Daily Ausaf:
2025-01-30@06:49:03 GMT

نئے کرنسی نوٹ ڈیزائن جاری ، کیسے نظر آتے ہیں؟دیکھیں

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئے کرنسی نوٹ ڈیزائن کر لیے ہیں۔سٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کی پوری سیریز ڈیزائن کی ہے، اور نوٹوں کے ڈیزائن بھی جاری کیے ہیں، جن میں 10، 20، 50، 100، 500، 1000، 5000 کے نوٹوں کے ڈیزائن شامل ہیں۔

500 روپے کے نوٹ کے 3 ڈیزائن سامنے آئے ہیں، جن میں سے ایک پر قائد اعظم کی جگہ فاطمہ جناح کی تصویر چھاپی گئی ہے، اور ایک نوٹ پر ایک طرف قائد اعظم کی تصویر جب کہ دوسری جانب بڑا بڑا ’پاک سرزمین شادباد‘ لکھا ہوا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر اسٹیٹ بینک اعلان کیا تھا کہ رواں برس 2025 میں کرنسی نوٹ کے نئے ڈیزائن والے نوٹ مارکیٹ کر دیے جائیں گے، اور نئے کرنسی نوٹ کے نئے ڈیزائن مرحلہ وار پرنٹ کیے جائیں گے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کے مطابق اس وقت اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے نوٹوں کی تیکنیکی ویلیوایشن کی جا رہی ہے، اور انھیں جلد منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کر دیا جائے گا، رواں سال ہی نئے کرنسی نوٹوں کا اجرا شروع ہو جائے گا۔پہلے کتنی مالیت کا نیا کرنسی نوٹ آئے گا، ابھی یہ نہیں بتایا گیا ہے، تاہم نوٹ مرحلہ وار سرکولیشن میں آئی گے، یعنی مختلف مالیت کے نئے نوٹ ایک ساتھ نہیں بلکہ بتدریج جاری ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نئے کرنسی نوٹ اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

سٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) نے آئندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود مزید ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کر دیا، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک فیصد کمی کے بعد شرح سود 12 فیصد ہوگئی ہے، مانیٹری پالییسی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں ملک کی معاشی کارکردگی اور مختلف عوامل کا جائزہ لیا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ رواں مالی سال کے 6 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس رہا، جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.4 ارب ڈالر کے خسارے سے دو چار تھا، اس سے ہمیں زر مبادلہ ذخائر بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ افراط زر پچھلے کچھ ماہ کے دوران بہت تیزی سے نیچے آئی ہے، بالخصوص گزشتہ سال کی بلند ترین سطح پر یہ دسمبر میں 4.1 کی نچلی سطح پر آگئی، اسٹیٹ بینک کو ان عوامل کی وجہ سے مارکیٹ انٹروینشن کرنے کا موقع ملا، رواں ماہ بھی افراط زر میں مزید کمی کی توقع کی جارہی ہے۔جمیل احمد نے کہا کہ کور انفلیشن ریٹ اس وقت بھی 9.1 فیصد کی سطح پر ہے، ہمارے خیال میں رواں مالی سال کے اختتام پر جون میں افراط زر 5 سے 7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح مہنگائی کے دیگر اعداد و شمار میں بھی کمی بیشی ہونے کی توقع ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ غیر ملکی ترسیلات زر اور برآمدات کے اعداد و شمار بھی مثبت آر ہے ہیں، ہماری مہنگائی کی اسیسمنٹ 11.5 سے 12 فیصد تھی، سپلائی سائیڈ کے مسائل کم ہونے سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے افراط زر تیزی سے کم ہوئی ہے، مالی سال 2025 کی مکمل افراط زر ساڑھے 5 سے ساڑھے 7 فیصد رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر گزشتہ مالی سال 2 ارب 20 کروڑ ڈالر ملک میں آئے تھے، رواں سال کی پہلی ششماہی میں ایک ارب 20 ڈالر آ چکے ہیں، اسی طرح آپ بینکنگ سیکٹر دیگر شعبہ جات کو دیکھ لیں، ایئر لائنز کی پیمنٹس کا مسئلہ بھی حل ہوچکا ہے۔جمیل احمد نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پچھلے ماہ درآمدات 5 ارب ڈالر سے زائد رہیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھی ہیں، نومبر میں تیل کی ادائیگیاں کم ہونے کی وجہ سے یہ نمبر کم رہا تھا، ہماری معیشت امپورٹڈ آئل پر انحصار کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امپورٹس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اب درآمدات پر کوئی پابندی نہیں، وہ معمول کے مطابق جاری ہیں، یہ سب توقع کے مطابق ہے، ملک میں معاشی سرگرمیاں بہتر ہوں گی تو یہ ہونا معمول ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ترسیلات زر میں نمایاں بہتری آئی ہے، لیکویڈیٹی دستیاب ہوتی ہے تو درآمدات میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، تاہم اس کی مانیٹرنگ کرنی ہے تاکہ نظر رکھ سکیں۔جمیل احمد نے کہا کہ حکومت کو درکار قرض کی نیلامی اسٹیٹ بینک کرتا ہے، حکومت کی قرض کی ضروریات بہتر انداز میں پوری ہورہی ہیں، جب کہ اب سے سال ڈیڑھ سال قبل مارکیٹ میں بہت اسٹریس تھا، اب بینکوں کی شمولیت زیادہ ہوتی ہے، حکومت کا عمل دخل کم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کائبور 12 فیصد کے آس پاس ہے، جب کہ ڈیڑھ سال قبل یہ 24 فیصد سے زائد تھا، یعنی اس میں قرض لینے والوں پر بوجھ نصف رہ گیا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ حقائق کو سامنے رکھ کر بات کی جائے تو زیادہ بہتر رہتا ہے، گزشتہ سال زرعی قرض 2 ہزار 300 ارب روپے رہا تھا، اس سال 2 ہزار 600 ارب روپے سے زائد جانے کی توقع ہے، پہلی ششماہی میں ایک ہزار 300 ارب زرعی شعبے کو قرض جاچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میزان بینک کا فری لانسرز اور ایکسپورٹرز کیلئے فارن کرنسی ڈیبیٹ کارڈ متعارف
  • نئے کرنسی نوٹ کب جاری ہوں گے؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
  • ڈیجیٹل کرنسی کیلئے ریگولیٹری تقاضوں کا جائزہ لے رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
  • سٹیٹ بینک کا رواں سال نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا اعلان
  • ڈیجیٹل کرنسی پر 2 سال سے صلاحیت بہتر بنا رہے ہیں، گورنر جمیل احمد
  • نئے نوٹ کب جاری ہونگے ، گورنر اسٹیٹ بینک نے بتادیا
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک شرح سود کا اعلان آج کرے گا، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جاری