ایف بی آر کی جانب سے گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ سینیٹ پہنچ گیا جہاں سینیٹر فیصل واواڈا نے سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کر دیا اور کہا کہ شاٹ فال کے باعث شاید ۔شاباشی کے عوض گاڑیاں دینے کا فیصلہ ہوا۔

سابق وفاقی وزیر سنیٹر فیصل واواڈا نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی گاڑیاں خریداری کیلئے ٹرانزیکشن کا معاملہ آیا، ایف بی آر کو 384 ارب کا ٹیکس شاٹ فال کا سامنا ہے، شاٹ فال کے باعث شاید شاباشی کے عوض گاڑیاں دینے کا فیصلہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری کے لیے اخبارات میں کوئی اشتہار نہیں آیا، معاملہ وزیر خزانہ کا تھا، وزیر دفاع صاحب بیچ میں آ گئے۔

معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ  ایف بی آر کے ملازمین کو 2 مہینے اور پھر 3 مہینوں کی تنخواہیں اضافی دی گئیں، کیا ایف بی آر نے دیا گیا ہدف پورا کردیا ہے، کسٹم ہاوس کراچی میں سالانہ 15سو ارب کی کرپشن ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اخبارات میں پڑھا کسٹم ہاؤس میں سالانہ 3 ہزار ارب کی اسمگلنگ ہوتی ہے، پاکستان نے ایک سال چلانے کے لیے ساڑھے 8ہزار ارب قرضہ لینے ہے، ہمیں ایف بی آر کی کپیسٹیی کو بڑھانا چاہئے، ہمیں چالیس پچاس ارب ڈینا چاہئیں تاکہ یہ ملک کا رینویو بڑھائیں۔

وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایف بی آر کی گاڑیاں ان کے صرف فیلڈ اسٹاف  کے لیے لی جارہی ہیں، ان گاڑیوں پر لوگو بھی ہوگا اور ٹریکر بھں نصب ہوں گے، دنیا بھر میں ایف بی آر کا محکمہ اپنے محاصل کا چار پانچ ارب اپنے محکمے پر لگاتے ہیں، کہتے ہیں یہ گاڑیاں اس شرط پر لی جارہی ہیں کہ یہ ٹارگٹ پورا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے یہ گاڑیاں اپنے مختص کردہ بجٹ میں سے لیں گے، پالیسی یہ ہے لوکل مینوفیکچرر سے لی جائیں، یہ گاڑیاں گریڈ 17اور 18 کے افسران کے لیے ہوں گی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر والے کہتے ہیں تین ہزار ارب کا گیپ ہے جس کو یہ پورا کرنا چاہتے ہیں، وزیرقانون نے بڑا اسمارٹلی مدعے کو گاڑیوں کی طرف موڑ، گاڑی ہنڈا ہی کیوں، چھوٹی گاڑیاں بھی ہوسکتی ہیں، میرا مدعا ہے کہ صرف ہنڈا ہی کیوں؟ اس میں سوزوکی  660 سی سی کو کیوں شامل نہیں کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کنٹریکٹ غلط طریقے سے ٹیلر میڈ ہوگا، غلط کنٹریکٹ دینے کا مدعا کس پر آئیگا؟

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی آر کی نے کہا کہ دینے کا کے لیے

پڑھیں:

کراچی میں ڈمپرز کیخلاف کریک ڈاؤن، 142 چالان، 27 گاڑیاں ضبط

کراچی:

شارع فیصل پر ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ڈمپرز کے خلاف ٹریفک پولیس کا بڑا ایکشن، رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 142 ڈمپروں کو چالان کیا گیا جبکہ 27 کو موقع پر ہی ضبط کرلیا گیا۔ ایک ڈرائیور کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق شارع فیصل پر ایک ڈمپر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ ڈرائیور نہ صرف تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہا تھا بلکہ پیٹرولنگ کار کی جانب سے روکنے کی کوشش کے باوجود گاڑی نہیں روکی اور فرار ہوگیا۔

ترجمان کے مطابق واقعے کے بعد تمام ڈمپر ایسوسی ایشنز کو فوری طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ مذکورہ ڈمپر اور اس کے ڈرائیور کو پولیس کے حوالے کریں تاکہ قانونی کارروائی کی جا سکے۔ تاہم ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور دیگر نمائندوں نے پہلے وقت مانگا اور بعد ازاں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے۔

ترجمان کے مطابق وعدہ خلافی کے بعد گزشتہ رات ٹریفک پولیس نے وسیع پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں 142 ڈمپروں کو چالان کیا گیا، 27 کو ضبط کیا گیا جبکہ ایک ڈرائیور کو گرفتار کرکے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کی شق 99/113 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک خلاف ورزی کرنے والا ڈرائیور اور ڈمپر پولیس کے حوالے نہیں کیے جاتے۔ کوئی شخص قانون سے بالا تر نہیں، سب کو قانون کے آگے سر جھکانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ڈمپرز کیخلاف کریک ڈاؤن، 142 چالان، 27 گاڑیاں ضبط
  • سعودی عرب میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ
  • حکومت کا کنونشن میں شرکت کرنیوالے اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • وزیرِ اعظم کی ہدایت پر اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن میں ورکنگ ویمن ہاسٹل بنانے کا فیصلہ
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی، اسحاق ڈار کا شہزادہ فیصل سے اظہار تشکر
  • پاکستان میں 2025 میں کس کمپنی کی گاڑیاں زیادہ فروخت ہوئیں؟
  • کراچی: گاڑیوں کی نمبر پلیٹ تبدیل کروانے کی تاریخ میں توسیع
  • نان کسٹم پیڈ و چوری شدہ گاڑیوں کیخلاف پہلی بار ایکسائز، کسٹم اور پولیس کا مشترکہ کریک ڈاؤن کا آغاز
  • وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی نوید سنا دی
  • ساڑھے 8 لاکھ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جاچکا ،وزیر مملکت