اپوزیشن رہنماؤں کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
فوٹو: سوشل میڈیا
اپوزیشن رہنماؤں کے وفد نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔
اس ملاقات میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ، صاحبزادہ حامد رضا، شہرام خان ترکئی اور اخونزادہ حسین شریک تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد مولانا فضل الرحمان سے اپوزیشن کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت کرے گا، پارلیمان کے اندر اور باہر اپوزیشن کی حکمت عملی پر بھی مشاورت ہوگی۔
اس سے قبل سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئین پاکستان کیلئے تمام جماعتوں کو اکٹھا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے رابطے کیے جا رہے ہیں، پانی پی ٹی آئی کے حکم پر مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر جماعتوں سے مل رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ ماہ رنگ بلوچ اور سندھ کی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان سے
پڑھیں:
آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
کراچی:جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے، آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں یہی جمہوری نظام کی بقا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام سندھ کے ترجمان سمیع سواتی کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا کی قیادت میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر میر عطا اللہ خان لانگو، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر محمد سرفراز میتلو اور سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار محمد سلیم منگریو سمیت وکلا کے وفد نے کراچی میں راشد سومرو کی رہائش گاہ پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ْ
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ملکی و علاقائی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے اور اس کی بالادستی ہر حال میں قائم رہنی چاہیے۔
ترجمان نے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام اور وکلا قیادت نے عدلیہ، آئین اور جمہوریت کے دفاع پراتفاق کیا گیا۔
وکلا کے وفد سے ملاقات میں جے یو آئی کے رہنما انجنیئر ضیاالرحمان، مولانا راشد محمود سومرو، اسلم غوری، قاری محمد عثمان اور دیگر شریک ہوئے۔