پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہماری ایک ہی مذاکراتی کمیٹی بنی تھی اور ایک ہی جگہ مذاکرات ہو رہے تھے جو ختم ہوچکے ہیں.اس کے علاوہ اگر کہیں اور مذاکرات ہوں گے تو چھپ کر نہیں کھل کریں گے۔حکومت سے مذاکرات کرنے والی پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن بیرسٹر گور نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری کہیں بھی بیٹھک ہوگی تو انشااللہ سب کو بتائیں گے.

ہم مذاکرات چھپ کر نہیں کریں گے کھل کر کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایک ہی مذاکراتی کمیٹی بنی تھی اور ایک ہی جگہ مذاکرات ہو رہے تھے کہیں اور مذاکرات نہیں ہو رہے تھے. ہم فراخ دلی کے ساتھ ان کے ساتھ بیٹھے تھے. لیکن بدقسمتی سے وہ مذاکرات اگے نہیں بڑھ سکے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 27 سال سے انصاف اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے.ہم آزاد عدلیہ اور پارلیمان کے ساتھ 26 ویں ترمیم کے خلاف باقی حزب اختلاف کی جماعتوں سے ملیں گے. ہم عدالتوں میں جانے سمیت ہر قسم کی جدوجہد اور احتجاج کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے واضح کہا ہے کہ لوگ علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں. وزیراعلیٰ نے خود بانی کو کہا تھا کہ بہتر ہے پارٹی کے امور کوئی اور سنبھالے. تاکہ میں گورننس پر توجہ دوں۔بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ انہیں علی امین کا پیغام آیا تھا اور انہوں نے خود ملاقات میں بتایا کہ ان پر کام کا بہت زیادہ ہے ان کی نیند پوری نہیں ہو رہی. لہذا ان کی مرضی سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی ائی کا نیا صدر مقرر کیا گیا ہے ۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے حوالے سے صرف ڈس انفارمیشن پھیلائی جا رہی ہے. جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے.بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں کسی قسم کی کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔

اس سے قبل قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹی اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی عدم موجودگی پر آج کا اجلاس ملتوی کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی یہاں موجود ہے مگر اپوزیشن نہیں آئی، تاہم مذاکراتی کمیٹی تحلیل نہیں کر رہے، وہ برقرار رہے گی۔

بعد ازاں حکومتی مذاکرات کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے عملی طور پر آج مذاکرات ختم کردیے. حکومتی کمیٹی 31 جنوری تک موجود رہے گی. اس دوران پی ٹی آئی نے دوبارہ اسپیکر سے رابطہ کیا تو ہماری کمیٹی ان کے ساتھ بیٹھ جائے گی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کریں گے کے ساتھ کہا کہ نے کہا ایک ہی

پڑھیں:

آرمی چیف کے علاوہ کسی سے ملاقات نہیں ہوئی: بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کے علاوہ کسی سے ملاقات نہیں ہوئی۔

اسلام آباد کی کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر ہر قسم کی سختیاں کی گئی اس کے باوجود مذاکرات میں بانئ پی ٹی آئی نے پہل کی۔

بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے، حکومت نے مذاکرات میں لیٹ کیا، حکومت سنجیدہ ہوتی تو اپنا جواب دیتی، حکومت نے یہ کہا 28 کو کمیٹی روم میں جواب دیں گے۔

نواز شریف اور مریم مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہو گئے: بیرسٹر سیف

مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہو گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے ساتھ جواب پہلے شیئر کرتی تو غور کر لیتے، ہم نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبات میں کہا تھا لیکن حکومت نے جواب نہیں دیا، حکومت چاہتی نہیں تھی مذاکرات ہوں اور ان کا حل نکلیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ آج جج زیبا چوہدری کے سامنے ہمارا 26 نومبر وال کیس لگا ہوا تھا، وہ قائم مقام جج ہیں اس وجہ سے انہوں نے تاریخ کی، ہم اُمید کرتے ہیں کہ مستقل جج ہو گا اور پراسس آگے چلے گا، یہ کیس آگے جا سکتا ہے، وکیل نے کیس کا اچھا ڈرافٹ بنایا ہے اور قانون کے مطابق چلے گا۔

بیرسٹر گوہر خان نے یہ بھی کہا کہ بڑے ناموں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں ہے، عدالت دیکھے گی کیس بنتا ہے تو چلائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قراردے دیا
  • حکومت چاہتی نہیں تھی مذاکرات ہوں اور ان کا حل نکلیں۔ بیرسٹر گوہر خان
  • آرمی چیف کے علاوہ کسی سے ملاقات نہیں ہوئی: بیرسٹر گوہر
  • کہیں اور بات نہیں چل رہی ،مذاکرات چھپ کر نہیں کھل کریں گے،بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات ایک جگہ ہورہے تھے جو ختم ہوچکے، بیرسٹر گوہر
  • مذاکراتی کمیٹی 31 جنوری تک قائم رہے گی: عرفان صدیقی
  • مذاکرات کے راستے بند کرنا جمہوریت کی روح کیخلاف ہے: خواجہ آصف
  • بدقسمتی ہے حکومت کے ساتھ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے: بیرسٹر گوہر