ٹیکساس ہیج فنڈ کے منیجر اور ٹرمپ خاندان کے قریبی بزنس پارٹنر جینٹری بیچ کی قیادت میں اعلیٰ امریکی سرمایہ کاروں کا وفد دو روزہ دورے پر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کا اعلیٰ سطحی سرمایہ کاری وفد دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گیا ہے، جس کی قیادت ٹیکساس ہیج فنڈ کے منیجر اور ٹرمپ خاندان کے قریبی بزنس پارٹنر جینٹری بیچ کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی امریکی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد انویسٹمنٹ وفد کا پاکستان آنا ایک اہم سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، معاشی اور دو طرفہ تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی۔ اس دورے کے دوران پاکستان اور امریکا کے درمیان کئی انویسٹمنٹ معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس وفد میں شامل جینٹری بیچ کی پاکستان آمد کو ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ یہ نئی امریکی حکومت کے تحت کسی بھی امریکی وفد کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔

جینٹری بیچ نے ایک تقریب میں پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دی جانے والی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانیں قربان کر چکے ہیں۔ پاکستان ایک حیرت انگیز ملک ہے، اور یہاں کا ماحول امریکی صدر ٹرمپ کے لیے سازگار ہے۔ جینٹری بیچ نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ پاکستان کے عوام امریکا کے ساتھ مثبت شراکت داری اور اچھے دوست کے طور پر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو مزید مضبوط اور باہمی تعاون پر مبنی بنائیں۔ اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جینٹری بیچ کے درمیان امریکا کے

پڑھیں:

ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا نیا دور، صرف پابندیاں اٹھانے پر بات چیت

تہران — ایران نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ جوہری مسئلے اور اقتصادی پابندیوں کے خاتمے پر اگلا دور بالواسطہ مذاکرات کی صورت میں اگلے ہفتے ہوگا، جس میں عمان بطور ثالث کردار ادا کرے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی نمائندہ اسٹیو وٹکوف کے درمیان حالیہ ملاقات مسقط میں ہوئی، جو 2015 کے جوہری معاہدے کے بعد پہلی بڑی پیشرفت سمجھی جا رہی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ریاستی ٹی وی پر بتایا کہ مذاکرات کا اگلا دور 19 اپریل کو ہوگا اور اس میں صرف جوہری معاملات اور پابندیاں اٹھانے پر گفتگو ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران امریکہ سے کسی اور موضوع پر بات چیت نہیں کرے گا۔

ایران اور امریکہ نے ان مذاکرات کو "تعمیری" قرار دیا ہے۔ ایرانی میڈیا نے اسے ایران-امریکہ تعلقات میں "فیصلہ کن موڑ" قرار دیا ہے، جبکہ ایرانی کرنسی ریال کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایران خطے میں اسرائیلی جارحیت اور معاشی دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے آیت اللہ علی خامنہ ای کو ارسال کردہ خط کے بعد ایران نے مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی۔

ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "سب کچھ تب تک بے معنی ہے جب تک معاہدہ مکمل نہ ہو۔"

ایرانی اخباروں میں بھی ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، تاہم بیشتر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ صرف جوہری مسئلے پر محدود رہے، تو کسی پیشرفت کا امکان ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان خیرسگالی ہے. ملیحہ لودھی
  • امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان خیرسگالی طور پر ہے، ڈاکٹر ملیحہ لودھی
  • آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبہ میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • سعودی عرب ، امریکا کی ایٹمی توانائی کے معاہدے پر دستخط کے لیے بات چیت
  • ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا نیا دور، صرف پابندیاں اٹھانے پر بات چیت
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،  وزیر داخلہ
  • آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،وفاقی وزیر داخلہ
  • وزیراعظم کا بیلا روس دورہ، معاہدوں سے عملی اقدامات تک