کلیم اختر:   پنجاب میں بورڈ آف ریونیو کی نئی عمارت میں سوا ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود تعمیرات کی کوالٹی میں نقائص سامنے آ گئے ہیں۔ بورڈ کی عمارت میں جابجا سیلن نظر آ رہی ہے، خصوصاً تہہ خانے میں تمام کمرے سیلن سے بھر گئے ہیں

سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ ٹھیکیدار سے شفاف کام کروانے میں ناکام رہا، جس کے باعث کروڑوں روپے کی لاگت کے منصوبے میں اب تک کی تعمیرات برباد ہو کر رہ گئی ہیں۔ بورڈ آف ریونیو پنجاب کی عمارت پر حال ہی میں کروڑوں روپے خرچ کیے گئے تھے، مگر عمارت کی حالت اب تک ٹھیک نہیں ہو سکی۔

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

ڈی جی ایم ای نے اس عمارت کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں منصوبے میں ہونے والے نقائص اور کروڑوں روپے کے ضیاع کا انکشاف کیا گیا۔ رپورٹ میں ان نقائص کے ذمہ داران کے تعین کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، فرنٹیئر کنسٹرکشن کمپنی اور سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی کا پول کھل گیا ہے۔ 20 کروڑ کی لاگت سے شروع ہونے والا منصوبہ اب ایک ارب روپے سے زائد کا ہوگیا ہے، مگر کام کی شفافیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

 گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

وقف املاک پر ذاتی ملکیت کے دعوؤں میں نمایاں اضافہ تشویشناک ہے، درخشاں اندرابی

کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن نے کہا کہ وقف بورڈ کا بنیادی مقصد نہ صرف ان املاک کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے بلکہ انکے انتظام و انصرام میں شفافیت لانا اور انکی آمدنی کو دینی و فلاحی مقاصد کیلئے استعمال کرنا بھی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں، بالخصوص وادی کشمیر میں درگاہوں اور وقف املاک پر ذاتی ملکیت کے دعووں میں نمایاں اضافہ ایک نہایت تشویشناک رجحان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی مقدس جگہوں کو ذاتی مفاد کے تحت دیکھنا اور ان پر قبضے کے دعوے کرنا نہ صرف قانونی طور پر غلط ہے بلکہ روحانی لحاظ سے بھی قابلِ افسوس ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ درگاہیں، مزارات اور دیگر وقف سے متعلق اثاثے کسی فرد، خاندان یا طبقے کی ملکیت نہیں ہیں بلکہ یہ دین اسلام سے وابستہ وہ مقامات ہیں جو پوری امتِ مسلمہ کی اجتماعی میراث سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا صحیح مقام تب ہی برقرار رہ سکتا ہے جب یہ مکمل طور پر وقف بورڈ یا ایسے ذمہ دار اداروں کے زیرِ انتظام ہوں جو شفافیت، ایمانداری اور خلوصِ نیت کے ساتھ ان کی دیکھ بھال کریں۔

ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے یہ اہم بیان ضلع اننت ناگ کے علاقے عشمقَام کے اپنے دورے کے دوران دیا، جہاں وہ مقامی درگاہ پر حاضری دینے پہنچی تھیں، جہاں پر آج نمازِ پنجگانہ کے بعد "روایتی چراغاں" کا بھی خصوصی اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں مقامی عقیدت مندوں کی بڑی تعداد شامل ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر وقف بورڈ کا بنیادی مقصد نہ صرف ان املاک کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے بلکہ ان کے انتظام و انصرام میں شفافیت لانا اور ان کی آمدنی کو دینی و فلاحی مقاصد کے لئے استعمال کرنا بھی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ وقف املاک کو ذاتی جائیداد نہ سمجھیں بلکہ ان کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 19 اپریل کو احتجاج کی کال
  • وقف املاک پر ذاتی ملکیت کے دعوؤں میں نمایاں اضافہ تشویشناک ہے، درخشاں اندرابی
  • پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زائدالمیعاد اسٹنٹ استعمال کیے جانے کا انکشاف
  • پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زائدالمیعاد اسٹنٹ استعمال کیے جانے کا انکشاف
  • بلوچستان سے کراچی کروڑوں مالیت کے موبائل فونز اور ڈیوائسز اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم
  • سرد جنگ؛ ملتان سلطانز کے مالک نے پھر بورڈ پر “سنگین الزامات” لگادیے
  • سرد جنگ؛ ملتان سلطانز کے مالک نے پھر بورڈ پر سنگین الزامات لگادیے
  • انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی
  • سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا