جیکب آباد میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ غریب اور مسکین شہری ہر روز اغواء ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ میں اغواء برائے تاوان ایک ناسور بن چکا ہے۔ کچے اور پکے کے ڈاکو مل کر عوام کو لوٹ رہے ہیں اور انہوں نے سڑکوں اور راستوں کو عوام کے لئے غیرمحفوظ بنا دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد کے زیر اہتمام سندھ میں جاری بدامنی، اغواء برائے تاوان، چوری اور ڈاکیتی کی وارداتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایس پی آفس کے سامنے احتجاج میں جیکب اباد کی سیاسی سماجی اور مذہبی تنظیموں نے حصہ لیا۔ احتجاج احتجاجی دھرنے سے صدر چیمبر آف کامرس میر احمد علی بروہی، جماعت اسلامی کے رہنماء حاجی دیدار لاشاری، ابوبکر سومرو، شہری اتحاد کے رہنماء ایڈوکیٹ عبدالحئی سومرو، عزاداری کونسل کے ضلعی جنرل سیکرٹری سید غلام شبیر نقوی و دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ گزشتہ دنوں ممتاز قبائلی اور سیاسی شخصیت میر غالب حسین ڈومکی پر حملہ کیا گیا، جس میں وہ خود، ان کی اہلیہ اور محافظ زخمی ہوئے، جبکہ ان کے دو محافظ ڈاکوؤں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔ غریب اور مسکین شہری ہر روز اغواء ہو رہے ہیں۔ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے نام پر چار ارب روپے کرپشن کی نظر ہو گئے۔ مگر آج بھی ڈاکو راج قائم ہے۔ عوام اپنے بجٹ کا 70 فیصد حصہ سیکیورٹی اداروں کو دیتے ہیں، اس کے باوجود نہ ان کی جان محفوظ ہے اور نہ ان کا مال محفوظ ہے۔ گزشتہ دنوں مختلف واقعات میں ایم ڈبلیو ایم ضلع شکارپور کے رہنماؤں کی دو موٹر سائیکلیں، دو گاڑیاں اور بھینس چوری ہو گئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں ڈاکو راج کے خلاف فی الفور فوج اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن شروع کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود کہ سندھ میں رہے ہیں

پڑھیں:

برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ

ذرائع کے مطابق مظاہرین نے پلے کارڈز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں نے برمنگھم میں بھارتی قونصل خانے کے باہر جمع ہو کر جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ ذرائع کے مطابق مظاہرین نے پلے کارڈز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ احتجاج کی قیادت آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدر فہیم کیانی نے کی۔ تقریب میں مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں کشمیری بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ ان کے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کی طرف عالمی توجہ مبذول کرائی جا سکے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذمہ دار، دہشت گرد ملک قرار دیا۔ فہیم کیانی نے کہا کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بھارت نے کشمیریوں کو تمام بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر رکھا ہے اور اس کے جمہوریت کے دعوے منافقت اور دوہرے معیار کی واضح مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر ہمارا احتجاج مودی کی فسطائیت، ہندوتوا نظریے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی جبر کے خلاف ہے۔ بھارتی فوج کشمیری عوام کی جائز مزاحمت کو دبانے میں ناکام رہی ہے اور جب تک بھارتی قبضہ ختم نہیں ہو جاتا ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ فہیم کیانی نے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرنے والا ملک قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس پر پابندیاں عائد کرے۔ احتجاجی مظاہرے میں کمیٹی کے سیکرٹری جنرل انعام الحق، صدر تحریک کشمیر یورپ محمد غالب، مفتی فضل احمد قادری، شکیل چوہدری، زوہیب صادق، اسٹیورٹ رچرڈسن، فاروق احمد قادری، مفتی مجید ندیم، چوہدری اکرام الحق، نائب مغل، حنیف چوہدری، جاوید اعوان، کاشف منیر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

دریں اثناء پیرس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا تاکہ عالمی برادری کی توجہ کشمیریوں کے حق خودارادیت سے بھارت کے مسلسل انکار کی طرف مبذول کرائی جائے۔ شرکاء نے متنازعہ علاقے میں انصاف، آزادی اور حق خودارادیت کے لئے عالمی مہم جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ادھر کشمیر کمپین گلوبل کے چیئرمین اور ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے بانی نذیر احمد قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک فسطائی ریاست ہے جس نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے بنیادی جمہوری حقوق سے مکمل طور پر محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری عوام نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ انہوں نے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔

متعلقہ مضامین

  • قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ
  • شہداء کے مشن اور مقصد کو زندہ رکھیں گے، علامہ مقصود ڈومکی
  • صحافیوں کیساتھ ملکر پیکا ایکٹ کیخلاف سیاسی کردار ادا کرینگے، نیشنل پارٹی
  • معراج امت کی رہنمائی اور آگاہی کا موثر ترین ذریعہ ہے، علامہ ظہیر کربلائی
  • برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • گورنر سندھ کا عوام کو 40 سے 45 لاکھ روپے میں گھر بناکر دینے کا اعلان
  • متحدہ علماء محاذ کے تحت شہدائے مقاومت فلسطین سیمینار، علماء مشائخ کا خطاب
  • گورنر سندھ کا عوام کو  40 سے 45 لاکھ روپے میں گھر بناکر دینے کا اعلان
  • شہدائے سانحہ نماز جمعہ کی دسویں برسی پر اجتماع کا انعقاد کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی