اسلام آباد(نیوزڈیسک) متنازعہ پیکا ترمیمی بل کے سینیٹ میں پیش کئے جانے پر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) نے بل کو “کالا قانون” قرار دیتے ہوئے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے صحافیوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ شیری رحمان نے کہا، “ہم میڈیا کی آواز دبانے کے حق میں نہیں ہیں۔ پیکا قانون پہلے ہی ایک خراب قانون تھا اور اس میں ترامیم نے اسے مزید متنازعہ بنا دیا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ یہ بل عجلت میں پیش کیا گیا اور اس پر مشاورت کے عمل کو نظرانداز کیا گیا۔ شیری رحمان نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرے گی اور اس قانون میں مزید ترامیم کی کوشش کی جائے گی تاکہ اس کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے شیری رحمان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور بل پر اپنے تحفظات کا اعادہ کیا۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس قانون میں مزید ترامیم لانے کی حمایت کی اور کہا کہ یہ بل شہریوں کے حقوق پر اثر انداز ہوتا ہے، جس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

صحافیوں اور سینیٹرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایسے قوانین کو غلط استعمال سے بچانے کے لیے مشاورت اور ترمیم ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ سےبھی منظور، صحافیوں کا واک آؤٹ

ویب ڈیسک:  قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 منظور کر لیا، صحافیوں نے احتجاجاً ایوان بالا سے واک آؤٹ کر دیا۔

  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری کی تحریک پیش کی، جسے اپوزیشن اور میڈیا تنظیموں کی سخت مخالفت کے باوجود ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

 بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن ارکان طیش میں آگئے اور احتجاج کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، صحافیوں نے بھی پریس گیلری سے واک آؤٹ کر دیا، اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین ڈائس کے سامنے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا گیا، متنازعہ پیکا ایکٹ نامنظور کے نعرے لگائے گئے، قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔

 وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ بل کا تعلق اخبار یا ٹی وی سے نہیں، صرف سوشل میڈیا کو ڈیل کرے گا، صحافیوں کا اس بل سے کوئی معاملہ نہیں، یہ بل قرآنی صحیفہ نہیں، اس میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔

 گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

 انہوں نے کہا کہ شبلی فراز نے تقریباً اس بل کو سپورٹ کیا، اس سے پہلے قانون کو انہوں نے لولا لنگڑا کہا تھا۔

 سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قانون سازی ہمارا کام ہے، قانون بغیر مشورے کے پاس کرایا جا رہا ہے، پیکا ایکٹ جن سے متعلق ہے آپ ان سے مشاورت کرتے، اگر قانون کا مقصد بھلائی ہے تو کوئی اس سے اختلاف نہیں کرتا، معاملہ اس بل کے استعمال کا ہے، پیکا کا مقصد ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کرنا ہے۔

مضر صحت اور لاغر مرغیاں فروخت کرنے کا کیس، ملزم کی عبوری درخواست ضمانت کنفرم

 ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد قانون برائے اصلاح نہیں، قانون برائے سزا ہے، قانون بغیر مشورے کے پاس کرایا گیا۔

 اے این پی ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا، ایمل ولی نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے ذریعے بولنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے، میڈیا سے مشاورت نہیں کی گئی۔

 واضح رہے گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دی تھی جبکہ قومی اسمبلی اس سے قبل ہی بل کی منظوری دے چکی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ موبائل ایپ کی تکنیکی خرابی دور نہ ہو سکی، چیف جسٹس سے نوٹس کا مطالبہ

 یاد رہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے متنازع پیکا ایکٹ ترامیم کے خلاف آج 28 جنوری کو ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔

 ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظور

 علاوہ ازیں سینیٹ میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظوری کیلئے پیش کرنے کی تحریک بھی منظور کر لی گئی، ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، اپوزیشن ارکان نے بل مخالفت کی جبکہ پیپلزپارٹی نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔

پرائم منسٹر یوتھ کونسل کی تشکیل، حلف برداری کل ہوگی

 جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی شق نمبر7، سیکشن 23 اور سیکشن 29 میں ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی۔

 سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آپ صوبائی خودمختاری میں مداخلت کر رہے ہیں، سارے اختیارات اسلام آباد کو دیئے جا رہے ہیں۔

 وزیر قانون نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی ترامیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بل پڑھے بغیر بات کر کے چیزوں کو کہیں اور لے کر جا رہے ہیں، جب بل کمیٹی میں آیا تو اپوزیشن کہاں تھی؟

 سینیٹر فلک ناز نے کہا کہ ہاؤس کو یرغمال بنا لیا گیا ہے، مذاق بنا ہوا ہے جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے فلک ناز چترالی کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے خلاف کارروائی عمل میں لاؤں گا، یہ آخری بار ہے۔

 بعد ازاں سینیٹ نے ڈیجٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی شق وار منظوری دے دی۔

 متناع سمگلنگ تارکین وطن ترمیمی بل 2025 قائمہ کمیٹی کے سپرد

 سینیٹ میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے متناع سمگلنگ تارکین وطن ترمیمی بل 2025 پیش کیا گیا، جسے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

 ایوان بالا میں امتناع ٹریفکنگ پرسنز ترمیمی بل 2025 بھی پیش کیا گیا، جسے مزید غور کیلئے قائمہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا۔

 وزیر قانون اعظم نذیر کی جانب سے سینیٹ میں دی امیگریشن آرڈیننس ترمیمی بل 2025 بھی پیش کیا گیا، جسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

 بعد ازاں سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت نے متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کردیے
  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دیے
  • جماعت اسلامی پیکا ترامیم قانون سازی کیخلاف صحافیوں کیساتھ ہے: لیاقت بلوچ
  • پیکا ترمیمی بل سینیٹ میں بھی منظور، صحافیوں کا احتجاج
  • متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ سےبھی منظور، صحافیوں کا واک آؤٹ
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل: پی ٹی آئی کا مزید مشاورت پر زور، مشترکہ کمیٹی بنانے کا مطالبہ
  • سندھ اسمبلی اجلاس: صحافیوں کا پیکا قانون کیخلاف احتجاج
  • پیکا ترمیمی بل, سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے بھی منظور، کچھ ترامیم پر اتفاق
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دے دی