نادرا خصوصی افراد کیلیے تاحیات میعاد کےساتھ منفرد شناختی کارڈ جارے کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی:
نادرا کی جانب سے خصوصی افراد کےلیے تاحیات میعاد کےساتھ منفرد شناختی کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔
ترجمان نادراکے مطابق حکومتِ پاکستان کی طرف سے نادرا (قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002) میں ترامیم کی منظوری کے بعد پاکستان میں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وہیل چیئر کے لوگو والا خصوصی کارڈ جاری کیا جائےگا۔
خصوصی بچوں کےب فارم یا جووینائل کارڈ پربھی وہیل چیئر کا نشان ہوگا، خصوصی افراد کے لیےمتعلقہ وفاقی یا صوبائی اداروں میں اندراج ضروری ہوگا،اعضا عطیہ کرنے والےافراد کوبھی تاحیات میعاد کے ساتھ خصوصی کارڈ جاری کیا جائےگا۔
اعضا عطیہ کرنے والےخصوصی افراد کےکارڈ پروہیل چیئراورڈونردونوں کے نشانات ہوں گے، متعلقہ ڈونررجسٹریشن اتھارٹیزمیں اعضا کےعطیہ کے لیےاندراج ضروری ہوگا،قواعد میں ترامیم کا نوٹیفکیشن آئندہ گزٹ آف پاکستان میں شائع ہونے پریہ تبدیلیاں نافذ العمل ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خصوصی افراد
پڑھیں:
کیپٹیو کا گیس قیمت میں اضافہ برآمدی انڈسٹری کیلیے تباہ کن ہوگا ، اپٹما
کراچی(کامرس رپورٹر)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)، سدرن زون نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے حالیہ فیصلے کو برآمدی ٹیکسٹائل صنعت کے خلاف قرار دیا، جس کے تحت کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کے لیے گیس کی قیمت 3,000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 3,500 روپیفی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی ہے۔ اپٹما کا کہنا ہے کہ ملکی برآمدات میں 60 فیصد حصہ رکھنے والی ایکسپورٹ پر مبنی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے یہ فیصلہ تباہ کن ثابت ہوگا۔چیئرمین سدرن زون نوید احمد نے کہا کہ حالیہ 16.7 فیصد اضافہ جو گیس کی قیمتوں میں کیا گیا، ان صنعتوں کیلئے جن کے پاس سی پی پی ہیں اور جو بجلی پیدا کرنے کے لیے گیس کا استعمال کرتی ہیں، یہ برآمدی ٹیکسٹائل صنعت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، جو پہلے ہی ملکی اور عالمی مارکیٹ میں متعدد چیلنجز کا سامنا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کا شعبہ ملکی برآمدات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور نہ صرف ملک کے لئے انتہائی ضروری زرمبادلہ کما رہا ہے بلکہ لاکھوں افراد کو براہ راست یا بالواسطہ روزگار بھی فراہم کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران گیس ٹیرف میں 311 فیصد اضافے کی وجہ سے برآمدی ٹیکسٹائل صنعت بین الاقوامی مارکیٹ میں غیر مسابقتی ہوتی جارہی ہے کیونکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں توانائی کی لاگت کا بڑا حصہ ہوتا ہے لہذا خطے میں توانائی کی لاگت سب سے زیادہ ہے۔ قرضے اور ٹیکس کی سب سے زیادہ لاگت، پاکستانی ٹیکسٹائل بین الاقوامی مارکیٹ میں غیر مسابقتی ہوں گے.انہوں نے مزید کہا کہ سی پی پیز کے لیے گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا فیصلہ نہ صرف وزیر اعظم کی طرف سے اڑان پاکستان پروگرام میں برآمدات کے اہداف کو حاصل کرنے میں نقصان دہ ثابت ہوگا، بلکہ یہ محنت سے کمائی گئی برآمدی مارکیٹس کو بھی کھو دے گا۔‘‘انہوں نے کہا کہ صنعتوں نے گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ وہ اپنی کھپت کے لئے بلا تعطل بجلی پیدا کرسکیں کیونکہ سندھ اور بلوچستان میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں صنعتی ضروریات کے لیے بلا تعطل بجلی کی مطلوبہ مقدار فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گیس پر مبنی سی پی پیز کے بجائے گرڈ بجلی کے استعمال کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے، حالانکہ یہ پالیسی سندھ اور بلوچستان میں گرڈ بجلی کی فراہمی کی کمزور صلاحیت اور عدم استحکام کی وجہ سے قابل عمل نہیں ہے۔