آئی ایل ٹی 20 میں ایم آئی ایمریٹس نے ڈیزرٹ وائپرز کو 154 رنز سے ہرادیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
آئی ایل ٹی 20 میں ایم آئی ایمریٹس نے ڈیزرٹ وائپرز کو 154 رنز سے ہرادیا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
ابوظہبی :ابوظہبی کے زاید کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ٹام بینٹن نے ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کی تاریخ میں اپنا نام درج کر لیا ہے اور وہ ٹورنامنٹ میں 2 سنچریاں بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے ہیں جس کی بدولت ایم آئی ایمریٹس نے ٹیبل میں سرفہرست ڈیزرٹ وائپرز کو 154 رنز سے شکست دیدی۔ بینٹن نے آندرے فلیچر کے ساتھ مل کر متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر ٹی 20 میں کسی بھی وکٹ کے لئے 198 رنز کی سب سے بڑی شراکت قائم کی۔
آندرے فلیچر 96 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ بینٹن نے 105 رنز کی اننگز کھیل کر ایم آئی ایمریٹس کو 2 وکٹوں کے نقصان پر 228 رنز پر پہنچایا۔ جواب میں وائپرز صرف 74 رنز ہی بنا سکے جو ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے تین سیزن میں سب سے کم اسکور ہے محمد روہید نے دوسرے اوور میں فخر زمان کو صرف 7 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ روہید نے بعد میں سیم کرن اور اعظم خان کو بھی آؤٹ کیا اور 24 دیکر 3 وکٹیں حاصل کیں۔فضل الحق فاروقی نے ایلیکس ہیلز کی وکٹ حاصل کی جبکہ الزاری جوزف نے ڈین لارنس اور ایڈم ہوز کو آؤٹ کرکے وائپرز کو پاور پلے کے اختتام تک 5 وکٹوں کے نقصان پر 32 رنز تک محدود کردیا ۔
صرف 2 بلے بازوں نے ڈبل فیگر عبور کرسکے اور وائپرز 12.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایم ا ئی ایمریٹس ا ئی ایل ٹی 20 وائپرز کو
پڑھیں:
حکومت نے نیلامی کے ذریعے 1220 ارب روپے قرض حاصل کر لیا: سرمایہ کاروں کا حکومتی سکیورٹیز پر بھرپور اعتماد
حکومت پاکستان نے حالیہ نیلامی کے عمل میں ٹریژری بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے مجموعی طور پر بارہ سو بیس ارب روپے کا قرض حاصل کر لیا ہے اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس نیلامی میں سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی دیکھنے کو ملی جس سے حکومتی سکیورٹیز پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کو ٹی بلز کے لیے سترہ سو تیس ارب روپے جبکہ پی آئی بیز کے لیے پندرہ سو بانوے ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ سرمایہ کار تینتیس کھرب روپے سے زائد کی خطیر رقم حکومتی بانڈز جیسے محفوظ ذرائع میں لگانے کو تیار ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نجی شعبے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ سرمایہ حکومتی کاغذات میں منتقل ہونے سے نجی سرمایہ کاری میں واضح کمی آ رہی ہے ٹی بلز کی نیلامی میں حکومت نے آٹھ سو پچاس ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں نو سو پینسٹھ ارب روپے حاصل کیے جبکہ میچیور ہونے والی رقم آٹھ سو اکیس ارب روپے رہی اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بینک نجی شعبے کو قرض دینے میں دلچسپی کم رکھتے ہیں دسمبر دو ہزار چوبیس سے نجی قرضوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جسے ماہرین معیشت معیشت کے لیے تشویشناک قرار دے رہے ہیں سرمایہ کاروں کی ترجیحات میں حکومتی کاغذات کو فوقیت دی جا رہی ہے کیونکہ یہ منافع بخش اور رسک فری تصور کیے جاتے ہیں ٹی بلز پر منافع کی شرح میں مجموعی طور پر کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی صرف ایک ماہ کے ٹی بلز پر کٹ آف ریٹ چھ بیسس پوائنٹس کم ہو کر بارہ اعشاریہ بتیس فیصد رہ گیا جبکہ تین ماہ چھ ماہ اور بارہ ماہ کی مدت کے بلز پر منافع کی شرح بالترتیب گیارہ اعشاریہ ننانوے بارہ اعشاریہ ایک اور بارہ اعشاریہ ایک فیصد پر برقرار رہی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں بھی سرمایہ کاروں نے بھرپور دلچسپی ظاہر کی جہاں پندرہ سو بانوے ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں تاہم حکومت نے صرف دو سو اکسٹھ ارب روپے ہی حاصل کیے حالانکہ ہدف چار سو ارب روپے کا رکھا گیا تھا ماہرین کے مطابق اس رجحان سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار محفوظ منافع کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ نجی شعبے کو قرض دینے میں عدم دلچسپی ملکی معیشت کی بحالی میں رکاوٹ بن سکتی ہے