مذاکرات کے راستے بند کرنا جمہوریت کی روح کیخلاف ہے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
مذاکرات کے راستے بند کرنا جمہوریت کی روح کیخلاف ہے: خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مذاکرات کے راستے بند کرنا جمہوریت کی روح کے خلاف ہے۔پارلیمنٹ ہاس آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں مذاکرات سے مسائل کا حل نکل ہی آتا ہے، پی ٹی آئی نے اگر مذاکرات میں بیٹھنے سے انکار کیا ہے تو یہ ایک لاحاصل مشق ہے، مذاکرات کے راستے بند ہوتے نظر آرہے ہیں۔
دوسری جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر آج پی ٹی آئی مذاکرات کا حصہ نہیں بنتی تو ہم مذاکراتی کمیٹی تحلیل کرنے پر غور کریں گے، سپیکر نے مذاکراتی اجلاس ملتوی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ قائم مقام چیئرمین پی ٹی آئی کی گفتگو سنی انہوں نے کہا ہم کمیٹی میں نہیں آئیں گے، اگر پی ٹی آئی آتی ہے تو ہم اپنا تحریری جواب ان سے شیئر کریں گے ، اگر پی ٹی آئی مذاکراتی اجلاس میں نہیں آتی تو ان کا حتمی فیصلہ سمجھا جائے گا۔ عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے مذاکرات کا سلسلہ ختم کردیا ہے، کمیٹی کے اندر سات جماعتیں کو قید نہیں کر سکتے، ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات پر تین طویل ملاقاتیں کی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مذاکرات کے راستے بند خواجہ آصف پی ٹی آئی
پڑھیں:
مذاکرات میں ڈیڈ لاک،حکومت کا مذاکراتی کمیٹی برقراررکھنے کا فیصلہ
حکومت پی ٹی آئی مذاکراتی ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے اور مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومت کی مذاکراتی کمیٹی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی کے آفس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا، حکومتی کمیٹی اجلاس میں پی ٹی آئی ک مذاکراتی سیشن میں شرکت نہ کرنے کے جواب کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو پی ٹی آئی سے رابطے پر آگاہ کیا۔اس دوران حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے، اسپیکر سردار ایاز صادق بھی اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے لیکن پی ٹی آئی کا کوئی بھی رکن اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے اسد قیصر اور عمر ایوب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مذاکرات میں شریک ہونے کی ایک مرتبہ پھر دعوت دی، اسپیکر نے جوائنٹ سیکریٹری کو اپوزیشن کے چیمبر بھیجا کہ مذاکرات کے لیے آئیں، اس پر پی ٹی آئی نے سینئر قیادت سے مشاورت کے بعد مذاکرات سے متعلق آگاہ کرنے کا کہا۔اس کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا، اجلاس میں6حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے6ممبران شریک ہوئے۔اجلاس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اجلاس کے 7 ورکنگ ڈے کے بعد ممبران کو نوٹس بھیجے، توقع تھی آج پی ٹی آئی کے لوگ آئینگے،45منٹ انتظار کیا، پیغام بھی بھیجا ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے تھے مذکرات ہی واحد راستہ ہے، پی ٹی آئی کی عدم شرکت پر کمیٹی اجلاس جاری نہیں رکھا جاسکتے۔نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے کہا کہ مذاکرات کا مطلب ہوتا ہے کہ بیٹھ کر بات کرنا، اگر وہ آج آتے تو ہم تحریری جواب پہلے اسپیکر کو پیش کرتے، ہمیں ایک دوسرے کو سنجیدہ لینا چاہئے، حامد رضا کے گھر پر کوئی ریڈ نہیں ہوا، پولیس پریس کانفرنس کیلئے سکیورٹی دینے گئی تھی۔