واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ئی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے مطالبے سے متعلق کی گئی ایک کے سوا تمام ٹوئٹس بظاہر ڈیلیٹ کردی ہیں۔

رچرڈ گرینل کی ایکس ٹائم لائن پر ان کی مشہور ٹوئٹس دستیاب نہیں ہیں اور پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بحث شروع ہوچکی ہے۔

ٹوئٹس ڈیلیٹ ہونے کی جانب توجہ سب سے پہلے صحافی وجاہت ایس خان نے دلائی جو خود پی ٹی آئی کے قریبی سمجھے جاتے ہیں اور ان دنوں پاکستان سے باہر ہیں۔

وجاہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر رچرڈ گرینیل کا ایک ٹوئٹ شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’عمران خان کی رہائی کے بارے میں رچرڈ گرینل کی یہ واحد ٹویٹ ابھی تک ریکارڈ پر ہے، باقی کو حذف کر دیا گیا ہے۔‘

وجاہت نے رچرڈ گرینیل کے جس ٹوئٹ کا ذکر کیا وہ 24 دسمبر 2024 کو امریکی دفتر خارجہ ٹیمی بروس کی جانب سے جاری بیان کے جواب میں کیا گیا ہے۔

ٹیمی بروس نے لکھا تھا کہ ’امریکہ کو پاکستانی شہریوں کو ملٹری ٹربیونل میں سزا سنائے جانے پر تشویش ہے اور وہ پاکستانی حکام سے منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کے حق کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘

جس کے جواب میں رچرڈ گرینیل نے لکھا کہ ’آپ کو دیر ہو گئی ہے اور یہ بہت کم اور بہت کمزور ہے۔‘ ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کو آزاد کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ سے وابستہ ارسلان بلوچ نے 24 دسمبر کو کی گئی ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ’رچرڈ گرینل نے حال ہی میں عمران خان یا پاکستان سے متعلق 54 پوسٹس کی ہیں۔ ان پوسٹس کو 56.

5 ملین سے زیادہ آراء، 1.2 ملین لائکس، 525 ہزار دوبارہ پوسٹس اور 130 ہزار جوابات ملے ہیں۔ گرینل نے ان پوسٹوں میں 25 لوگوں کا ذکر کیا یا ان کے ساتھ مصروفیت کا ذکر کیا، جن میں عمران خان کی دو پوسٹس بھی شامل ہیں۔ ان کی مقبول ترین پوسٹ کو 12.1 ملین ویوز ملے۔‘

رچرڈ گرینل نے عمران خان سے متعلق ٹوئٹس کیوں ڈیلیٹ کیں اس کی وجہ فوری طور پر سامنے نہیں آسکی۔ تاہم چند روز قبل گرینل ٹرمپ کے ساتھ دکھائی دیئے تھے۔


مزیدپڑھیں:علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر کے عہدے سے مستعفی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عمران خان کی رچرڈ گرینیل

پڑھیں:

رہائی کیلئے وفاداری کا مطالبہ شہریوں کی تحقیر ہے، امان اللہ کنرانی

اپنے بیان میں امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ایک پیدائشی ریاست پاکستان کے شہری سے وفاداری کا تقاضا کرنا آئین کی بالادستی و ریاست کی توقیر نہیں، بلکہ شہریوں کی تحقیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر و سابق نگران وزیر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں کچھ خواتین اور مرد شہریوں سے تاریخ میں پہلی بار آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت حلفیہ بیان مانگنا دراصل عام پاکستانی شہری کی وفاداری پر شک کرکے اس کو دوبارہ پاکستان سے وفاداری کا پابند بنانے کو رہائی سے مشروط کرنا ایسا ہی ہے جیسا جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کو جیل سے رہائی 10 سالہ جلاوطنی سے مشروط کیا تھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اور عدالت کو ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ساتھیوں کی حب الوطنی پر شک تھا اور ان کو آئین کا وفادار شہری بنانا تھا تو کئی ہفتوں سے ذرائع آمدورفت بند، تین معصوم نوجوان کا خون، کروڑوں روپے کے کاروباری نقصان، تعلیمی اداروں کی بندش جیسے نقصانات کا کون ذمہ دار ہے؟ ایک مسلمان کو دوبارہ مسلمان کرنے کیلئے دوبارہ کلمہ پڑھانا یا ایک پیدائشی ریاست پاکستان کے شہری سے وفاداری کا تقاضا کرنا آئین کی بالادستی و ریاست کی توقیر نہیں، بلکہ شہریوں کی تحقیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے:عمر ایوب
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط
  • بلوچستان میں مذاکراتی تعطل، بلوچ خواتین کی رہائی پر ڈیڈلاک برقرار
  • امریکہ سے باہر کے ممالک میں اسٹارلنک نے ڈشز مفت دینا شروع کردیں
  • رہائی کیلئے وفاداری کا مطالبہ شہریوں کی تحقیر ہے، امان اللہ کنرانی
  • کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات عمران خان کی رہائی میں حائل ہیں؟
  • یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے