پٹرول پمپس کی نشاندہی کیلیے موبائل ایپلیکیشن ’راہ گزر‘ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے عوام کی سہولت کے لیے جدید ترین موبائل ایپلیکیشن ’راہ گزر‘ کا آغاز کردیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق موبائل ایپلیکیشن کا آغاز پاکستان کی آئل سپلائی چین کی ڈیجیٹلائزیشن میں ایک اہم قدم ہے، یہ ایپ جیوگرافک انفارمیشن سسٹم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صارفین ملک بھر میں قانونی پیٹرول پمپس اور آؤٹ لیٹس کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔
‘راہ گزار’ ایپ صارفین، ضلعی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے غیر قانونی دکانوں یا “باکس اسٹیشنز” کی نشاندہی کرنے کے لیے پلیٹ فارم پیش کرے گی۔ چیئرمین اوگرا کاکہنا تھاکہ اس سفر کا آغاز اگست 2024 میں اوگرا اور ایف بی آر کے درمیان بات چیت کے ساتھ ہوا، راہ گزر’ کا آغاز ایک وسیع تر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا پہلا مرحلہ ہے جس کا مقصد احتساب کو فروغ دینا، غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنا اور تیل کی صنعت کی سالمیت کو بڑھانا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا آغاز
پڑھیں:
قانونی تشریح کا مقدمہ جسٹس منصور کے ریگلولر بینچ میں فکس کرنے پر وضاحت طلب
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے قانونی تشریح کا مقدمہ جج جسٹس منصور علی شاہ کے ریگولر بینچ میں فکس کرنے پر سپریم کورٹ فکسر برانچ کے افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کے کیس کے معاملے میں بڑی پیشرفت ہوئی ۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے جسٹس منصور علی شاہ کے ریگولر بینچ میں قانونی تشریح کا مقدمہ فکس کرنے پر فکسر برانچ کے افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردیے اور افسران سے شوکاز نوٹس پر 7 روز میں جواب مانگ لیا۔
شوکاز نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ آئینی بینچ کا مقدمہ جسٹس منصور علی شاہ کے ریگولر بینچ میں کیسے لگ گیا، اس پر افسران وضاحتی جواب جمع کرائیں۔
جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ نے کسٹم ڈیوٹی ایکٹ کا آرٹیکل 191A تناظر میں سننے کا فیصلہ کیا تھا تاہم پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے کسٹم ڈیوٹی کا مقدمہ آئینی بینچ کو بھجوا دیا تھا۔