طالبان نے افغان لڑکیوں کو پاکستان میں رہ کر تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
طالبان نے افغان لڑکیوں کو پاکستان میں رہ کر تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
کابل (آئی پی ایس )طالبان حکومت نے طالبات کو تعلیم کی غرض سے پاکستان جانے کی اجازت دیدی تاہم طالبات کو اپنے محرم کے ساتھ رہنا ہوگا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک اہم پیش رفت میں طالبان حکومت نے افغان طالبات کو پاکستان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کردی۔
تاہم طالبان حکومت نے شرط عائد کی ہے کہ طالبات کے ساتھ ان کے محرم کو بھی پاکستان کا ویزا دیا جائے تاکہ یہ طالبات محرم کے ساتھ رہ سکیں۔طالبان کی جانب سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ہی سیکڑوں افغان طلبا نے پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کے پروگراموں میں داخلے کے لیے ٹیسٹ میں بیٹھے تھے۔
پاکستان میں افغان مہاجرین نے پشاور اور کوئٹہ میں ان امتحانات میں حصہ لیا جب کہ افغانستان میں طلبا آنے والے دنوں میں آن لائن ٹیسٹ دیں گے۔افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی محمد صادق نے بتایا کہ 21 ہزار طلبا نے آئندہ تعلیمی سیشن کے لیے علامہ اقبال اسکالرشپس کے لیے درخواستیں دی ہیں جن میں 5 ہزار افغان طالبات شامل ہیں۔
یہ اسکالرشپ پروگرام مکمل طور پر فنڈڈ ہے جس کا مقصد 2 ہزار طلبا کو بیرون ملک بھیجنا ہے جس میں دستیاب جگہوں میں سے ایک تہائی خواتین کے لیے مختص ہیں۔علامہ اقبال اسکالرشپ طب، انجینئرنگ، زراعت اور کمپیوٹر سائنس جیسے شعبوں میں دی جا رہی ہے۔ طالبان کے 2021 میں افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یہ پروگرام تعطل کا شکار تھا۔ یاد رہے کہ طالبان نے افغانستان کے تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کی چھٹی جماعت سے آگے کی تعلیم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان میں نے افغان
پڑھیں:
افغانستان ویمن کرکٹ ٹیم تین سال بعد ایکشن میں نظر آئے گی
میلبرن:افغانستان کی ویمن کرکٹ ٹیم جمعرات کو میلبورن کے جنکشن اوول میں تین سال بعد دوبارہ ایکشن میں نظرآئے گی۔
افغان ویمن ٹیم نمائشی ٹی 20 میچ میں کرکٹ ود آؤٹ بارڈرز الیون کے مد مقابل آئے گی، یہ میچ ایم سی جی میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ویمنز ٹیموں کے ڈے اینڈ نائٹ ویمنز ایشز ٹیسٹ کے افتتاحی دن سے قبل کھیلا جائے گا۔
یہ پہلا موقع ہے جب افغان ویمن ٹیم طالبان کے اقتدار کے بعد ملک چھوڑنے کے بعد ایک گروپ کے طور پر اکٹھی ہوئی ہے۔ ٹیم کے نصف ارکان کینبرا میں مقیم ہیں جبکہ باقی کھلاڑی میلبورن میں پناہ گزین کے طور پر آباد ہیں۔
یہ نمائشی میچ نہ صرف خواتین کی کرکٹ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ افغان خواتین کے حقوق اور مساوی مواقع کے لیے جدوجہد کو بھی نمایاں کرتا ہے۔
میلبورن میں افغانستان الیون کے میچ سے قبل ناہیدہ سپن اور فیروزہ امیری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ واقعی ہمارے لیے اہم ہے، خاص طور پر افغان خواتین کے لیے کیونکہ یہ تمام افغان خواتین کے لیے ایک بہت ہی تاریخی لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس میچ سے بڑی امیدیں ہیں کیونکہ یہ میچ افغان خواتین کے لیے تعلیم، کھیل اور مستقبل کے لیے دروازے کھول سکتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ یہ ہمارا پہلا اور آخری میچ ہو، ہم مزید میچز چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم لاکھوں افغان خواتین کی نمائندگی کرنے جا رہے ہیں کہ وہ افغانستان میں ہیں اور اپنے حقوق سے محروم ہیں اور یہ بھی ہم سب کے لیے بہت خاص ہے کہ تین سال بعد ہم سب واپس اکٹھے ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا فی الحال دو طرفہ میچز میں افغانستان سے نہیں کھیلتا لیکن صرف آئی سی سی ایونٹس میں اس کا سامنا کرتا ہے، اگلے ماہ پاکستان اور یو اے ای میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے دونوں ٹیمیں ایک ہی گروپ میں شامل ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو نک ہاکلے نے جمعرات کو ہونے والے نمائشی میچ کو افغانستان ویمنز ٹیم کے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی جانب پہلا قدم اور امید کی کرن قرار دیا ہے۔