راکھی ساونت کی پاکستان میں تیسری شادی،دلہاپولیس افسرنکلا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور(شوبز ڈیسک)بالی ووڈ کی ‘ڈرامہ کوئین’ راکھی ساونت نے تیسری شادی پاکستان میں کرنے کا فیصلہ کرلیا، شادی کےبعد کہاں رہیں گی یہ بھی بتا دیا۔
رپورٹ کے مطابق 46 سالہ اداکارہ جن کی پہلے دوشادیاں ناکام ہوچکی ہیں نے اب پاکستان میں شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ان کی پہلی شادی رتیش سنگھ سے ہوئی تھی۔ انہوں نے شادی خفیہ رکھنے کی کوشش کی تاہم ’’بگ باس ’’ میں رتیش سنگھ کے ساتھ شرکت کے بعد شادی کا راز طشت از بام ہوگیا۔یہ شادی کچھ عرصے ہی قائم رہ سکی کیونکہ دونوں کی انائیں بہت بڑی تھیں۔
دوسری شادی انہوں نے عادل خان درانی سے کی اور اس کے لئے راکھی نے بہت بڑی قربانی دے کر مشرف بہ اسلام بھی ہوگئیں اور عمرے کے لئے بھی گئیں تاہم بوجوہ یہ شادی بھی ٹوٹ گئی لیکن اس کا انجام اتنا خوشگوار نہیں رہا ایک دوسرے پر الزامات لگائے گئے اور عادل خان درانی کو جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی لیکن دوبار گھر بسانے کی ناکام کوشش کے بعد اب راکھی ساونت بڑی حد تک پرامید ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے راکھی ساونت کا کہنا ہے کہ میں تیسری دفعہ شادی کے لئے تیار ہوں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راکھی ساونت شادی کی پیشکش کے سلسلے میں بردکھوے کے لئے پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں اور رشتہ ان کے دل کو لگا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب میں پاکستان گئی تو انہوں نے دیکھا کہ مجھے اپنی پچھلی دو شادیوں میں کتنا ہراساں کیا گیا تھا۔انہوں نے پاکستانی شہریوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میرے بہت سارے مداح پاکستانی ہیں اور انہوں نے ہمیشہ میرے کام کو سراہا۔ انہوں نےکہ بھارتی اور پاکستانی ایک دوسرے کے بغیر کچھ نہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے ممکنہ شوہر دودی خان ایک پولیس افسر اور اداکار ہیں اور شادی جلد پاکستان میں اسلامی رسم ورواج کے مطابق ہوگی جبکہ ریسیپشن بھارت میں ہوگا۔ہنی مون ہم نے ہالینڈ یا سوئٹزر لینڈ میں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
راکھی کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے پاکستانی اور بھارتی جوڑے شادی کر کے امریکا اور دبئی میں آباد ہو چکے ہیں اور اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم دونوں دبئی میں آباد ہوں گے۔اسپورٹس لیجنڈ ثانیہ مرزا کی سرحد پار شادی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے ان کے فیصلے کی تعریف کی۔ لیکن انہوں نے ان کی طلاق کی وجوہات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ بھارتیوں اور پاکستانیوں کے درمیان شادی اتحاد کی علامت ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل راکھی ساونت نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک وائرل ویڈیو شیئر کی تھی جس میں پاکستانی اداکار دودی خان انہیں شادی کے لیے پروپوز کر رہے ہیں۔
دودی خان نے کی اس ویڈیو میں انہوں نے راکھی ساونت کو عمرے کی مبارک باد دینے کے بعد سوال کیا کہ بارات لے کر بھارت آؤں یا دبئی؟
View this post on InstagramA post shared by Dodi Khan (@dodi_khan)
یاد رہے کہ کچھ دن قبل پاکستانی یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو میں راکھی ساونت نے ہانیہ عامر، ڈانسر نرگس اور دیدار کو پاکستانی گانوں پر ڈانس کے مقابلے کا چیلنج دیا تھا۔ راکھی ساونت نے پاکستانی ڈانسرز اور اداکاراؤں کو ڈانس چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستانی رقاصاؤں کو پیچھے چھوڑ دیں گی۔
راکھی ساونت کا کہنا تھا کہ وہ ہانیہ عامر، ڈانسر دیدار اور رقاصہ نرگس کو بیک وقت پیچھے چھوڑ دیں گی، پاکستانی اداکارائیں ان جیسا ڈانس نہیں کر سکتیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ مسلسل 24 گھنٹے تک ڈانس کر سکتی ہیں اور ان کا چیلنج ہے کہ کوئی بھی ان سے ڈانس میں آگے نہیں جا سکتا۔
بھارتی اداکارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وہ اور پاکستانی اداکارائیں ڈانس مقابلہ کریں گی تو دیکھنے والے پانی پانی ہوجائیں گے، ان سے ڈانس دیکھا نہیں جائے گا۔
مزیدپڑھیں:عمران خان کا بڑا فیصلہ،بین الاقوامی سطح پر رؤف حسن کی سر براہی میں بنی کمیٹی تحلیل کر دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: راکھی ساونت نے پاکستان میں کہنا تھا کہ انہوں نے ہیں اور کا کہنا کے لئے
پڑھیں:
پاکستانی درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہورہی: گورنر اسٹیٹ بینک
پاکستان مالیاتی خواندگی ہفتہ 2025ء کے سلسلے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گونگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مالیاتی خواندگی ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے مختلف سرگرمیاں جاری رہیں گی جن کا مقصد عوام کو مالیاتی نظام، سرمایہ کاری اور بچت سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے 2028ء تک مالیاتی شمولیت کا جامع منصوبہ مرتب کیا ہے جس کے تحت موجودہ 64 فیصد مالیاتی شمولیت کو 75 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ خواتین کی مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرتے ہوئے موجودہ 47 فیصد سے 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ یہ 72 فیصد تک پہنچے۔ جمیل احمد نے 2022ء کے معاشی حالات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اُس وقت ملک کو افراطِ زر میں تیزی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے جیسے دو بڑے مسائل کا سامنا تھا۔ زرمبادلہ ذخائر صرف دو ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے جبکہ ایکسچینج ریٹ میں بھی شدید تنزلی دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے گئے جن میں درآمدات پر پابندیاں اور شرحِ سود میں اضافہ شامل تھا۔ ان اقدامات کے نتیجے میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان خلیج کم ہوئی اور شرح مبادلہ میں استحکام آیا۔