کروڑوں روپے فراڈ کاسکینڈل بےنقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں کمپنی فراڈ کا بڑا اسکینڈل بےنقاب ہوگیا، پورٹ قاسم ایکسپورٹ کلیکٹریٹ نے 82کروڑ50لاکھ روپے کی ٹیکس چوری پکڑلی۔
کراچی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں سردار انٹر پرائزز نامی بڑی کمپنی فراڈ میں ملوث پائی گئی۔پورٹ قاسم ایکسپورٹ کلیکٹریٹ نے سردار انٹرپرائزز کمپنی کی 82 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری پکڑ کر ایف آئی آر درج کرلی ہے۔رپورٹ کے مطابق کمپنی نے مستثنیٰ اشیاء کو ریکارڈ سے غائب کیا اور استعمال شدہ سامان کو مقامی قیمت پر غیرقانونی طور پر کلیئر کیا۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے روئی امپورٹ کرنے کی آڑ میں 14 ہزار کلو صنعتی دھاگہ دھوکے سے پاکستان منگوایا گیا۔سردار انٹرپرائزز کمپنی کے خلاف ٹیکس چوری اور اسمگلنگ کا مقدمہ درج کرکے ملوث ملزمان اور ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔دسمبر 2024 کے دوران سیمنٹ کی ایکسپورٹ 49.
دسمبر 2024 میں سمینٹ کی ایکسپورٹ 7 لاکھ 83 ہزار 550 ٹن ریکارڈ کی گئی جبکہ دسمبر 2023کے دوران 5 لاکھ 24 ہزار 656 ٹن رہی تھی۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 کے دوران سیمنٹ کی مقامی کھپت میں 4.76 فیصد کمی دیکھی گئی اور فروخت 3.370 ملین ٹن رہی۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آبی گذرگاہوں پر ساڑھے 5 لاکھ پرندوں کی آمد، سندھ وائلڈ لائف کا سروے
فائل فوٹو۔سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 2024 سے 2025 کے دوران سندھ کی جھیلوں اور آب گاہوں پر مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کیا گیا۔
کراچی سے سندھ وائلڈ لائف کے مطابق آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی۔
محکمے کے مطابق سروے کا پھیلاؤ پچھلے سال کی طرح 40 فیصد علاقوں تک رہا۔ مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے رن آف کچھ اور دلدلی علاقے خشک سالی کا شکار نظر آئے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی لیگون میں 1 لاکھ 55 ہزار 68 ریکارڈ کیے گئے۔
ڈپارٹمنٹ کے مطابق بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار 634 پرندے مہمان بنے۔ گزشتہ سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 پرندے آئے تھے۔
سروے کے مطابق گرے لیگ گوز، کاٹن پگمی گوز کے علاوہ 57 مختلف اقسام کے ایسے واٹر فائولز جو روایتی طور آتے رہتے ہیں ریکارڈ ہوئے، سب سے زیادہ تعداد کامن ٹیل اور شاولر کی رہی۔ جبکہ انڈین اسپاٹ بلڈ ڈک اور کاٹن پگمی گوز کی کچھ تعداد بھی دیکھی گئی۔
سروے سندھ کی مختلف سول ڈویژنز سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد اور کراچی میں کیا گیا۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق دوران سروے لیسر فلیمنگوز اور خطرے سے دو چار نسل کے گریٹ وائیٹ پیلکن کی خاصی تعداد دیکھنے میں آئی۔