Islam Times:
2025-01-30@07:02:13 GMT

مودی حکومت سے میٹنگ سے پہلے کسانوں نے طاقت کا مظاہرہ کیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

مودی حکومت سے میٹنگ سے پہلے کسانوں نے طاقت کا مظاہرہ کیا

کسانوں کے مطالبات کو اُجاگر کرنے کیلئے ایس کے ایم کے سینئر لیڈروں سمیت سینکڑوں کسانوں نے ٹریکٹر مارچ میں حصہ لیا۔ کچھ مقامات پر ان کے ٹریکٹروں پر سیاہ پرچم خاص طور سے لگائے گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے کسان مظاہرین کھنوری اور شمبھو بارڈر پر ایک بار پھر سے "مہا پنچایت" کرنے والے ہیں۔ تحریک کار یونینوں کسان مورچہ (کے ایم ایم) اور سنیوکت کسان یونین (ایس کے ایم) نے بالترتیب 12 اور 13 فروری کو مہا پنچایت بلائی ہے۔ کسان یونینوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ مہا پنچایتیں کسان تحریک کے ایک سال پورا ہونے کے موقع پر ہوں گی جو گزشتہ سال 13 فروری کو شروع ہوئی تھی۔ ان دونوں احتجاجی مقامات پر ہزاروں کسان مہا پنچایت میں حصہ لے سکتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ تعداد میں کسان آئیں، اس کے لئے پنجاب اور ہریانہ کے گاؤں میں دونوں مہا پنچایتوں کی طرف سے بیداری پھیلائی جا رہی ہے۔

گزشتہ سال 13 فروری سے شمبھو اور کھنوری بارڈر پر مظاہرین کسان ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی فصلوں کے لئے قانونی ایم ایس پی گارنٹی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر آئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کی طرف سے انہیں دہلی تک مارچ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایسے میں انہوں نے وہیں پر اپنے کھونٹے گاڑ دئیے۔ غور طلب ہے کہ فروری کو چنڈی گڑھ میں مودی حکومت کے ساتھ کسانوں کی اہم میٹنگ ہونی ہے، جس سے پہلے یہ مہا پنچایتیں منعقد کی جا رہی ہیں۔ کسان رہنما کاکا سنگھ کوٹڑا نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ میٹنگ سے پہلے مہا پنچایتیں کسان یونینوں کا طاقت کا مظاہرہ ہوگا۔

سنیوکت کسان مورچہ کے بینر تلے مختلف تنظیموں کے کسانوں نے 26 جنوری کو اپنے مطالبات کی حمایت میں پنجاب میں کئی مقامات پر ٹریکٹر پریڈ نکالی۔ ان میں کم سے کم حمایتی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی، کسانوں اور کھیت مزدوروں کے لئے وسیع قرض معافی منصوبہ، بجلی کی نجکاری کو بند کیا جانا، ایگریکلچر مارکیٹنگ پر نیشنل پالیسی فریم ورک کو واپس لینا اور قرض معافی سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔ کسانوں کے مطالبات کو اُجاگر کرنے کے لئے ایس کے ایم کے سینئر لیڈروں سمیت سینکڑوں کسانوں نے ٹریکٹر مارچ میں حصہ لیا۔ کچھ مقامات پر ان کے ٹریکٹروں پر سیاہ پرچم خاص طور سے لگائے گئے تھے۔

وزارت زراعت کے جوائنٹ سکریٹری پریہ رنجن کی قیادت میں مرکزی حکومت کے اعلیٰ سطحی نمائندہ وفد نے حال میں ایس کے ایم اور کے ایم ایم کو اپنے مطالبات پر بات چیت کے لئے 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں ہونے والی میٹنگ کے لئے مدعو کیا تھا۔ اس کے بعد ایس کے ایم کے سینیئر لیڈر جگجیت سنگھ ڈلے وال نے طبی امداد لی، لیکن انہوں نے کسانوں کے مختلف مطالبات کو لے کر 26 نومبر سے شروع کی گئی اپنی بے مدت ہڑتال ختم نہیں کی۔ اس درمیان تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس کے ایم کی 6 رکنی کمیٹی ایس کے ایم-کے ایم ایم کے ساتھ کارروائی کا کو آرڈینیشن کرنے کی کوشش کرے گی۔ ان منچوں کے درمیان کو آرڈینیشن میٹنگ 12 فروری کو چنڈی گڑھ میں ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایس کے ایم کے مطالبات کو مقامات پر فروری کو کے لئے

پڑھیں:

بیوروکریٹس کی وی سی تعیناتی, انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا احتجاجی مظاہرہ

—جنگ فوٹو

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا) کے احکامات پر پیر کو انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔

سپلا کے اعلیٰ سطح کے وفد نے پروفیسر منور عباس کی سربراہی میں احتجاج میں شرکت کی اور بیوروکریٹ نامنظور کا نعرہ بلند کیا۔

مظاہرین نے احتجاج کا آغاز آرٹس لابی سے کیا، مظاہرین نے بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔ 

بیوروکریٹس کی بطور وی سی تعیناتی معاملہ، سندھ کی جامعات میں مزید 2 دن تدریسی عمل بند، فپواسا

فپواسا کے آن لائن اجلاس میں سندھ حکومت کو سندھ کی سرکاری جامعات میں جاری بحران کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کے غیر سنجیدہ اور متکبرانہ رویے نے بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے۔

انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر ڈاکٹر محسن علی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی سرکاری جامعات میں جاری بحران کے براہ راست ذمے دار وزیرِ اعلیٰ سندھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے غیرسنجیدہ اور متکبرانہ رویے نے بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے، حکومت کی لاپرواہی اور اشتعال انگیز رویے کی وجہ سے اساتذہ کو تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ 

ڈاکٹر محسن نے کہا کہ انجمن اساتذہ بیوروکریٹس کی تعیناتی کی شدید مخالفت کرتی ہے، کیونکہ اس طرح کے فیصلوں سے تعلیمی معیار اور اداروں کی خودمختاری کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ درجنوں بیوروکریٹ اربوں روپے کھا گئے اور نیب سے پلی بارگنگ کر کے دوبارہ تعینات ہو گئے، حال ہی میں بیوروکریٹ سکھر حیدرآباد موٹر وے کے 30 ارب روپے کھا گئے اور موٹر وے بن نہ سکی اور اب ایسے بیروکریٹس لگا کر سندھ کی جامعات کی زمین فروخت کر دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • چیمپئنز ٹرافی؛ آن لائن ٹکٹ چند گھنٹوں میں فروخت،شائقین ٹکٹ نہ ملنے پر پریشان
  • چیمپئنز ٹرافی؛ پہلے مرحلے کے تمام آن لائن ٹکٹ چند گھنٹوں میں فروخت
  • کراچی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن ٹنڈوجام کے اراکین اپنے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کررہے ہیں
  • پُرامن سیاسی جدوجہد ہمارا آئینی حق ہے، صاحبزادہ حامد رضا
  • سربیا: کسانوں اور طلبہ کا حکومت کے خلاف احتجاج
  • پی ٹی آئی جو کچھ باہر کرے گی اس کا رسپانس حکومت دے گی، عرفان صدیقی 
  • مذاکرات کے خاتمے کے بعد پی ٹی آئی جو کچھ باہر کرے گی اسکا رسپانس حکومت دے گی: عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی مذاکرات،حکومت نے تحریری جواب تیار کرلیا
  • بیوروکریٹس کی وی سی تعیناتی, انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا احتجاجی مظاہرہ