اسرائیلی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ برسلز سے موصول ہونیوالے ایک "پیغام" کے بعد غاصب صیہونی رژیم کے وزیر برائے ڈائیاسپورہ امور نے بیلجیئم کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے کیونکہ اس پیغام میں کہا گیا تھا کہ اس صیہونی وزیر کو "سزا سے استثنی" حاصل نہیں! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے وزیر برائے ڈائیاسپورہ امور عمیخائی چیکلی (Amichai Chikli - Minister of Diaspora Affairs) نے گرفتاری کے خوف سے بلجیئم کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ اس حوالے سے صیہونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ برسلز سے ایک "پیغام" موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس صیہونی وزیر کو "سزا سے استثنی" حاصل نہیں! اسرائیلی ریڈیو ٹیلیویژن تنظیم نے بیلجیئم ذرائع سے نقل کرتے ہوئے مزید کہا کہ برسلز کا کہنا تھا کہ عمیخائی چیکلی کو "گرفتاری سے استثنی" حاصل نہیں۔ صیہونی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی وزیر کا دورۂ برسلز، فلسطینی حامی گروہوں کی درخواست کے جواب میں اس کی ممکنہ گرفتاری کے خدشے کے باعث منسوخ کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غاصب صیہونی صیہونی وزیر

پڑھیں:

سید محمد عباس عراقچی کا دورہ کابل، افغان حکام سے ملاقاتیں

ایرانی دفترِ خارجہ کے مطابق ان ملاقاتوں میں فریقین نے اقتصادی تعاون، ایران میں افغان تارکینِ وطن، آبی مسائل، سیکیورٹی، مشترکہ سرحدوں اور علاقائی صورتِ حال پر بات چیت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ کابل کے دورے پر ہیں۔ ماہرین اس دورے کو اہمیت کا حامل قرار دے رہے ہیں۔ دورے کے دوران ایرانی وزیرِ خارجہ نے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے وزیرِاعظم ملا محمد حسن اور وزیرِ خارجہ امیر خان متقی سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ایرانی دفترِ خارجہ کے مطابق ان ملاقاتوں میں فریقین نے اقتصادی تعاون، ایران میں افغان تارکینِ وطن، آبی مسائل، سیکیورٹی، مشترکہ سرحدوں اور علاقائی صورتِ حال پر بات چیت کی۔ واضح رہے کہ ایران نے اب تک طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے لیکن طالبان حکومت کے پہلے روز سے ہی کابل میں ایران کا سفارت خانہ فعال رہا ہے۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے عبوری افغان وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کیساتھ ملاقات میں دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان آبی تنازع پر بات کی تو عبوری حکومت کے وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے ہرمند سے ایران کو پانی کی فراہمی کو ایک "شرعی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ معاہدے کے بغیر بھی افغانستان خود کو ایسا کرنے کا پابند سمجھتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران افغانستان میں گزشتہ 45 برسوں میں ہونے والی تبدیلیوں سے متاثر ہوا ہے اور اس کے اثرات برداشت کیے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم سے محسن نقوی کی ملاقات ،دورہ امریکہ بارے آگاہ کیا
  • وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی وزیرِ اعظم شہباز شریف کو دورۂ امریکا پر بریفنگ
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سرینا چوک انڈر پاس پروجیکٹ کا دورہ کر رہے ہیں
  • ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو وائٹ ہاؤس مدعو کرلیا
  • شام سے ممکنہ امریکی انخلاء کے بارے غاصب صیہونی پریشان
  • اسرائیل کیجانب سے النصیرات کیمپ پر ہوائی حملے کے ذریعے غزہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی
  • تُرک وزیر خارجہ کا دورہ سعودی عرب، کونسے مسائل زیر بحث آئیں گے؟
  • سید محمد عباس عراقچی کا دورہ کابل، افغان حکام سے ملاقاتیں
  • ایرانی وزیرِ خارجہ کا دورۂ کابل؛ کیا پانی کے تنازع پر پیش رفت ہو سکتی ہے؟