ایران کیلئے جاسوسی کے شبہ میں دو اسرائیلی ریزرو فوجی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ایران کے لیے جاسوسی کے شبہ میں دو ریزرو فوجیوں کو گرفتار کرلیا۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ملزم یوری ایلیاسوف اسرائیلی فوج کے آئرن ڈوم اینٹی ایئر میزائل یونٹ میں خدمات انجام دیتا تھا اور اس نے اپنی فوجی خدمات کے دوران حاصل کردہ خفیہ مواد کو ایرانیوں تک پہنچایا۔
اسرائیلی روزنامہ ہارٹز کے مطابق ایلیاسوف اور ایرانی ایجنٹ کے درمیان رابطہ ستمبر 2024 میں شروع ہوا، جس کے بعد ایلیاسوف نے مبینہ طور پر اپنے دوست، جارجی اینڈریو کو بھرتی کیا اور اسکا ایرانی ہینڈلر سے رابطہ کرایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں مشتبہ ملزمان کی عمریں 21 برس ہیں اور وہ مقبوضہ علاقوں کے شمالی حصے سے تعلق رکھتے ہیں، ملزمان پر خفیہ معلومات کی منتقلی اور جنگ کے دوران ایران کی مدد کرنے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 14 اکتوبر کو شن بیٹ اور اسرائیلی پولیس نے مشرقی تل ابیب سے ایران کے لیے جاسوسی کے الزامات میں دو آبادکاروں کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
30 سالہ ولاڈی سلاو وکٹر سون، 18 سالہ انا برنسٹین اور ایک اور نامعلوم شخص نے ایران کے لیے مختلف تخریبی کارروائیاں انجام دیں۔
الزام ہے کہ انہوں نے تل ابیب کے یارکوں پارک کے قریب گاڑیوں کو آگ لگائی، اشتعال انگیز گرافٹی اسپرے کی اور جنگلات میں آگ لگانے جیسے کام انجام دیے۔
وکٹر سون اور برنسٹین نے مبینہ طور پر اپنی تخریبی کارروائیوں کی ویڈیوز بنائیں اور اس کے بدلے 5000 ڈالرز وصول کیے۔ مزید الزامات کے مطابق، وکٹر سون کو ایک ہائی پروفائل اسرائیلی شخصیت کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غیرضروری دباؤ پر توجہ نہ دیں، ایرانی وزیر خارجہ کا رافائل گروسی سے خطاب
سید عباس عراقچی سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں IAEA کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی، ایران کے ساتھ کام کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر ایران و ایٹمی ایجنسی کے مابین تعاون اور فنی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ سید عباس عراقچی نے بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے سیاست و غیر تعمیری طرزعمل سے اجتناب کرتے ہوئے ہمارے ساتھ مثبت ماحول میں آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ IAEA اپنے طے شدہ قوانین کے دائرے میں کام کرنے کی مجاز ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ رافائل گروسی بعض ممالک کے بلاجواز مطالبوں اور دباؤ کے سامنے نہ جھکیں۔ دوسری جانب رافائل گروسی نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی، ایران کے ساتھ کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے فرائض و اختیارات کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے وہ موجودہ مسائل کے حل کے لیے مثبت ماحول میں تمام فریقین سے مشاورت کریں گے۔