چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) و صدر پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا جنید اکبر نے کہا ہے کہ ہم پارٹی کی تنظیم نو کرنے جارہے ہیں، ہومیو پیتھک قیادت کو سائیڈ پر کیا جائےگا، عمران خان 2025 میں ہی رہا ہو جائیں گے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 8 فروری کے احتجاج کے حوالے سے ایم این ایز سے مشاورت کی جائےگی، ہمارے پاس مختلف آپشنز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان مطمئن ہوں گے تو علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ رہیں گے، جنید خان

انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ حکومت سے مذاکرات کامیاب ہوں لیکن ایسا نظر نہیں آرہا، ہمارے پاس یہ آپشن بھی ہے کہ خیبرپختونخوا کی تمام شاہراہیں بند کردیں۔

جنید اکبر نے کہاکہ علی امین گنڈاپور نے پارٹی میں سب سے زیادہ محنت کی، حکومت پی ٹی آئی کی خواتین اور کارکنوں کو نہیں توڑ سکی، سب پر مقدمات درج ہیں لیکن وہ ڈٹے ہوئے ہیں۔ اداروں اور عوام کے درمیان خلیج بہت خطرناک ہے، اس بات کو انہیں بھی سمجھنا ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں بہت غلطیاں کیں جو آج ہم بھگت رہے ہیں، سعد رفیق اس وقت بھی ہمیں آکر کہتے تھے کہ ایسے نہ کریں بھگتنا پڑےگا۔

چیئرمین پی اے سی نے کہاکہ ہماری حکومت میں اداروں کی مداخلت بہت زیادہ تھی، جو لوگ اس وقت ہمیں چھوڑ کر گئے ساری غلطی انہی کی نہیں تھی، اس میں کچھ لوگ صرف ہمارے رویوں کے باعث الگ ہوئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ حکومت پی ٹی آئی میں فاوروڈ بلاک بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے نئے صدر اور چیئرمین پبلک اکاوئنٹس کمیٹی جنید اکبر خان کون ہیں؟

انہوں نے مزید کہاکہ جب میں جیل میں تھا تو سونے نہیں دیا جاتا تھا، اور ہر تھوڑی دیگر بعد آکر تصویریں بنائی جاتی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر چیئرمین پی اے سی علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی ہومیو پیتھک قیادت وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر چیئرمین پی اے سی علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی وی نیوز پی ٹی ا ئی جنید اکبر انہوں نے نے کہاکہ

پڑھیں:

اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی

بلوچستان کے وزیر حکومت ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کا مسئلہ بیرون دشمنوں کی جانب سے سپانسرڈ ہے، اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند

وی نیوز کی ٹوئٹر اسپیس ’بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک کی دشمن ایجنسیاں بلوچستان کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کر رہی ہیں، دوسری جانب بلوچستان میں ایک شکایات کی جو لسٹ ہے، اس کو بھی اپنے مفاد کے لیے غلط استعمال کیا گیا ہے، اور اینٹی اسٹیٹ بیانیہ بنایا گیا ہے۔

ظہور بلیدی نے کہاکہ جہاں تک بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنے کے بات ہے، اس کے لیے فوری حکمت عملی اپنانا پڑے گی، صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت جتنے بھی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سب کو مل کر ایک اسٹریٹیجی بنانی چاہیے، اس وقت ہمارے نوجوانوں کو دوبارہ سے مین اسٹریم کرنے کی ضرورت ہے، جس کے حوالے سے بلوچستان کی حکومت نے کافی اقدامات کیے بھی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت یوتھ انگیجمنٹ پروگرام کررہی ہے، اور اس کے علاوہ ہمارا ایک 10 سالہ ڈیولپمنٹ پروگرام ہے، جس کے تحت بلوچستان کی محرومیوں پر سرمایہ کاری کریں گے، تاکہ بلوچستان بھی باقی صوبوں کے برابر آ جائے، اور اس میں حکومت کو کامیابی ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ عوام کو اپنے بیانیے پر لایا جائے، اس کے علاوہ لوگوں میں اس نظام کے حوالے سے امید پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ہماری حکومت اتحاد کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو حالات کی بہتری اور ڈیولپمنٹ اقدامات کے ذریعے قائل کیا جا سکے کہ وہ اسپانسرڈ دہشتگردی کی طرف نہ جائیں، اس کے درمیان دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں۔

ظہور بلیدی نے کہاکہ بلوچستان کی روٹ کازز کو ٹھیک کرنا چاہیے، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ بلوچستان کو وفاق کی جانب سے نظرانداز کیا گیا، پاکستان کے 11 فیصد غریب بلوچستان میں ہیں، جبکہ بلوچستان کی آبادی 6 فیصد ہے۔ ہماری پالیسیاں جو اسلام آباد میں یا پھر کوئٹہ میں بنتی رہیں، ان میں بڑے نقص تھے، کیونکہ زمینی حقائق کچھ اور تھے۔

یہ بھی پڑھیں نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟ سردار اختر مینگل

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جب بات پہنچ جاتی ہے تو اس میں ایک بڑا فرق ہے، جیسا کہ تربت کے مسائل سے متعلق جب اسلام آباد میں بات کی جائے گی تو وہ نظریہ بھی درمیان میں آ جاتا ہے، اس کا ایک ریسرچ بیسڈ حل نکالنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان ٹوئٹر اسپیس صوبائی مسائل صوبائی وزیر ظہور بلیدی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایمل ولی خان نے جنید اکبر کے احتجاج کے اعلان کو ڈرامہ قرار دے دیا
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • افغان حکومت اپنی سرزمین سے آپریٹ ہونے والی دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • جنید اکبر کا گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکنان کو گھر بیٹھنے کا مشورہ
  • عمران خان جب بھی حکم کریں گے پہلے سے بڑی تعداد میں اسلام آباد جائیں گے، جنید اکبر
  • کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج
  • آٹھ فروری کو حقیقی نمائندوں کے بجائے جعلی قیادت مسلط کی گئی، تحریک تحفظ آئین
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی