مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں، نہیں لگتا مذاکرات کامیاب ہوں گے. جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری ۔2025 )قومی اسمبلی میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور تحریک انصاف کے پی کے صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ میں مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں، جن افراد کے پاس اختیار نہ ہو ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں. نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں صوبائی صدر کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور وہ اس منصب کو بھرپور طریقے سے نبھانے کے لیے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ہر فرد کو آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے اور یہ پارٹی ایک ایسی جگہ ہے جہاں اختلاف رائے بھی سامنے آتے ہیں، جس کی وجہ سے مختلف گروہ بنتے ہیں.
(جاری ہے)
جنید اکبر نے کہا کہ عمران خان جس کے سر پر ہاتھ رکھے گا، لوگ اس کے ساتھ ہوں گے انہوں نے پارٹی کی قیادت اور یکجہتی پر زور دیا ایک سوال کے جواب میں جنید اکبر نے کہا کہ وہ مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ جن افراد کے پاس اختیار نہیں ہوتا، ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں. انہوں نے کہا کہ انہیں یہ نہیں لگتا کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے دوسری جانب پی ٹی آئی راہنما شوکت یوسف زئی بولے کہ جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، کل بھی کمیشن بنادیں تو مذاکرات بحال ہو جائیں گے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور پر عمران خان کو مکمل اعتماد نہ ہوتا تو وزیراعلی نہ رہتے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنید اکبر نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور 5 سال پورے کریں گے، جنید اکبر
پی ٹی آئی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ ہم قانون ہاتھ میں لیں نہ کسی اور کو قانون ہاتھ میں لینے دیں گے اور اگر غیرقانونی ایف آئی آر کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو مجبوراً پی ٹی آئی ورکرز آئی جی آفس کا گھیراؤ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبرپختونخوا کے نئے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے عہدے ملنے کے بعد اپنے آبائی حلقے کے دورے کے موقع پر کہا کہ علی امین گنڈاپور 5 سال تک وزیراعلیٰ رہیں گے، ان پر ذمہ داریاں زیادہ تھیں اس لیے صوبائی صدارت مجھے سونپ دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے صوبائی صدرجنید اکبر کا پارٹی کا صوبائی صدر بننے کے بعد آبائی حلقے بٹ خیلہ پہچنے پر کارکنوں نے شان دار استقبال کیا اور ریلی نکالی، جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات چیت کی۔ جیند اکبر خان نے کہا کہ آج بھی مزاحمت کا قائل ہوں، آئی جی کے پی کو خبردار کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ورکرز کو غیر قانونی طور پر گرفتارکیا گیا تواس تھانے کا گھیراؤ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی گرفتاریوں کے بعد کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی ذمہ داری آئی جی خیبر پختونخوا پر ہوگی، ہم قانون ہاتھ میں لیں نہ کسی اور کو قانون ہاتھ میں لینے دیں گے اور اگر غیرقانونی ایف آئی آر کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو مجبوراً پی ٹی آئی ورکرز آئی جی آفس کا گھیراؤ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری برداشت ختم ہوگئی ہے، اب کسی غلط فہمی میں نہ رہیں مجھے صوبائی صدرات ڈھول بجانے کےلیے نہیں دی گئی، اپنے ورکرز کو کہتا ہوں کہ تیار رہیں بانی پی ٹی آئی جب کال دیں گے بھر پور جواب دیں گے۔ جنید اکبر نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا 5 سال پورے کریں گے، بانی پی ٹی آئی رہنماوں سے ناراض نہیں ہیں اور ان کا سب پر اعتماد ہے۔ حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کمیشن نہ بنانا حکومت کی ناکامی ہے، اگر کمیشن نہ بنا تو حکومت کے ساتھ ڈائیلاک نہیں کریں گے۔ صوبائی صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب بھی کال دیں گے تو اس دفعہ بڑی تعداد میں آئیں گے، پارٹی رہنما نہ ہیلی کاپٹر میں آئیں گے اور نہ کسی سے رابط کریں گے۔