پی ٹی آئی کے بائیکاٹ کے باعث اجلاس ملتوی ، مذاکراتی کمیٹی قائم رہے گی ، ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے نے پی ٹی آئی کے بائیکاٹ پر مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی قائم رہے گی ، تحلیل نہیں کر رہے۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ ہم نے 45 منٹ تک تحریک انصاف کے رہنمائوں کا انتظار کیا، ان کو پیغام بھی بھیجا لیکن ان کی طرف سے جواب نہیں آیا،انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی غیر موجودگی کی وجہ سے مذاکرات نہیں چل سکے، آج کا اجلاس ملتوی کر دیا ہے لیکن میرے درواز کھلے ہیں توقع رکھتا ہوں دونوں طرف سے مذاکرات کیے جائیں۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار کیا ہوا ہے، ہماری مثبت کوشش ہے کہ بات چیت آگے بڑھے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی، وفود تبادلے کی پلاننگ کر رہے ہیں، محمد صادق
اسلام آباد:افغانستان کیلیے خصوصی نمائندے محمد صادق نے کہا ہے کہ افغانستان کیساتھ کشیدگی میں کمی کیلیے اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے جس سے دوطرفہ روابط میں بہتری متوقع ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے ان کیمرا سیشن کو بریفنگ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کو افغانستان کی صورتحال اور دوطرفہ روابط کے چیلنجز پر بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں: پاک افغان تعلقات میں بڑا بریک تھرو، طالبان کی ٹی ٹی پی کے حوالے سے تعاون کی یقین دہانی
علاقائی صورتحال اور پاک افغان روابط میں ممکنہ پیش رفت پر واضح اور تعمیری بات چیت سیکھنے کیلیے ایک اچھا تجربہ تھا۔
دریں اثنا چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے رپورٹروں سے گفتگو میں کہا کہ محمد صادق نے دوران بریفنگ بتایا کہ افغان حکام کیساتھ کالعدم ٹی ٹی پی کا مسئلہ سختی سے اٹھایا گیا، اعلیٰ سطح کے دوروں اور بات چیت کی بحالی سے پاک افغان روابط میں بہتری متوقع ہے۔
کمیٹی نے افغان مسئلے پر ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ادھر افغان وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمن نظامانی کیساتھ ملاقات کی جس میں انہوں نے افغانوں کی جبری ملک بدری اور ان کیساتھ غیر مناسب سلوک پرافسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بدسلوکی اشتعال انگیز اور دوطرفہ روابط کیلئے نقصان دہ ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر: پاک افغان مشترکہ جرگے کے مذاکرات کامیاب، 25 روز بعد طورخم بارڈر کھول دیا گیا
انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغانوں کے خلاف اس قسم کی کارروائیاں بند کی جائیں۔ بیان کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ سیاسی و معاشی امور پر جامع بات چیت ہوئی، جس میں موثر باہمی اقدامات کی ضرورت اور اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا۔
بیان کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ سیاسی و معاشی امور پر جامع بات چیت ہوئی، جس میں موثر باہمی اقدامات کی ضرورت اور اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا۔