مقبوضہ کشمیر، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے اعداد و شمار سے صورتحال میں بہتری کے بھارت کے دعوے بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
مبصرین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لے اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے اعداد و شمار نے2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال میں بہتری کے بی جے پی کی بھارتی حکومت کا دعوئوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ جاری اعداد و شمار کے مطابق 2019ء سے اب تک 955 کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔ جن میں 18خواتین اور 31 نوجوان بھی شامل ہیں۔ اس دوران 251 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں یا دوران حراست قتل کیا گیا جبکہ 2 ہزار 480 کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی اور 25 ہزار 591 کو گرفتار کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران مکانوں یا دکانوں سمیت ایک ہزار127 املاک کو نذر آتش کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے شہادتوں کی وجہ سے 72خواتین بیوہ، 199 بچے یتیم ہوئے جبکہ 145خواتین کی اجتماعی عصمت دری یا آبروریزی کی گئی۔ بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے 326 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط اور 198سرکاری ملازمین کو معطل یا برطرف کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں 20 ہزار 869 تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں کیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی فوج کی طرز پر بھارتی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کی ہے جبکہ مبصرین نے مقبوضہ علاقے کے موجودہ منظر نامے کو سوویت یونین کے قید خانون کے جابرانہ دور سے تشبیہ دی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لے اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کی مقبوضہ علاقے خلاف ورزیوں کیا گیا
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، انوارالحق
آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے کہا کہ مودی کے بھارت میں اقلیتوں کو نہ تو مذہبی آزادی حاصل ہے اور نہ ہی ان کی عبادت گاہیں محفوظ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کی جانب سے نکالی گئی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ چوہدری انوار الحق نے کہا کہ کشمیری بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ جموں و کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے کہا کہ مودی کے بھارت میں اقلیتوں کو نہ تو مذہبی آزادی حاصل ہے اور نہ ہی ان کی عبادت گاہیں محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کینیڈا میں سکھ رہنمائوں کے قتل میں ملوث ہے اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لئے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی میڈیا پر زور دیا کہ وہ دوہرے معیار کو ترک کرے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے مظالم کو بے نقاب کرے۔ چوہدری انوار الحق نے کشمیریوں کی مسلسل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر کا رشتہ لازوال ہے۔ جموں و کشمیر کے تینوں خطوں آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے کشمیری اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر جمع ہوئے۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق، مقبوضہ کشمیر سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی اور گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے انسانی زنجیر بنائی اور ملکر ”کشمیر بنے گا پاکستان”، ”ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے” جیسے نعرے لگائے۔