کسٹم ہاؤس کراچی میں سالانہ 15سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے: فیصل واؤڈا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا ہے کہ کسٹم ہاؤس کراچی میں سالانہ 15سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا کہ چوری، بدمعاشی، غنڈا گردی اس ملک کا وتیرہ ہے، 384 ارب روپے کا ہدف ایف بی آر نے پورا نہیں کیا، کسٹم ہاؤس کراچی میں سالانہ 15سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے یہ گاڑیاں اپنے مختص کردہ بجٹ میں سے لیں گے، کیا ایف بی آر نے دیا گیا ہدف پورا کردیا ہے، گاڑیوں کی خریداری کے لیے اخبارات میں کوئی اشتہار نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اخبارات میں پڑھا کسٹم ہاؤس میں سالانہ 3 ہزار ارب کی اسمگلنگ ہوتی ہے ،وزیرِ دفاع کسی فیورٹ کا دفاع کر رہے ہیں جو کسی اور کا فیورٹ ہے، کہا گیا گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ کابینہ کا ہے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ فنانس کمیٹی پر الزام لگا دیا گیا کہ وہ کوئی فنانس کمیٹی پر اثر انداز ہوا ہے، پالیسی یہ ہے لوکل مینوفیکچرر سے لی جائیں، یہ گاڑیاں گریڈ 17اور 18 کے افسران کے لیے ہوں گی ،وزیرِ دفاع گاڑیاں خریدنے کے فیصلے کا دفاع کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں سالانہ فیصل واؤڈا کسٹم ہاؤس ہوتی ہے نے کہا ارب کی
پڑھیں:
دنیا کا سب سے بڑا فارم ہاؤس، جو 49 ممالک سے بھی بڑا ہے
سڈنی (نیوز ڈیسک)دنیا کا سب سے بڑا زرعی فارم، انا کریک اسٹیشن، جنوبی آسٹریلیا کے مرکز میں واقع ہے اور 15,746 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کا رقبہ ہالینڈ سے زیادہ طویل، ویلز سے زیادہ چوڑا اور اسرائیل سے بڑا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وسیع رقبے پر صرف 11 افراد کام کرتے ہیں، جن میں ایک مینیجر، آٹھ اسٹیشن ہینڈز، ایک پلانٹ آپریٹر اور ایک باورچی شامل ہیں۔
دنیا میں مختلف زرعی رقبے ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن آسٹریلیا کا انا کریک اسٹیشن ان سب میں نمایاں ہے۔ یہ ایک ایسی زرعی زمین ہے جو تمام پہلوؤں میں نمایاں ہے سائز، آبادی اور سب سے اہم عملے کی تعداد۔
یہ کیٹل اسٹیشن اتنا وسیع ہے کہ اس کا رقبہ 49 مختلف ممالک سے بھی زیادہ ہے، اور اس کی شہرت عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔
انا کریک اسٹیشن کا موسم انتہائی سخت ہے۔ یہاں سالانہ اوسطاً صرف 20 سینٹی میٹر بارش ہوتی ہے، اور گرمیوں میں درجہ حرارت 55°C تک پہنچ سکتا ہے۔
گھاس کی کمی کی وجہ سے، اس وسیع علاقے میں 17,000 مویشیوں کی دیکھ بھال کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے، جیسے دور دراز سے چلنے والے واٹر پمپ اور کم اڑنے والے ہوائی جہاز۔ مویشیوں کی نگرانی کے لیے موٹر سائیکلوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کیا سشمیتا سین پاکستانی فلم میں کام کر رہی ہیں؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی