عمران خان نے بین الاقوامی رابطہ کاری کے لیے نئی کمیٹی تشکیل دیدی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے بین الاقوامی رابطہ کاری سے متعلق بنائی گئی کمیٹی تحلیل کرتے ہوئے نئی کمیٹی تشکیل دے دی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے بین الاقوامی سطح پر تعلقات اور رابطہ کاری سے متعلق نئی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جس کی سربراہی بطور کنونیئر ذلفی بخاری کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی رابطہ کاری کے لیے بنائی گئی نئی کمیٹی میں ڈاکٹر شہباز گل، عاطف خان اور سجاد برکی شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی بین الاقوامی سطح پر مختلف امور پر پی ٹی آئی کے لیے روابط کرے گی، نئی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی روابط سے متعلق ایک کمیٹی گزشتہ روز تشکیل دی گئی تھی، جس میں سلمان اکرم راجا، علی اصغر، خدیجہ شاہ، ولید اقبال اور سجاد برکی شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بین الاقوامی رابطہ کاری عمران خان کمیٹی تحلیل نئی کمیٹی تشکیل نوٹیفکیشن جاری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی رابطہ کاری کمیٹی تحلیل نئی کمیٹی تشکیل نوٹیفکیشن جاری وی نیوز بین الاقوامی رابطہ کاری نئی کمیٹی تشکیل کے لیے
پڑھیں:
سعودی حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت دیدی
ریاض:سعودی حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکہ اور مدینہ میں پراپرٹی سیکٹر (رئیل اسٹیٹ کمپنیوں) کے شیئرز میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے اس فیصلے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت غیر ملکیوں کی سرمایہ کاری کے لیے مخصوص ضوابط پر عمل درآمد کرنا ضروری ہوگا۔ قوانین کے مطابق غیر ملکی افراد اور ادارے کمپنی کے شیئرز کا 49 فیصد سے زیادہ حصہ نہیں خریدسکتے۔
اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کار سعودی مالیاتی مارکیٹ میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے حصص میں بھی سرمایہ کاری کر سکیں گے۔
یہ اقدام سعودی عرب کی اقتصادی حکمت عملی اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کا حصہ ہے، جس کا مقصد رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو مزید مستحکم بنانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
سعودی حکومت نے مستقبل میں سرمایہ کاروں کو مزید مراعات دینے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے، جن میں سیاحت کے شعبے میں بھی پیش رفت متوقع ہے۔