کراچی:

سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے جامعات کے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ڈاکٹر سکندر شورو کی صدارت میں ہوا، جس میں وزیر تعلیم سردار شاہ، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار ، جمیل احمد سومرو، صابر قائم خانی، محمد فاروق، محمد ریحان، ماروی فصیح، شازیہ کریم، شوکت شیراز، عروبہ راشد ربانی، ملیحہ منظور، یوسف بلوچ، روما مشتاق مٹو اور سیکرٹری یویورسٹیز نے شرکت کی۔ 

قائمہ کمیٹی نے سندھ کی یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے قوانین میں ترامیم کے معاملے پر قائمہ کمیٹی نے حکومتی ترامیم کی تجاویز کی منظوری دیدی ۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ یونیورسٹیز ترمیمی بل دوبارہ  اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ اب ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ہولڈر افراد کو وی سی لگایا جا سکتا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے کیڈر افسران کے ساتھ اہلیت کے حامل سول سوسائٹی اور دانشوروں کو بھی وی سی لگانے کی تجویز دی ہے۔ اپوزیشن کو پہلے بل پر اعتماد میں لیا تھا لیکن آج قائمہ کمیٹی میں اپوزیشن اراکین نے پتا نہیں کیوں ترامیم کی مخالفت کی۔

بعد ازاں ایم کیو ایم کے رکن قائمہ کمیٹی صابر قائمخانی  نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے بل کی بھرپور مخالفت کی ہے۔ قائمہ کمیٹی میں حکومتی اکثریت کے باعث ترامیم کی منظوری دیدی گئی ہے۔ سندھ حکومت صوبے میں اکیڈمیا کو تباہ کر رہی ہے۔

دریں اثنا جماعت اسلامی کے رکن کمیٹی محمد فاروق نے کہا کہ میں قائمہ کمیٹی کا رُکن نہیں، ترامیم کیخلاف اسمبلی میں تجاویز پیش کیں اس حیثیت میں اجلاس میں شریک ہوا۔ قائمہ کمیٹی میں ایم کیو ایم کی طرف سے صابر قائمخانی کے علاوہ دیگر 2 اراکین شامل نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایم کیو ایم کے اراکین قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے غائب کیوں تھے، مخالفت کیوں نہیں کی۔قائمہ کمیٹی نے ترمیمی بل میں کیڈر افسران کے ساتھ سول سوسائٹی اور دانشوروں کو بھی وی سی لگانے کی سفارش کر دی ہے۔ قائمہ کمیٹی کے فیصلے کو جماعت اسلامی کی طرف سے رد کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی نے کی منظوری دیدی ترامیم کی ایم کی

پڑھیں:

قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002میں ترامیم کی منظوری

حکومتِ پاکستان کی طرف سے نادرا ( قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002)میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔خصوصی افراد کے لئے تاحیات میعاد کے ساتھ منفرد شناختی کارڈ کا اجراء کیا جائے گا،پاکستان میں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وہیل چیئر کے لوگو والا خصوصی کارڈ جاری کیا جائے گا ، خصوصی بچوں کے ب فارم یا جووینائل کارڈ پر بھی وہیل چیئر کا نشان ہو گا۔خصوصی افراد کے لئے متعلقہ وفاقی یا صوبائی اداروں میں اندراج ضروری ہو گا، اعضاء عطیہ کرنے والے افراد کو بھی تاحیات میعاد کے ساتھ خصوصی کارڈ جاری کیا جائے گا ،اعضاء عطیہ کرنے والے خصوصی افراد کے کارڈ پر وہیل چیئر اور ڈونر دونوں کے نشانات ہوں گے ۔متعلقہ ڈونر رجسٹریشن اتھارٹیز میں اعضاء کے عطیہ کے لئے اندراج ضروری ہو گا، قواعد میں ترامیم کا نوٹیفکیشن آئندہ گزٹ آف پاکستان میں شائع ہونے پر یہ تبدیلیاں نافذ العمل ہوں گی۔    

متعلقہ مضامین

  • یونیورسٹیز میں وی سیز کی تعیناتی کے قوانین میں ترامیم کی تجاویز منظور
  • شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002ء میں ترامیم کی منظوری
  • قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002میں ترامیم کی منظوری
  • سینٹ کمیٹی نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ڈیجیٹل نیشنل پاکستان بل 2025 کی منظوری دیدی
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی نے شدید بحث کے بعد پیکا ترمیمی بل کی منظوری دیدی
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دیدی
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دے دی
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی