— فائل فوٹو

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے حکومت کے ساتھ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے مذاکرات کہیں اور نہیں ہو رہے، ہم فراخ دلی کے ساتھ حکومت کے ساتھ بیٹھے تھے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا 7 دن کے اندر جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا جائے، جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو مذاکرات آگے بڑھتے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 27 سال سے جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کر رہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور آزاد عدلیہ کے لیے سب کو اعتماد میں لیں گے، ہم احتجاج سمیت ہر طرح کی جدوجہد کریں گے۔

عمران خان نے علی امین گنڈاپور سے صدر پی ٹی آئی کے پی کا عہدہ واپس لے لیا

علی امین گنڈاپور سے صدر پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کا عہدہ واپس لے لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ علی امین سے متعلق غلط افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، بانی نے بتایا علی امین گنڈا پور خود میرے پاس آئے اور کہا بہت ورک لوڈ ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بانی نے بتایا علی امین گنڈاپور نے کہا ورک لوڈ زیادہ ہے نیند بھی پوری نہیں ہو رہی، بانی پی ٹی آئی نے کہا علی امین کی سفارش پر پارٹی صدارت تبدیل کی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی نے دو ٹوک کہا ہے علی امین گنڈا پور کے خلاف ڈس انفارمیشن پھیلائی جارہی ہے، پی ٹی آئی کی کرپشن پر زیرو ٹالرنس ہے، ہماری جہاں بھی ملاقات ہوگی اور مذاکرات ہوں گے ہم سب عوام کے سامنے رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی علی امین کے ساتھ

پڑھیں:

اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے اور اگر رابطہ بحال ہو اور ایک دن بھی مذاکرات ہوں تو معاملات حل ہو سکتے ہیں۔

 سماء ٹی وی کے پروگرام  میں گفتگو کرتے ہوئے  بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل ڈھونڈنا ضروری ہے اور پارٹی نے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کوششیں کیں لیکن کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کئی بار بردباری کا مظاہرہ کیا، نشان چھینے جانے اور مینڈیٹ چوری ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کیا، بانی پی ٹی آئی نے بارہا مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے شبلی فراز، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو مذاکرات کا اختیار دیا جبکہ محمود اچکزئی کو بھی اپنے پلیٹ فارم سے بات چلانے کی ہدایت کی لیکن 26 نومبرکے بعد بنائی گئی کمیٹی بھی کوئی حل نہ نکال سکی۔

امریکی اراکین کانگریس کا وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ کرتار پور راہداری وگوردوارہ صاحب کا دورہ، زیرو پوائنٹ پر گفتگو

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہتے لیکن وہ اپنے لیے نہیں بلکہ جمہوریت اور ایوان کی مضبوطی کے لیے بات چیت کے خواہشمند ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر بات چیت ہونی چاہیے لیکن فی الحال کوئی ایسی پیش رفت نہیں ہو رہی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر سے قبل اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ضرور ہوا تھا لیکن پریکٹیکلی مذاکرات شروع نہ ہو سکے، اگر رابطہ جاری رہتا تو دو سے تین ماہ میں کوئی حل نکل سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے آخری ملاقات امن و امان کے حوالے سے ہوئی تھی لیکن اس سے بھی کوئی خاص فائدہ نہ ہوا۔

نوجوان نسل کیلئے کھیلوں کافروغ ناگزیر ہے، ایوب زکوڑی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے آج ملاقات کا دن
  • پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر
  • امریکی وفد سے ملاقات کے حوالے سے میرے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، بیرسٹر گوہر
  • اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
  • اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے، بیرسٹر گوہر
  • اگر امریکی وفد کی تقریب کا دعوت نامہ ملتا تو ضرور جاتا، چیئر مین پی ٹی آئی
  • مائنر اینڈ منرل ایکٹ پر اعتراضات اٹھنے کے بعد علی امین گنڈا پور کا عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • مائنر اینڈ منرل ایکٹ پر اعتراضات اٹھنے کے بعد وزیراعلیٰ گنڈا پور کا عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • مائنر اینڈ منرل ایکٹ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • سابقہ اہلیہ سے طلاق کیوں ہوئی؟ عمران خان نے بالآخر راز کھول دیا