آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے سلسلے میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کا تعمیراتی کام  100 فیصد مکمل ہوگیا، 31 جنوری تک فنشنگ کا عمل بھی مکمل ہو جائے گا۔

پروجیکٹ منیجر بلال چوہان نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم میں قائم کردہ نئی زیر تعمیر عمارت میں فنشنگ کا عمل جاری ہے،گراؤنڈ فلور پر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ کے علاوہ میچ آفیشلز کے کمرے تیار کر لیے گئے ہیں۔

پہلی منزل پر دونوں ڈریسنگ روم اپنی تیاری کی آخری منزل پر ہیں، تیسرے اور چوتھے فلور پر جدید سہولیات سے اراستہ 24 ہاسپٹلیی باکسز بھی مکمل ہونے کے قریب ہیں، تاہم چوتھی منزل پر چیئرمین باکسز اور ایڈمن بلاک کی تیاری کا کام کا عمل جاری ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کا معاملہ؛ بھارتی میڈیا نے پھر واویلا شروع کردیا

عمارت میں جدید طرز کی دو لفٹ نصب کر دی گئی ہیں، بیرونی لفٹ اگلے چند روز میں لگ جائے گی، نئی عمارت کے گراؤنڈ فلور پر وی وی آئی پی انکلوثرز میں کام مکمل ہونے کے قریب ہے، اہم شخصیات کیلئے گیلری بھی جلد تیار ہوجائے گی۔

اسی طرح ماجد خان اور ظہیر عباس کے نام سے منسوب وی وی آئی پی انکلوثرز میں بھی تعمیراتی کام جاری ہے، ایل ای ڈی لائٹس کی بدھ کو بندرگاہ سے کلیئر ہو جانے کی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتیوں کیساتھ فرینڈلی کیوں ہورہے ہو؟ معین خان بھڑک اُٹھے

اسٹیڈیم میں تمام 6 ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب کا بنیادی کام مکمل ہوگیا ہے، لائٹس بھی اگلے چند روز میں نصب کر دی جائیں گی، اسٹیڈیم کیلئے دونوں ڈیجیٹل اسکرینز بھی دبئی پہنچ گئی ہیں.

امریکی ماہرین کی زیر نگرانی اگلے چند روز میں ڈیجیٹل اسکرینز کو بھی نصب کردیا جائے گا، 80 بائی 30 فٹ کی بڑی اسکرین وسیم اکرم انکلوژر کے سامنے نصب کی جائے گی جبکہ انتخاب عالم انکلوژر کے سامنے 20 بائی 30 فٹ کی ڈیجیٹل اسکرین نصب ہوگی.

مزید پڑھیں: "چیمپئینز ٹرافی؛ بمراہ فٹ ہوگئے تو معجزہ ہوگا"

اسٹیڈیم میں فرنیچر بھی بدھ تک اسٹیڈیم پہنچ جائے گا، میچز دیکھنے کیلئے اسٹیڈیم آنے والے تماشائیوں کی کار پارکنگ کے لیے موثر انتظامات کیے جارہے ہیں، سندھ حکومت نے اسٹیڈیم کے سلسلے میں بلدیہ عظمی کراچی کو خصوصی تعاون کی ہدایت کی ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچوں میں خالی کرسیاں اب ایک معمول بن چکی ہیں۔ حالیہ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلے گئے ہائی وولٹیج میچ میں بھی یہی منظر دیکھنے کو ملا۔

سوال یہ ہے کہ آخر کراچی کے تین کروڑ شہری اپنی ہی ٹیم کے میچ دیکھنے اسٹیڈیم کیوں نہیں آتے؟

معروف کانٹینٹ کری ایٹر ارسلان نصیر نے اس مسئلے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر اسٹیڈیم میں ’جیتو پاکستان‘ کی طرز پر تین موٹرسائیکلیں رکھ دی جائیں، تو گراؤنڈ کھچاکھچ بھرجائے گا۔‘‘ یہ بات انہوں نے اپنے مخصوص طنزیہ انداز میں کہی، لیکن اس میں ایک کڑوا سچ بھی چھپا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ کراچی والے انعامات والے شوز کےلیے تو قطار میں لگ جاتے ہیں، لیکن اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم نہیں آتے۔ حالانکہ اس بار چیمپئنز ٹرافی کے دوران روڈ بند کرنے کی پابندی ختم کردی گئی تھی اور پارکنگ کی بھی مناسب سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر یہ سب کچھ بے سود ثابت ہوا۔

ارسلان نصیر کی یہ تجویز دراصل کراچی کے کرکٹ شائقین کے رویے پر ایک طنز ہے۔ کیا واقعی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے موٹرسائیکل جیتنے کا لالچ چاہیے؟ یا پھر ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے؟ فی الحال تو صورتحال یہی ہے کہ کراچی والے گھر بیٹھے چھوٹی اسکرین پر میچ دیکھنا ہی ترجیح دیتے ہیں، چاہے اسٹیڈیم میں ان کی اپنی ٹیم کھیل رہی ہو!

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے واپڈا کی وضاحت
  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافے کے معاملے پر واپڈا نے وضاحت جاری کر دی
  • داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ؛ واپڈا کی وضاحت
  • اسٹیڈیم جا کر پی ایس ایل کے میچز دیکھیں اور پائیں قیمتی انعامات، پی سی بی کا بڑا اعلان
  • گرینڈ ہیلتھ الائنس دھرنے میں بجلی چوری کا انکشاف
  • کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
  • پی ایس ایل؛ شائقین کی عدم توجہ نے سوال اٹھادیا
  • غربت کا خاتمہ اولین ترجیح، آئی ٹی کے فروغ پر توجہ دی جارہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز