جیلوں میں فوت ہونیوالے 68 قیدی ، اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا ہے کہ لاہور کی جیلوں میں گزشتہ سال فوت ہونے والے 68 قیدی پنجاب بھر کی جیلوں سے علاج کیلئے لاہور لائے گئے تھے۔ ترجمان نے بتایا کہ پنجاب بھر کی جیلوں سے شدید بیمار قیدیوں کو بہتر طبی امداد کیلئے لاہور کی جیلوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔
لاہور کی جیلوں میں وفات پانے والے قیدی بیماری کے باعث طبی موت کا شکار ہوئے اور ان میں سے کسی بھی قیدی کی موت تشدد کے باعث ہرگز نہیں ہوئی۔ ترجمان نے واضح کیا کہ دوران اسیری وفات پانے والے ہر قیدی کے کیس کی بحکم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج باضابطہ انکوائری کی گئی۔ ایسے تمام کیسز میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے باضابطہ انکوائری اور پوسٹمارٹم کے مراحل کے بعد قیدی کی ڈیڈ باڈی ورثاء کے حوالے کی جاتی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ لاہور منتقل ہونے والے بیمار اسیران کا علاج لاہور کے بہترین ہسپتالوں سے کروایا جاتا ہے۔ قیدیوں کی کثیر تعداد بہترین، متواتر اور مؤثر علاج سے شفایاب ہو جاتی ہے۔ پنجاب کی مختلف جیلوں سے علاج کیلئے لاہور آئے قیدی دوران علاج انتقال کی صورت میں لاہور کی جیلوں کے قیدی تصور ہوتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ جیل میں کسی بھی قیدی کی وفات کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو مطلع کیا جاتا ہے۔ کسی بھی اسیر کی موت کی صورت میں بحکم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج باضابطہ انکوائری کی جاتی ہے۔ لاہور کی جیلوں میں مستقل موجود اور پنجاب بھر سے لائے گئے ہزاروں دیگر اسیران تندرست ہیں۔ پنجاب کی تمام جیلوں میں بیمار قیدیوں کو قانون کے مطابق طبی امداد اور مستقل معائنے کی سہولت دی جاتی ہے۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ اسیری کے دوران فوت ہونے والے اکثریتی قیدی منشیات کے مقدمات میں ملوث تھے۔ شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ہر 15 روز میں متعلقہ جیلوں کے دورے کرتے ہیں۔ معزز جج اسیران سے انکے مسائل کے حوالے سے دریافت کرتے ہیں۔ اسی طرح لاہور ہائی کورٹ کے ججز، وزیر اعلیٰ پنجاب، سیکریٹری داخلہ، آئی جی جیل خانہ جات اور ڈی آئی جیز متواتر جیلوں کے دورے کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بتایا کہ نے بتایا جاتی ہے
پڑھیں:
دوہری شہریت رکھنے والے ایف بی آرافسران کی تفصیلات طلب
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)دوہری شہریت رکھنے والے ایف بی آر افسران کی تفصیلات طلب کر لی گئیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ڈی جیز اور چیف کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ دوہری شہریت والے افسروں کی فیملی سمیت تفصیلات دی جائیں۔(جاری ہے)
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام افسران کی تفصیلات ایک ہفتے میں جمع کرائی جائیں، دوہری شہریت والے افسر کا نام، عہدہ، گریڈ اور ملازمت میں شمولیت کی تاریخ بھی دی جائے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دوہری شہریت پیدائشی ہے یا بعد میں لی گئی، یہ بھی بتایا جائے۔ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوسری شہریت بعد میں لی گئی تو اس کی بھی تاریخ بتائیں۔