آئی سی سی نے بہترین کرکٹرز آف دی ایئر کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سال 2024 کے بہترین کرکٹر کا اعلان کردیا ہے، کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی اس فہرست میں شامل نہیں۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری سال 2024 کے بہترین کھلاڑیوں میں بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ سرفہرست ہیں، جنہوں نے شاندار کارکردگی کی بدولت سرگارفیلڈ سوبرز ایوارڈ برائے آئی سی سی مین کرکٹر آف دی ایئر 2024 اپنے نام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی آئی سی سی رینکنگز جاری، پاکستانی کرکٹرز کا راج، بابر اور شاہین سب سے آگے
جسپریت بمراہ یہ ایوارڈ تمام فارمیٹس میں مسلسل بہترین کارکردگی کی بنیاد پر دیا گیا، اس سے قبل جسپریت بمراہ نے آئی سی سی مین ٹیسٹ کرکٹر آف دی ایئر 2024 کا ایوارڈ بھی اپنے نام کیا تھا۔
جسپریت بمراہ نے آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ اور انگلینڈ کے جو روٹ اور ہیری بروک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ اعزاز اپنے نام کیا، وہ یہ ایوارڈ جیتنے والے پانچویں بھارتی کرکٹر بن گئے ہیں۔
اس سے قبل راہول ڈریوڈ، سچن ٹنڈولکر، روی چندرن اشون، اور ویرات کوہلی بھی یہ ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی کا کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کا اعلان، 2 پاکستانی پلیئرز بھی شامل
جسپریت بمراہ نے 2024 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں بھارت کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ورلڈ کپ کے 8 میچز میں 15 وکٹیں نام کیں، جن میں جنوبی افریقہ کے خلاف فائنل میں 2 وکٹیں بھی شامل ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بمراہ نے 13 میچز میں 71 وکٹیں حاصل کیں، اس کے ساتھ وہ تیز ترین 200 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے بھارتی فاسٹ بولر بھی بن گئے ہیں۔
ویمن کرکٹر آف دی ایئرویمن کرکٹر آف دی ایئر 2024 کا ایوارڈ نیوزی لینڈ کی میلی کیر نے اپنے نام کیا ہے، انہوں نے سال کے دوران 43 وکٹیں حاصل کیں، 14 کیچز پکڑے اور 651 رنز بھی اسکور کیے۔
مینز ٹی 20 کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ بھارت کے ارشدیپ سنگھ کے نام رہا، ویمن ٹی 20 کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی نیوزی لینڈ کی میلی کیر کے نام رہا۔
مینز ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ افغانستان کے آل راؤنڈر عظمت اللہ عمر زئی جبکہ ویمن ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر بھارت کی سمرتی مندھانا کے نام رہا۔
ایمر جنگ مین کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ سری لنکا کے کمندو میندس اور ایمرجنگ ویمن کرکٹر کا ایوارڈ جنوبی افریقا کی انیری ڈرکسن کے نام رہا۔
امپائر آف دی ایئر کا یوارڈ انگلینڈ کے رچرڈ النگ ورتھ کے نام رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی آسٹریلیا افغانستان انڈیا ایوارڈ پلیئر آف دی ایئر جسپریت بمراہ سری لنکا نیوزی لینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا سٹریلیا افغانستان انڈیا ایوارڈ پلیئر ا ف دی ایئر جسپریت بمراہ سری لنکا نیوزی لینڈ کرکٹر ا ف دی ایئر کا ایوارڈ جسپریت بمراہ اپنے نام کیا کے نام رہا بمراہ نے
پڑھیں:
عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیاہے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تحریک کو ختم نہیں کیا، آج سے عوامی رابطہ مہم تحریک کا آغاز کریں گے. انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے اور تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے.(جاری ہے)
اختر مینگل نے کہا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بی این پی کا موقف بدستور واضح ہے اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی تمام خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ جمہوری اقدار کے منافی ہے.
یاد رہے کہ بی این پی-ایم اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف دھرنا ریلی کی شکل میں وڈھ سے شروع ہو کر لکپاس تک پہنچا تھا جہاں شرکاءنے کوئٹہ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی کیمپ لگایا تھا. دھرنے کے دوران حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تعطل کے بعد لکپاس میں ایک کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) منعقد کی گئی، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے شرکت کی کانفرنس میں قومی سلامتی کونسل کی حالیہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے تمام گرفتار خواتین اور دیگر کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا.