دولت مشترکہ ممالک کا مستقبل نوجوانوں پر منحصر ہے، وزیراعظم شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دولت مشترکہ ممالک کا مستقبل نوجوانوں پر منحصر ہے، دولت مشترکہ کیرکن ممالک کی60فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے، ہمیں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے۔دولت مشترکہ ایشیا یوتھ الائنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دولت مشترکہ ایشیا یوتھ الائنس سمٹ کی میزبانی پر خوشی ہے، حکومت اور عوام کی طرف سے شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں، پاکستان بانی رکن ہونے کی حیثیت سے دولت مشترکہ اور اس کے اداروں کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے، دولت مشترکہ رکن ممالک کیدرمیان بہترین شراکت داری کاپلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کے رکن ممالک کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے، دولت مشترکہ ممالک کا مستقبل نوجوانوں پر منحصر ہے، ہمیں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہے، نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور فنی تعلیم سے آراستہ کرنا ہے، نوجوان پرامن اور خوشحال مستقبل کی ضمانت ہیں۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہم پوری طرح سے اس صلاحیت کا ادراک رکھتے ہیں اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ یہ ایسا چیلنج ہے جسے باآسانی عظیم مواقع میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوجوان صرف مستقبل کے رہنما ہی نہیں بلکہ وہ آج تبدیلی لانے والے بھی ہیں، یہ اہم ہے کہ ہم انہیں ایسے پلیٹ فارم، مواقع اور صلاحیتیں مہیا کریں کہ وہ قوم کی تعمیر اور فیصلہ سازی میں اپنا حصہ ڈال سکیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے آئیڈیاز اور توانائی ہمارے لیے مشعل راہ بن سکیں۔انہوں نے کہا کہ قوموں کی تعمیر میں نوجوان کے کردار کو کسی صورت انکار نہیں کیا جاسکتا، یہی وجہ ہے کہ میں نے ہمیشہ نوجوانوں کے تعمیری استعمال کو سب سے زیادہ اہمیت دی ہے، اپنی 40 سالہ سیاسی زندگی میں اس مقصد کے حصول کے لیے میں نے ہمیشہ سنجیدہ کوششیں کی ہیں اور قوم کی تعمیرکے اپنے مشن اور غیرمتزلزل عزم کی تکمیل کے لیے نوجوان اور تعمیری ہاتھوں کا استعمال کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت انقلابی اقدامات کے ذریعے نوجوان کو باصلاحیت بنانے کے اقدامات کررہی ہیں، 2011 سے جاری ہمارا فلیگ شپ یوتھ پروگرام ناصرف پنجاب بلکہ ملک بھر میں لاکھوں نوجوان بچوں اور بچیوں کو بااختیار بناچکا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے بطور خادم پنجاب اور اس وقت کے وزیر اعظم میاں نوازشریف نے لاکھوں نوجوانوں کو اپنے خاندانوں پر بوجھ بننے کے بجائے ان کفیل بنایا ہے، اس موقع پر وزیراعظم نے پنجاب انڈوومنٹ فنڈ اور دانش اسکولوں کی مثال بھی دی۔وزیراعظم نے کہا کہ یوتھ پروگرام کے تحت ہم نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 6 لاکھ نوجوانوں کو لیپ ٹاپ مہیا کیے ہیں، جو کہ غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے مگر ذہنی طور پر وہ بہت اسمارٹ تھے اور یہ لیپ ٹاپ کورونا کے دوران یہ تعلیم کے حصول کا اہم ذریعہ بنے، یہ لیپ ٹاپ ان کی سخت محنتوں کے ذریعے روزگار کا ذریعہ بنے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم نے کہا کہ دولت مشترکہ نوجوانوں پر
پڑھیں:
صدر ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں .وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )ترجمان وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں وائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری بیان میں وائٹ ہاﺅس کا کہنا ہے کہ تجارتی پالیسیاں کئی دہائیوں سے امریکہ کو ناکام بنا رہی ہیں امریکی صنعت کو دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے پہلے ہی کام جاری ہے.(جاری ہے)
جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کئی ممالک اور بڑی کمپنیاں امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کر رہی ہیں یا اس کا عہد کر رہی ہیں بیان میں جن مثالوں کا حوالہ دیا گیا ہے ان میں سے ایک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ہے جس نے فروری میں امریکہ میں تربیت سازی اور آلات کی تیاری کے لیے پانچ سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا کہا تھا. ادھرچھ سینئر ڈیموکریٹس نے امریکہ کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وفاقی سیکیورٹیز کے قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی چھان بین کرے. سابق صدارتی امیدوار اور موجودہ سینیٹر الزبتھ وارن کے دستخط شدہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم ایس ای سی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرے کہ آیا ٹیرف کے اعلانات کے بعد مارکیٹ کا کریش ہونا اور بعد ازاں جزوی بحالی کا کوئی فائدہ ٹرمپ انتظامیہ یا ان کے دوستوں کو پہنچا ہے. خط میں ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ حالیہ ٹیرف کو بے ہنگم اور فضول قرار دیا گیا ہے تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر کی جانب سے اپنے نام نہاد باہمی ٹیرف کے منصوبے کو روکنا ان کی تشویش کا باعث ہے خط میں کہا گیا ہے کہ ہماری قوم کے پاس انسائڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ میں ہیرا پھیری کو روکنے کے لیے سخت قوانین ہیں. سینیٹرز کے گروپ نے ایس ای سی پر زور دیا کہ وہ ٹیرف کے اعلانات کی تحقیقات کرے کہ آیا ان سے ٹرمپ یا ان سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچا خط پر چک شومر، رون وائیڈن، مارک کیلی اور روبن گیلیگو اور ایڈم شف کے دستخط بھی ہیں جنہوں نے 25 اپریل تک ایس ای سی سے جواب دینے کی درخواست کی کہ آیا امریکی صدر کے ٹیرف کے اقدامات کی تحقیقات کا کوئی منصوبہ ہے.