اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناء اللہ نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کی میزپرآناپڑے گاان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں،آنے والے دنوں میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ مذاکرات ختم کرنے کافیصلہ صرف وصرف پی ٹی آئی کاہے، مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی کوبے چینی رہی۔
پی ٹی آئی کو ہماری بات سننی چاہئے تھی ہم انہیں کوئی راستہ دیتے،پی ٹی آئی نے حکم جاری کردیا، حکم مانناہماری ذمہ داری نہیں، پی ٹی آئی کو آج کوئی پیشرفت نظرنہ آتی تو کوئی   بیانیہ بنالیتی۔
ایک سوال پرراناثناء اللہ نے کہاکہ  جوڈیشل کمیشن نومئی کے واقعات کی انکوائری نہیں کرسکتا،سپریم کورٹ کے ججز کیس کی تحقیقات کرنے لگیں توٹرائل کہاں ہوگا؟۔انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس کی رضامندی کے بغیرسپریم کورٹ کے ججزپرمشتمل جوڈیشل کمیشن نہیں بناسکتے۔
انہوں نے کہاکہ جب تک موجودہ اسٹیبلشمنٹ کی قیادت موجود ہےپی ٹی آئی کے ساتھ بیک چینل یا بیک ڈورنہیں کھلے گاجب کہ سیاسی مذاکرات فرنٹ دورسے ہی ہوں گے بیک ڈورسے نہیں ۔
انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ محسن نقوی نجی حیثیت سے امریکہ گئے ہیں حکومتی سطح پر نہیں ،وزارت خارجہ نے محسن نقوی کے دورہ امریکہ پر بات کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امن وامان سے متعلق آرمی چیف نے پشاورمیں میٹنگ کی،مزیدبھی کرسکتےہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کو نے کہاکہ

پڑھیں:

مجھ پر حملہ ذاتی نہیں سیاسی مسئلہ ہے،ریاست کا تیسرا بڑا عہدہ اگر محفو ظ نہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا ،سپیکر اسمبلی

سفیر رضا: چوہدری لطیف اکبر سپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی  نے کہا مجھ پر حملہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس میں کوئی ذاتی عناد شامل نہیں

 سپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے دو وزرا جاوید ایوب اور جاوید بڈھانوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ، چوہدری لطیف اکبر سپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی  نے کہا مجھ پر حملہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس میں کوئی ذاتی عناد شامل نہیں،  سابق امیدوار اسمبلی کے قریبی رشتہ دار پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے ،  سوشل میڈیا پر پوسٹ لگا کر دھمکی دی گئی،  انتظامیہ کو آگاہ کردیاتھا،   انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور میرے قافلے پر حملہ ہو گیا ، وزیر اعظم آزاد کشمیر کی ملزمان کی گرفتاری کی یقین دھانی کے باوجود کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ، سپیکر اسمبلی پر حملہ میں نامزد پانچ ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری کرا لی، ہم کیا سمجھیں کہ پولیس ملزمان کی ساتھ ملی ہوئی ہے ، ریاست کا تیسرا بڑا عہدہ اگر محفو ظ نہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

  سردار جاوید ایوب صوبائی وزیر  آزاد کشمیر نے کہا  معاشرے کے تمام طبقات سینئر ترین پارلیمنٹرین چوہدری لطیف اکبر کا احترام کرتے ہیں ،آزاد کشمیر میں رواداری کی سیاست ہے ،اس میں تشدد کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ،سیاست دلیل کا کام ہے دھونس اور دھاندلی کا کام نہیں  ہے ،  48 گھنٹوں میں ملزمان کیخلاف کاروائی نہ ہوئی تو پیپلز پارٹی اپنا راستہ لے گی،

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ بھی نہیں رہیں گے، فیصل واوڈا کا دعویٰ
  • بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قرار ددیا
  • موجودہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں کرےگی، رانا ثنااللہ
  • پیکاقانون میں اگرمسائل ہوں گےتودوبارہ جائزہ لیا جاسکتا ہے، افنان اللہ
  • PTI نے آج مذاکرات میں شرکت کرلی تو حکومت کے پاس ان کیلئے کوئی پیشکش موجود ہے
  • پی ٹی آئی نے آج مذاکرات میں شرکت کرلی تو حکومت کے پاس ان کیلئے کوئی پیشکش موجود ہے
  • ماضی کی غلطیاں دفن اور دل بڑا کرے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے، چوہدری شجاعت حسین
  • مجھ پر حملہ ذاتی نہیں سیاسی مسئلہ ہے،ریاست کا تیسرا بڑا عہدہ اگر محفو ظ نہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا ،سپیکر اسمبلی
  • پیپلز کی صوبائی حکومت میں پانی کی فراہمی و سیوریج مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں، منعم ظفر