ڈیرہ اسماعیل خان ، عمائدین کی ایف سی کمانڈر کو علاقے میں مکمل امن کے قیام کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان ، عمائدین کی ایف سی کمانڈر کو علاقے میں مکمل امن کے قیام کی یقین دہانی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان (محمد ریحان ) ایف سی سائوتھ کے مقامی ونگ کمانڈر نے خانکوٹ میں عمائدین علاقہ کے ساتھ اہم ملاقات ، امن و امان کے قیام، سماجی استحکام کے فروغ اور مختلف علاقائی مسائل کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال ، عمائدین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ علاقے کی ترقی اور امن و امان کے قیام کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ایف سی ساوتھ کے مقامی ونگ کمانڈر نے خانکوٹ میں عمائدین علاقہ کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں علاقے میں امن و امان کے قیام، سماجی استحکام کے فروغ اور مختلف علاقائی مسائل کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران عمائدین نے مقامی ونگ کمانڈر کو اپنی تجاویز پیش کیں اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ علاقے کی ترقی اور امن و امان کے قیام کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
امن و امان کیلئے پولیس اور لیویز پر فنڈ خرچ کئے جائیں، اختر لانگو
اپنے بیان میں بی این پی رہنماء اختر لانگو نے کہا کہ حکومت بلوچستان جو خطیر رقم امن و امان کیلئے ایف سی پر خرچ کرتی ہے اگر وہ رقم لیویز اور پولیس پر خرچ کریں تو صوبہ امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اختر حسین لانگو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کے لئے ایف سی کے بجائے پولیس اور لیویز اہلکاروں کو فنڈز مہیا کیا جائے۔ انہوں نے ایف سی حکام پر کرپشن اور دیگر الزامات عائد کئے۔ اپنے جاری بیان میں اختر حسین لانگو نے کہا کہ حکومت بلوچستان صوبے میں امن و امان کے لئے سالانہ ایف سی بلوچستان کو 90 ارب روپے فراہم کرتی ہے، تاکہ صوبے میں بدامنی پر قابو پائی جاسکے۔ وہ اپنے کام کے بجائے روز گاڑیاں گنتے ہیں کہ کتنی گاڑیاں چیک پوسٹ کراس کر گئی۔ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ ایف سی کے بجائے وہ فنڈز پولیس اور لیویز پر خرچ کیا جائے۔
اختر حسین لانگو نے کہا کہ ایف سی کا کام سرحدوں پر ملک دشمنوں کو روکنا تھا، لیکن حکومت بلوچستان نے انہیں شہروں میں لاکر کے سالانہ 80 سے 90 ارب روپے ان کو اضافی امن و امان کے لئے دیئے۔ بی این پی رہنماء نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ایف سی اور دیگر ادارے مل کر تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مار کر وہاں لوٹ مار کرتے ہیں، حالانکہ یہ مال جب بارڈر سے کوئٹہ تک پہنچتا ہے تو راستے میں سینکڑوں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چیک پوسٹیں ہیں، اس کے باوجود ان کا کوئٹہ پہنچنا ان اداروں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ اب اپنی شرمندگی چھپانے کے لئے تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو خطیر رقم امن و امان کے لئے صوبائی حکومت ایف سی پر خرچ کرتی ہے اگر وہ رقم لیویز اور پولیس پر خرچ کریں تو بلوچستان امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔