وزیراعظم اپنی ترقی کی تعریف درست کرلیں.شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری ۔2025 )تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ وزیراعظم اپنی ترقی کی تعریف درست کرلیں،جنید اکبر اور علی امین میں کوئی اختلاف نہیں،8فروری کو بھرپوریوم سیاہ منائیں گے پی ٹی آئی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہے، جنیداکبرکو کرپشن کے الزام میں ڈی نوٹیفائی نہیں گیا تھا علی امین نے صدارت چھوڑنے کی خود درخواست کی تھی .
(جاری ہے)
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پاکستان کو حقیقی جمہوری قوتوں کی ضرورت ہے امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں پاکستانی وزرا کی شرکت اور برتا ﺅسے اندازہ ہوگیا انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ چوری کر کے فارم 47 کی حکومت بنانے والے ہی مذاکرات سے گریز کرتے ہیں، مذاکرات کے شروع سے ہی حکومت کا رویہ منافقانہ تھا.
انہوںنے کہا کہ ایک ملاقات کروانے کے لیے حکومت کو ہفتے لگ گئے، اس سے حکومت کی بے بسی صاف ظاہر ہوتی ہے، جب تک حقیقی نمائندگی نہ ہو ملکی معیشت ترقی نہیں کرسکتی شیخ وقاص اکرم نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کو حقیقی آزادی کی جدوجہد کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں جو بھی ہمیں حقیقی آزادی کی جدوجہد سے روکتا ہے وہ ملک کا دشمن ہے. شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہے، ہر جماعت میں مختلف سوچ کے لوگ ہوتے ہیں، جنیداکبر کو صوبائی ارکان کی معاونت کیلئے فوکل پرسن بنایا گیا، کوئی کرپشن کے الزام میں ڈی نوٹیفائی نہیں گیا تھا جنید اکبر اور علی امین کے درمیان کوئی مخالفت نہیں ہے، صوبائی صدارت چھوڑنے کی علی امین نے خود درخواست کی تھی ان سے استعفا نہیں مانگا گیا تھا، جس کے بعد عمران خان نے تین نام مانگے تھے اور ان میں جنید اکبر کو بنایا گیاعمران خان کو 14سال کی سزا ہوگئی پھر نہیں کہا کہ مذاکرات ختم کردیں، پی ٹی آئی کی پالیسی امریکا سے نہیں چل رہی، پی ٹی آئی 8فروری کو یوم سیاہ منائے گی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیخ وقاص اکرم نے نے کہا کہ علی امین
پڑھیں:
غیر جمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے،وزیراعظم
اسلام آباد:وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے قائم حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹرعرفان صدیقی نے ملاقات کی اورانہیں پی ٹی آئی کمیٹی سے مذاکرات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیراعظم کاکہناتھاکہ سیاسی جماعتوں کے آپس میں رابطے اور مذاکرات جمہوریت کی روح ہیں، ان رابطوں سے ملک اور قوم کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے جس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور قومی یکجہتی کی فضا کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کو ہنگاموں، محاذ رائی اور تصادم کی نہیں، مفاہمت اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے تا کہ قومی معیشت کی تعمیر اور دہشت گردی کے خاتمے جیسے مسائل کے بارے میں مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملک ترقی کر رہا ہے اور عالمی سطح پر بھی اس کے وقار میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم کسی کو اس امر کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ غیر جمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی کے اس عمل کی راہ میں رکاوٹ ڈالے۔