UrduPoint:
2025-01-30@07:06:16 GMT

ٹرمپ اور مودی کی فون پر گفتگو، دو طرفہ تجارت بھی اہم موضوع

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

ٹرمپ اور مودی کی فون پر گفتگو، دو طرفہ تجارت بھی اہم موضوع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جنوری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے، پیر کے روز پہلی بار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر دوطرفہ تجارت اور مودی کے ممکنہ سرکاری دورہ واشنگٹن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ نے ’’منصفانہ دوطرفہ تجارتی تعلقات کی طرف بڑھنے‘‘ کی اہمیت کے ساتھ ساتھ بھارت کی طرف سے امریکی ساختہ سکیورٹی آلات کی خریداری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مودی کے وائٹ ہاؤس کے آئندہ دورے کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

بعد ازاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا، ’’ہم باہمی طور پر فائدہ مند اور بھروسہ مند شراکت داری کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

ہم اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود اور عالمی امن، خوشحالی اور سلامتی کے لیے مل کر کام کریں گے۔

‘‘

بھارت: اڈانی کو مزید دھچکہ، کینیا نے کئی معاہدے ختم کر دیے

اس بات چیت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج منگل کے روز کہا کہ بھارت غیر قانونی تارکین وطن کی امریکہ سے ملک بدری پر ’’صحیح اقدامات‘‘ کرے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ٹرمپ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان کا کہنا تھا، ’’مودی کے ساتھ امیگریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جب غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لینے کی بات آتی ہے، تو بھارت وہی کرے گا، جو درست ہے۔‘‘

امریکہ: بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی پر دھوکہ دہی کے الزام میں فرد جرم عائد

امریکی صدر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وزیر اعظم مودی کا فروری میں کسی بھی وقت امریکہ کا دورہ متوقع ہے، حالانکہ بھارتی وزارت خارجہ نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی۔

مودی اور ٹرمپ میں قربت

بھارتی وزیر اعظم مودی ٹرمپ کی دوبارہ جیت پر مبارکباد پیش کرنے والے اولین عالمی رہنماؤں میں شامل تھے اور ان کی حالیہ حلف برداری کے فوری بعد بھی مودی نے انہیں ایک ’’پیارے دوست‘‘ کے طور پر مخاطب کیا تھا۔

ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت کے دوران مودی نے دونوں ملکوں کے فائدے کے لیے امریکی رہنما کے ساتھ کام کرنے کی خواہش پر بھی زور دیا تھا۔

ستمبر 2019 میں دونوں نے ہیوسٹن میں ’’ہاؤڈی موڈی‘‘ تقریب کا انعقاد کر کے اپنی دوستی کا مظاہرہ کیا تھا، جہاں دونوں نے تقریباً 50 ہزار بھارتی نژاد امریکیوں سے خطاب کیا تھا۔

بھارت کے ایک گاؤں کی بیٹی امریکہ کی 'سیکنڈ لیڈی'

اس ریلی کے بعد فروری سن 2020 میں بھارتی ریاست گجرات میں ’’نمستے ٹرمپ‘‘ کے نام سے ایک دوسرے پروگرام کا انعقاد بھی کیا گیا تھا، جہاں ٹرمپ نے امریکہ اور بھارت کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

مشترکہ امریکی بھارتی مفادات کیا ہیں؟

امریکہ کے متعدد صدور کے اقتدار کے ادوار میں امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ دونوں جمہوری حکومتیں انڈو پیسیفک خطے میں چینی اثر و رسوخ میں اضافے کے تدارک کو اپنا مشترکہ مقصد بنائے ہوئے ہیں۔

مبصرین کو یقین ہے کہ اس مشترکہ مفاد کا مطلب یہ ہے کہ سکیورٹی تعلقات پوری طرح مستحکم رہیں گے۔

بھارت نے بائیڈن انتظامیہ کے دور میں دسیوں ارب ڈالر مالیت کا امریکی فوجی ہارڈ ویئر بھی خریدا تھا۔

بھارت اور کینیڈا تنازعہ: نئی دہلی پر امریکہ و برطانیہ کا بھی دباؤ

تاہم تجارت ایک مختلف معاملہ ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ ٹرمپ محصولات کو خارجہ پالیسی کے ایک آلے کے طور پر استعمال کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے رہے ہیں۔

خارجہ پالیسی امور کے بھارتی ماہر سی راجا موہن نے گزشتہ برس کے امریکی انتخابات سے قبل ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا، ’’ٹرمپ نے پہلے بھارت پر ’ٹیرف کنگ‘ کا لیبل لگایا تھا اور اگر وہ دوبارہ منتخب ہو گئے تو وہ ایک باہمی ٹیکس سسٹم نافذ کرنے کے ارادے رکھتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حرکیات کو مزید پیچیدہ کر سکتا ہے۔

‘‘

راجا موہن کے مطابق، ’’اب ٹرمپ کی دوسری مدے صدارت بھارت کے لیے ایک پیچیدہ ترتیب کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں تجارت اور امیگریشن کو بھاری خطرات کا سامنا ہے۔‘‘

امریکہ: سابق بھارتی جاسوس پر سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں فردجرم عائد

دونوں ممالک کے درمیان سالانہ دو طرفہ تجارت کا حجم 190 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ امریکہ اشیا اور خدمات کے لیے بھارت کی سب سے بڑی برآمدی منڈی بھی ہے۔

اگر ٹرمپ بھارتی برآمدات کی امریکہ کو ترسیل پر نئے اور بڑے محصولات عائد کرتے ہیں، تو یہ بات بھارت کے لیے داخلی کاروباری سطح پر پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔

ص ز/ م م (اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت کے کے ساتھ کیا تھا کے لیے

پڑھیں:

چین اور بھارت کا دو طرفہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

چین اور بھارت کا دو طرفہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز

بیجنگ :  چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ اور بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے بیجنگ میں نائب وزرائے خارجہ اور خارجہ سیکرٹریوں کی سطح پر ایک ڈائیلاگ کا انعقاد کیا، جس میں چین اور بھارت کے رہنماؤں کے درمیان کازان سمٹ میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کو فروغ دینے اور چین بھارت تعلقات کی بہتری اور فروغ کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

منگل کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ فریقین نے چائنیز  مین لینڈ اور بھارت کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے، دونوں ممالک کے مجاز حکام کے روابط کی حمایت کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے اور صحافیوں کے تبادلے کو آسان بنانے کے لئے اقدامات پر اتفاق کیا۔

اس دوران  فریقین نےچند اہم امور پر اتفاق کیا۔بھارت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں چین کی صدارت کی مکمل حمایت کرنے کے لئے تیار ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت چین کی میزبانی میں مختلف سرگرمیوں میں فعال طور پر حصہ لے گا۔ فریقین نے باہمی اور کثیر الجہتی پلیٹ فارمز کو ہر سطح پر مثبت بات چیت کرنے، اسٹریٹجک مواصلات کو مضبوط بنانے اور سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے کے لئے استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔

 فریقین نے 2025 میں چین اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ مشترکہ طور پر منانے اور میڈیا اور تھنک ٹینک کے تبادلے، ٹریک ٹو ڈائیلاگ اور عوام کے درمیان دیگر تبادلوں پر اتفاق کیا۔  دونوں فریقوں نے 2025 میں شی زانگ، چین میں ماؤنٹ سیکریڈ ماؤنٹین کی مقدس جھیل میں ہندوستانی زائرین کی زیارت کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا اور جلد از جلد متعلقہ انتظامات پر بات چیت کریں گے. فریقین نے بین السرحدی دریاؤں پر تعاون جاری رکھنے اور بین السرحدی دریاؤں سے متعلق ماہرین کے میکانزم کے اجلاسوں کے نئے دور کے انعقاد پر رابطے کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

 چین نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کو چین اور بھارت اور دونوں عوام کے بنیادی مفادات کے لئے ، چین بھارت تعلقات کو تزویراتی اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنا اور سنبھالنا چاہئے، کھلے اور تعمیری رویے کے ساتھ بات چیت، تبادلوں اور عملی تعاون کو فعال طور پر فروغ دینا چاہئے،  رائے عامہ کی مثبت رہنمائی کرنی چاہئے، اعتماد میں اضافہ کرنا چاہئے اور غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہئے، اختلافات کو مناسب طریقے سے سنبھالنا چاہئے، اور مضبوط اور مستحکم راستے پر چین-بھارت تعلقات کی ترقی کو فروغ دینا چاہئے۔ فریقین نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی کھلا اور گہرا تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ و کینیڈا میں بھارت ’’ناپسند‘‘ ملک قرار دیدیا گیا
  • مودی کی حکومت میں معیار زندگی بہتر ہونے کا امکان نہیں، سروے میں بھارتی شہریوں کی رائے
  • ٹرمپ کو فون کرکے مودی مشکل میں پھنس گئے
  • چین اور بھارت کا دو طرفہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نریندرمودی سے رابط‘بھارت امریکہ میں بننے والے مزید سیکورٹی آلات خریدے.امریکی صدر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نریندر مودی کو فون، دو طرفہ تعلقات پر گفتگو
  • مودی کا ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ، دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد
  • بھارت کے مودی کا “پیارے دوست ٹرمپ” کو فون، مل کر چلنے کا عزم
  • مودی  کا  ٹرمپ کو فون،صدرکا عہد ہ سنبھالنے کی مبارکباد