کو ٹرمپ کارڈ پر مایوسی ہوگی، واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ٹی وی شو پر پہلے ہی بتا دیا تھا کہ پی ٹی آئی کو اُن کے ٹرمپ کارڈ پر مایوسی ہوگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کے لیے اچھی اور بڑی خبر، جیسا کہ میں نے آپ کو ٹی وی شو میں قبل از وقت تاریخ سمیت بتادیا تھا کہ 28 جنوری 2025 کو یعنی آج پاکستان کے لیے ٹرمپ کارڈ کی بہتر اور مثبت ہوائیں چلیں گی۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ آج ہی کی تاریخ میں ٹرمپ ٹیم کے حالیہ دورے میں پاکستان کے لیے سرمایہ کاری کے معاہدے اور مزید اچھی خبریں متوقع ہیں، جس کا جو کریڈٹ ہے وہ اس کو دینا پڑے گا، کامیابیوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شاٹ فال پر شاید شاباشی کے لیے ایف بی آر کو گاڑیاں دینے کا فیصلہ ہوا، سینیٹر فیصل واوڈا
ویب ڈیسک: ایف بی آر کی جانب سے گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ سینیٹ پہنچ گیا جہاں سینیٹر فیصل واواڈا نے سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کر دیا اور کہا کہ شاٹ فال کے باعث شاید ۔شاباشی کے عوض گاڑیاں دینے کا فیصلہ ہوا۔
سابق وفاقی وزیر سنیٹر فیصل واواڈا نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی گاڑیاں خریداری کیلئے ٹرانزیکشن کا معاملہ آیا، ایف بی آر کو 384 ارب کا ٹیکس شاٹ فال کا سامنا ہے، شاٹ فال کے باعث شاید شاباشی کے عوض گاڑیاں دینے کا فیصلہ ہوا۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری کے لیے اخبارات میں کوئی اشتہار نہیں آیا، معاملہ وزیر خزانہ کا تھا، وزیر دفاع صاحب بیچ میں آ گئے۔
معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ ایف بی آر کے ملازمین کو 2 مہینے اور پھر 3 مہینوں کی تنخواہیں اضافی دی گئیں، کیا ایف بی آر نے دیا گیا ہدف پورا کردیا ہے، کسٹم ہاوس کراچی میں سالانہ 15سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اخبارات میں پڑھا کسٹم ہاؤس میں سالانہ 3 ہزار ارب کی اسمگلنگ ہوتی ہے، پاکستان نے ایک سال چلانے کے لیے ساڑھے 8ہزار ارب قرضہ لینے ہے، ہمیں ایف بی آر کی کپیسٹیی کو بڑھانا چاہئے، ہمیں چالیس پچاس ارب ڈینا چاہئیں تاکہ یہ ملک کا رینویو بڑھائیں۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایف بی آر کی گاڑیاں ان کے صرف فیلڈ اسٹاف کے لیے لی جارہی ہیں، ان گاڑیوں پر لوگو بھی ہوگا اور ٹریکر بھں نصب ہوں گے، دنیا بھر میں ایف بی آر کا محکمہ اپنے محاصل کا چار پانچ ارب اپنے محکمے پر لگاتے ہیں، کہتے ہیں یہ گاڑیاں اس شرط پر لی جارہی ہیں کہ یہ ٹارگٹ پورا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے یہ گاڑیاں اپنے مختص کردہ بجٹ میں سے لیں گے، پالیسی یہ ہے لوکل مینوفیکچرر سے لی جائیں، یہ گاڑیاں گریڈ 17اور 18 کے افسران کے لیے ہوں گی۔
مضر صحت اور لاغر مرغیاں فروخت کرنے کا کیس، ملزم کی عبوری درخواست ضمانت کنفرم
فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر والے کہتے ہیں تین ہزار ارب کا گیپ ہے جس کو یہ پورا کرنا چاہتے ہیں، وزیرقانون نے بڑا اسمارٹلی مدعے کو گاڑیوں کی طرف موڑ، گاڑی ہنڈا ہی کیوں، چھوٹی گاڑیاں بھی ہوسکتی ہیں، میرا مدعا ہے کہ صرف ہنڈا ہی کیوں؟ اس میں سوزوکی 660 سی سی کو کیوں شامل نہیں کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کنٹریکٹ غلط طریقے سے ٹیلر میڈ ہوگا، غلط کنٹریکٹ دینے کا مدعا کس پر آئیگا؟
لاہور ہائیکورٹ موبائل ایپ کی تکنیکی خرابی دور نہ ہو سکی، چیف جسٹس سے نوٹس کا مطالبہ
Ansa Awais Content Writer