اسرائیل کیجانب سے النصیرات کیمپ پر ہوائی حملے کے ذریعے غزہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
غاصب صیہونی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ایک بلڈوزر پر حملہ کرتے ہوئے 1 فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے جو شمالی علاقوں کیجانب واقع سڑک کو کھولنے کی کوشش کر رہا تھا اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی علی الاعلان خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے تازہ صیہونی جرائم کے بارے فلسطینی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی غزہ کی پٹی کے شمالی علاقہ جات میں واپس کے ساتھ ہی غاصب صیہونی رژیم نے بھی النصیرات کیمپ پر ہوائی حملے کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ صیہونی چینل 12 کے مطابق غاصب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع النصیرات کے قریب ایک فلسطینی بلڈوزر کو نشانہ بناتے ہوئے تباہ کر دیا ہے جو غزہ کے شمال کی جانب واقع شاہراہ کو کھولنے کی کوشش میں تھا۔ ادھر العودہ ہسپتال نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ النصیرات کیمپ کے مغرب میں واقع تبۃ النویری کے علاقے میں اس بلڈوزر پر ہونے والے غاصب اسرائیلی رژیم کے ہوائی حملے میں 1 فلسطینی شہری شہید ہوا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو جنگبندی سے نہیں جوڑنا چاہئے، فیصل بن فرحان
ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ھاکان فیدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل 80 سالوں سے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگبندی اور مذاکرات کا آغاز چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی وزیر خارجہ "فیصل بن فرحان" نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں مستقل جنگ بندی ہونی چاہئے تا کہ مسئلہ فلسطین کا جامع حل تلاش کیا جا سکے۔ فیصل بن فرحان نے ان خیالات کا اظہار ترکی کے شہر انطالیہ میں OIC اور عرب لیگ سے وابستہ غزہ رابطہ گروپ کے وزرائے خارجہ کی ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو جنگ بندی کے ساتھ نہیں جوڑنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت غزہ کی پٹی کے رہائیشیوں کو زبردستی اپنا علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جسے کسی صورت بھی رضاکارانہ ہجرت کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ریاض فلسطینیوں کی غزہ سے کسی بھی قسم کی نقل مکانی کا مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قیام امن اور فلسطین کے دو ریاستی حل کے خواہاں ہیں۔ اسی دوران ترکیہ کے وزیر خارجہ "هاکان فیدان" نے کہا کہ انقرہ 1967ء کی حد بندی کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کا متمنی ہے۔
ھاکان فیدان نے کہا کہ اسرائیل 80 سالوں سے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ بندی اور مذاکرات کا آغاز چاہتے ہیں۔ اسی پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے مصری وزیر خارجہ "بدر عبد العاطی" نے کہا کہ ہمارا آج کا اجلاس نہایت سود مند رہا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے حصول کے لئے مصر اور قطر روزانہ کی بنیاد پر کوششیں کر رہے ہیں۔ بدر عبد العاطی نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مصر فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین پر باقی رکھنے کے لئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطینی اتھارٹی غزہ کا انتظام و انصرام نہیں سنبھالتی، اس سلسلے میں عبوری کمیٹی چھ مہینوں تک اپنی ذمے داریاں نبھائے گی۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی ہر نام اور بہانے سے قابل مسترد ہے۔