ویب ڈیسک:   چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، تاجروں کو کوئی شکایت ہے تو مجھے بتائیں،کسی اور سے چغلی کی ضرورت نہیں۔

   کراچی میں تاجروں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےبلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے تاجروں سے بھتہ وصولی کا خاتمہ ہوگیا  تو یہ کریڈٹ سندھ حکومت اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا ہے، آج آپ سے بھتہ لیا جاتا ہے نہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ 

آئی فون 17 ایئر کی تصاویر لیک ہوگئیں 

 زمینوں پر قبضے کی شکایات بار بار آرہی ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، کہیں چغلی لگانے کی ضرورت نہیں، مجھ سے کہہ دیں، کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں، ہم مسائل کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہیں اور قبول کرتے ہیں کہ کئی مسائل حل طلب ہیں۔

 چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر آج آپ کی فیکٹریاں اور صنعتیں چل رہی ہیں، اور بھتہ نہیں لیا جاتا، مزدوروں کو ہڑتال کے لیے زبردستی نہیں لے جایا جاتا، اور سب امن و سکون سے کارروبار کر رہے ہیں، تو اس میں چھوٹا سا کردار پیپلز پارٹی کا بھی ہے۔

اداکار خوشحال خان باکسنگ میں چھا گئے، مخالف کو دھول چٹا دی

 انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی کسی تاجر سے چندہ مانگا ہے نہ بھتہ مانگا ہے، میرا سیدھا سا مدعا ہے، میرے بارے میں کوئی شکایت ہے تو سیدھی طرح بتائیں، میں کیوں چاہوں گا کہ میرے نام پر یا ہماری حکومت کے نام پر لوگ آپ کو تنگ کریں، جو بھی مسئلہ ہو، آپ کھل کر بتائیں، نام لیں کہ فلاں افسر یا شخص آیا اور اس نے یہ مطالبہ کیا۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندے ہمارے منشور کی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کو مضبوط بنائیں، اور اس شراکت داری کے ذریعے بڑے منصوبے مکمل کریں، ہم نے ماضی میں صحت، تھرکول اور تعمیراتی شعبے کے منصوبے پی پی پی موڈ پر ہی مکمل کیے ہیں۔

6 ماہ میں پی آئی اے کے 8 بین الاقوامی روٹس بحال

  بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نجی شعبے کی مدد سے سندھ کی ڈسکوز بنائیں، ہم نے اپنا بندوبست خود کرنا ہے، وزیر اور وزیراعظم کس ڈھٹائی سے کہہ دیتے ہیں کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی؟، سندھ اور وفاق میں بھی مسائل ہیں، یہ کیسی حکومت ہے جو آئینی حق نہیں دیتی، ہمیں گیس نہیں ملتا، یہ ہمارا آئینی حق ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں گیس دو۔

 انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے وفاق حق نہیں دیتا تو عدالتوں میں جانے کا آپشن موجود ہے، پانی کا ایشو بھی بہت اہم ہے، یہ مسئلہ پوری دنیا کی ترجیح بن چکا ہے، صرف پاکستان نہیں بلکہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے خشک سالی اور قحط کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

فحش پرفارمنس ،تھیٹر فنکاروں پر تاحیات پابندی کا فیصلہ

 چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کراچی کی آبادی ہر ہفتہ 5 ہزار بڑھ جاتی ہے، اس شہر کو پانی فراہم کرنا ایک امتحان ہے، آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ جیسے آپ کو گیس کا حق نہیں دیا جارہا، اسی طرح طویل عرصے سے آپ کو پانی بھی نہیں دیا جاتا، جب سے آبی معاہدہ ہوا ہے، تب سے آج تک سندھ کو پانی کا مکمل شیئر نہیں ملا، صرف سیلاب کے دوران ہمیں پانی ملتا ہے۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کی پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 91 کے آبی معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ اضافی پانی دیا جائے گا تاکہ اس شہر کی ضروریات پوری کی جاسکیں، لیکن آج تک وہ اضافی پانی تو دور کی بات ہے، ہمیں ہمارا شیئر بھی مکمل نہیں ملا۔

 چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے مزید 6 نہروں کو نکالنے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس سے کراچی جو ٹیل پر واقع ہے، اسے پانی ملے گا ہی نہیں، ہم تو چاہیں گے کہ اس منصوبے سے فائدہ ہوگا تو ضرور بنائیں، لیکن ایسا کچھ نہیں، ہم جب ان کینالز کی مخالفت کرتے ہیں ہم کراچی کے حق کی جنگ لڑتے ہیں، یہاں کے تاجروں کے حق کی بات کرتے ہیں۔
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کرتے ہیں پی پی پی ہیں کہ

پڑھیں:

ہم دودھ کے دھلے ہوئے تو نہیں لیکن اچھے ہیں، کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں: بلاول

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تاجروں سے خطاب میں کہا کہ آپ کو وزیر یا وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں کسی اور کو شکایت نہ کریں۔ 

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے تاجروں کے اعزاز میں ظہرانے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں کوئی شعبہ ایسا نہیں جس سےمیرا رابطہ نہ ہوتا ہو، اس کا مقصد آپ کے مسائل سننا اور ان کا حل نکالنا ہے، بزنس کمیونٹی سے رابطہ کاری اب بڑھائیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ صوبے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہے،کسی اور سے شکایت کرنےکی ضرورت نہیں، آپ کی کسی سے بھی شکایت ہے ہم سے بات کریں، ہم دودھ سے دھلے نہیں لیکن اتنے برے بھی نہیں، جن مسائل کا آپ سامنا کررہے ہو وہ سب جانتے ہیں، مسائل کا حل نکالنےکی ذمے داری ہماری ہے اور ہم اسے قبول کرتے ہیں،  وزیر یا وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں، کسی اور سے شکایت نہ کریں۔ 

31 جنوری تک مذاکرات بحال نہ ہوئے تو کمیٹی ختم کردیں گے: عرفان صدیقی

چیئرمین پی پی کہنا تھا کہ میں کیوں چاہونگا کہ میرے یا حکومت کے نام پر کوئی آپ کو تنگ کرے، میں اس صوبےاور ملک سے الیکشن لڑتا ہوں، میرے نمائندے جیتتے ہیں، میری صرف ایک خواہش ہےکہ مجھے اپنےلوگوں کو نوکریاں دینی ہیں اور میں حکومت کےذریعےاس کو پورا نہیں کرسکتا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ فخر ہے ہم واحد صوبہ ہیں جو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے کامیاب پروجیکٹ چلارہے ہیں، میں چاہوں گاکہ اب اس پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کو مزید تیزکریں۔

واضح رہے گزشتہ دنوں ایک تقریب میں  تاجر رہنما عتیق میر نے احسن اقبال سے درخواست کی تھی کہ کچھ عرصے کیلئے مریم نواز ہمیں دیدیں اور مراد علی شاہ آپ رکھ لیں مگر بعد ازاں انہوں نے اس پر وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے اپنے بیان کو مذاق قرار دیا تھا۔ 

سویلینز ٹرائل کیس؛ وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث کے دلچسپ جواب پر عدالت میں قہقہے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • تاجر برادری اپنی شکایات ہمیں بتائے‘ چغلی کی ضرورت نہیں‘ بلاول
  • ہم دودھ کے دھلے تو نہیں، اچھے ہیں تاجر چغلی نہ لگائیں، شکایت بتائیں: بلاول
  • وزیراعلیٰ، وزراء یا کسی سے کوئی شکایت ہو تو مجھے بتائیں کسی اور جگہ چغلی کرنے کی ضرورت نہیں، بلاول بھٹو
  • کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں, ہم مسائل کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہیں: بلاول  بھٹو زرداری
  • اگر آپ کو وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں: بلاول بھٹو
  • کسی کو وزیراعلیٰ سے مسئلہ ہے تو مجھ سے بات کرے کہیں اور جاکر چغلی نہ کرے، بلاول بھٹو
  • ہم دودھ کے دھلے ہوئے تو نہیں لیکن اچھے ہیں، کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں: بلاول
  • کراچی کے تاجروں کو اگر مجھ سے مسئلہ ہے بات کریں، کہیں اور جاکر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں، بلاول بھٹو
  • سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، کہیں چغلی لگانے کی ضرورت نہیں، مجھے بتائیں، بلاول