چینی باشندوں نے کراچی پولیس کیخلاف درخواست واپس لینے کیلئے حلف نامے جمع کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
چینی باشندوں کے وکیل پیر رحمٰن ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ درخواست واپس لینے کی استدعا بدھ کے روز کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چینی سرمایہ کاروں کو سندھ پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے کیس میں 6 چینی باشندوں نے درخواست واپس لینے کیلئے ہائیکورٹ میں حلف نامے جمع کرا دیئے۔ اس موقع پر چینی باشندوں کی پاکستان میں موجود ایسوسی ایشن کے صدر مسٹر لی بھی عدالت میں موجود تھے۔ چینی باشندوں کے وکیل پیر رحمٰن ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ درخواست واپس لینے کی استدعا بدھ کے روز کریں گے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے 6 چینی باشندوں نے سندھ پولیس کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: درخواست واپس لینے کی چینی باشندوں
پڑھیں:
بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں رکھا گیا
برطانیہ میں بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ تک پولیس حراست میں رکھا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خاتون ٹیچر نے کہا کہ اپنی بیٹیوں کے 2آئی پیڈز ضبط کرنے کے بعد اسے ساڑھے سات گھنٹے تک پولیس سیل میں رکھا گیا۔
ایک انٹرویو میں وینیسا براؤن نے کہا کہ 26 مارچ کو ہونے والے اس واقعے کے نتیجے میں انہیں راتوں کو نیند نہیں آئی جب کہ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ڈیوائسز چوری کی ہیں۔
50 سالہ خاتون نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اسکول کے کام پر توجہ دینے کی ترغیب دینے کے لیے ٹیبلٹ ضبط کیے، جب کہ بعد میں سرے پولیس نے اس بات کو تسلیم کیا۔
وینیسیا براؤن نے کہا کہ انہیں سٹینز پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں ان کی تلاشی لی گئی، ان کی انگلیوں کے نشانات لیے گئےاور انہیں سیل میں رکھا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے افسران کو ان کے بچوں کے اسکول بھیجا اور اس معاملے کے سلسلے میں بیٹیوں کو کلاس سے باہر نکال دیا۔
پولیس نے سرے میں وینیسیا براؤن کی والدہ کے گھر میں آئی پیڈز کی موجودگی کا پتا لگایا۔
خاتون نے کہا کہ مجھے اب اس بارے میں بات کرنا بھی کافی تکلیف دہ لگتا ہے،
"یہ مکمل طور پر غیر پیشہ ورانہ تھا، وہ میری 80 سالہ والدہ سے ایسے بات کر رہے تھے جیسے وہ کوئی مجرم ہوں۔
ان کی رہائی کے بعد ان کی ضمانت کی شرائط میں یہ شامل تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں سے بات نہیں کرسکتیں کہ وہ تفتیش سے منسلک ہیں جب کہ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ جاری رکھی۔