فرنیچر سمیت گھر کی تمام بڑی اشیاء مرد خریدتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پاکستانیوں کی اکثریت کے نزدیک فرنیچر سمیت گھر کی تمام بڑی اشیاء کی خریداری مرد کرتے ہیں۔
گیلپ پاکستان نے نیا سروے جاری کردیا ہے، جس میں 81 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ فرنیچر سمیت گھر کی تمام بڑی اشیاء کی خریداری مرد کرتے ہیں۔
سروے میں 9 فیصد نے خواتین کی جانب سے یہ ذمے داری ادا کرنے کا کہا۔
کیا مخالف سیاسی نظریات کے درمیان رشتے مشکل ہیں؟ دلچسپ سروےکیا مخالف سیاسی نظریات رکھنے والے خاندانوںا ور ووٹرز میں کے درمیان رشتے مشکل ہیں؟
گیلپ پاکستان کے سروے کے نتائج کے مطابق بڑی اشیاء کی خریداری میں مردوں کی شمولیت دیہی علاقوں میں زیادہ یعنی 83 فیصد ہے
سروے کے مطابق شہروں میں 76 فیصد نے گھرکی بڑی اشیاء کی خریداری مردوں کی جانب سے کرنے کا کہا گیا۔
79 فیصد پاکستانیوں نے روزمرہ سودا سلف خریدنے کی ذمہ داری بھی گھر کے مردوں کی بتائی جبکہ 15 فیصد نے اسے خواتین کی ذمہ داری کہا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارت؛ ایک سے زائد شادیوں اور حلالہ پر پابندی؛ وراثت میں مرد اور عورت کا حصہ برابر قرار
اتراکھنڈ شادی، طلاق، وراثت اور تعدد ازدواج سے متعلق مودی سرکاری کے متنازع ترین یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے والی بھارت کی پہلی ریاست بن گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے آج سے ریاست بھر میں تمام مذاہب میں ہم آہنگی کے لیے یکساں عائلی قوانین یعنی یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کا اعلان کردیا۔
یونی فارم سول کوڈ میں مردوں اور عورتوں کی شادی کی عمر، طلاق، تعداد ازدواج، حلالہ اور وراثت جیسے امور پر تمام مذاہب کے لیے یکساں قوانین وضع کیے گئے ہیں۔
اس قانون کے تحت شادی کی قانونی عمر مردوں کے لیے 21 اور خواتین کے لیے 18 سال ہوگی۔ ایک سے زائد شادی اور حلالہ پر پابندی ہوگی۔
شادیاں اپنے اپنے مذہبی رسوم و رواج کے مطابق کی جا سکتی ہیں لیکن اس کا اندراج 60 دن کے اندر اندر کرانا لازمی ہے۔
بغیر شادی کیے جوڑے کے ایک ساتھ رہنے والوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔ ایک مرد ایک ہی عورت کے ساتھ اور ایک عورت بھی صرف ایک مرد کے ساتھ رہ سکے گی۔
علاوہ ازیں مرد اور عورت دونوں کے پاس طلاق دینے کا حق ہوگا یعنی اب عورتیں بھی طلاق دے سکیں گی۔
اس بل کے تحت خواتین کو بھی والدین کی جائیداد میں مردوں کے برابر یعنی نصف نصف حصہ دیا جائے گا۔