علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر کے عہدے سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔
پی ٹی آئی اعلامیہ کے مطابق بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور کرلیا۔
اعلامیہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور سے ملاقات کی تھی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور سے ملاقات میں برہمی کا اظہار کیا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر خیبر پختونخوا میں کیوں کوئی احتجاج نہ ہوا؟
بانی پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں کرپشن کی روک تھام کے لیے اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ صوبے میں کرپشن کی کئی کہانیاں اور تفصیلات سامنے آرہی ہیں، کرپشن اور خراب کارکردگی کی آئندہ کوئی شکایت موصول نہ ہو۔
بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ گنڈاپور کو حکومتی امور میں عاطف خان سمیت پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی ہدایت کی۔
بانی نے علی امین کی محسن نقوی کیساتھ تصاویر پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے علی امین کو ہدایت کی کہ محسن نقوی کا رفیق خاص بننے کی بجائے گورننس پر دھیان دیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی خیبر پختونخوا پی ٹی ا ئی کا اظہار
پڑھیں:
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا وفاقی حکومت سے صوبے کے آئینی و قانونی حق کا مطالبہ
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں۔ پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔ ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکام نے صوبائی مؤقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ اجلاس میں اوٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔