Jasarat News:
2025-01-30@06:43:53 GMT

بغیر ڈاکٹری نسخے کےخشک دودھ کے ڈبے کی فروخت پر پابندی

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

بغیر ڈاکٹری نسخے کےخشک دودھ کے ڈبے کی فروخت پر پابندی

کراچی: دودھ پاؤڈرز کمپنیز دودھ کے ڈبوں پر اب صرف دودھ لکھنے کے بجائے مصنوعی دودھ پاؤڈر کے الفاظ استعمال کریں گے، صرف دودھ لکھ کر فروخت کرنے والی کمپنیوں پر جرمانہ ہوگا، بغیر ڈاکٹری نسخے کےخشک دودھ کے ڈبے کی فروخت کرنے  پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

 میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، یونیسیف اور محکمہ صحت کے اشتراک سے تیار کردہ ایک قانون سندھ اسمبلی میں منظور کیا،میڈیکل اسٹورز بغیر ڈاکٹر کے نسخوں کے دودھ پاؤڈر فروخت نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے خلاف جرمانہ ہوگا۔

قانون کے مطابق بغیر کسی عذر کے اگر کسی ڈاکٹر نے دودھ پاؤڈر پلانے کامشورہ دیا تو 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا ہوگی،ایمرجنسی کی صورت میں نوزائیدہ بچوں کو مصنوعی دودھ صرف ڈاکٹروں کی ہدایت پر محدود مدت کے لیے دیا جائے گا۔

طبی ماہرین کاکہنا تھا کہ ماں کا دودھ بچے کی بہترین نشوونما اور قوت مدافعت کے لیے ضروری ہے، یہ نہ صرف غذائیت اور اینٹی باڈیز فراہم کرتا ہے بلکہ مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں ماں کے دودھ پلانے کی شرح 48.

4 فیصد ہے، جبکہ نصف سے زیادہ مائیں اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتیں، جس کے باعث نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ قبل از وقت پیدائش، اسہال، سانس اور دیگر بیماریوں کے باعث ہر سال ہزاروں بچے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شمسی نیٹ میٹرنگ کو بجلی خریدو فروخت کے الگ نظام کی منتقلی پر غور

اسلام آباد (آن لائن)حکومت نے شمسی نیٹ میٹرنگ کو بجلی خریدنے اور فروخت کے الگ نظام پر منتقل کرنے پر غور شروع کردیا،نئے نظام کے تحت بجلی خریداری کے نرخ 21 روپے سے کم ہوکر 11 روپے فی یونٹ تک ہوجائیں گے۔ بڑے شہروں کے امیر ترین 80 فیصد صارفین کونیٹ میٹرنگ میں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔حکومت کو اپنے کم ہوتے ریونیو کی فکر کھانے لگی، پاور ڈویژن نے بھاری بلوں سے چھٹکارا پانے والے شمسی توانائی صارفین کے ساتھ ہاتھ کرنے کے منصوبے پر غور شروع کردیا، حکومت نیٹ میٹرنگ کے نظام کو بجلی کی خرید اور فروخت کے الگ الگ نظام قائم کرنے پر اٹک گئی۔نیٹ میٹرنگ کے باعث گزشتہ سال 103 ارب روپے کا بوجھ ان بجلی صارفین پر ڈالا گیا جو گرڈ سے بجلی حاصل کررہے تھے۔پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام سے بجلی کی خریداری کا نرخ 21 روپے فی یونٹ کے بجائے 10 سے 11 روپے فی یونٹ تک ہوگا،اس مہنگی بجلی کی وجہ سے لاہور، کراچی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور، سیالکوٹ اور راولپنڈی کے 80 فیصد سے زائد امیر ترین صارفین نیٹ میٹرنگ سسٹم میں شامل ہو چکے ہیں۔ اگر نئی پالیسی بروقت نہ لائی گئی تو اگلے 10سال میں موجودہ روف ٹاپ سولر پالیسی کی وجہ سے سسٹم پر 503 ارب روپے کا بوجھ بڑھ جائے گا۔ترجمان پاورڈویژن کے مطابق سال 2021ء میں 321میگاواٹ بجلی کے سولرنیٹ میٹرنگ کے کنکشن تھے،جوسال 2024ء میں اب بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہوگئے ہیں اور2034ء تک یہ کنکشن بڑھ کر12 ہزار377 میگاواٹ بجلی تک جا سکتے ہیں،اب تک نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد بڑھ کر2لاکھ 26 ہزار440 ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی کمپنی مائیکرو سافٹ ایک بار پھر ٹک ٹاک خریدنے کی دوڑ میں شامل
  • کیا کوئٹہ میں ایرانی تیل کی خرید و فروخت ہو رہی ہے؟
  • ٹرمپ نے خواجہ سرا بچوں کی جنس تبدیلی کے علاج پر پابندی لگا دی
  • بچوں کوسینماگھروں میں لے جانے پر پابندی عائد
  • بچوں کو تھیٹر میں لے جانے پر پابندی عائد
  • شمسی نیٹ میٹرنگ کو بجلی خریدو فروخت کے الگ نظام کی منتقلی پر غور
  • پلاننگ کمیشن نے گلگت بلتستان کے ترقیاتی فنڈ کو بغیر کسی کٹوتی کے منظور کر لیا
  • بچوں کے فارمولا دودھ کی فروخت پربڑی پابندی عائد
  • نئی گاڑیوں کی خریداری کے بغیر ٹیکس وصولی کا ہدف پانا مشکل ہے، ایف بی آر کا قائمہ کمیٹی کو خط