64 فیصد افراد کو مہنگائی میں کمی کے دعوؤں پر شک، سروے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)64 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں پر شک کا اظہار کرتے ہوئے یقین نہ کرنے کا کہا۔
(جاری ہے)
22 فیصد پاکستانی حکومتی بیانات سے مطمئن ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی بڑھنے کی شرح میں واقعی کمی آئی ہے۔گیلپ پاکستان نے نیا سروے جاری کردیا۔ مہنگائی میں کمی کے حکومتی بیانات پر سب سے زیادہ شک خواتین نے کیا۔سروے کے مطابق 69 فیصد خواتین نے یقین کرنے سے انکار کیا، جبکہ مردوں میں یہ شرح 60 فیصد دکھائی دی۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جاپان کی آبادی مسلسل 14 ویں سال کم، معمر افراد کا تناسب ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
جاپان کی آبادی مسلسل 14 ویں سال کم، معمر افراد کا تناسب ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
ٹوکیو(آئی پی ایس) جاپان میں آبادی میں کمی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، اور مسلسل 14 ویں سال مجموعی آبادی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
جاپانی وزارتِ داخلی امور نے گزشتہ سال یکم اکتوبر 2024 تک کا آبادیاتی تخمینہ جاری کیا، جس میں جاپان کو ایک بار پھر گرتی ہوئی آبادی، بڑھتی عمر رسیدگی اور کم شرح پیدائش جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا بتایا گیا ہے۔
وزارت کے مطابق غیر ملکیوں سمیت جاپان کی مجموعی آبادی 123.8 ملین رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 0.44 فیصد کم ہے۔
اس کمی میں سب سے نمایاں کمی جاپانی شہریوں کی تعداد میں ہوئی، جو 120.3 ملین ریکارڈ کی گئی، اور اس میں 0.74 فیصد کی کمی دیکھی گئی جو کہ اب تک کی سب سے بڑی سالانہ کمی ہے۔
دوسری جانب غیر ملکیوں کی تعداد 3.5 ملین تک پہنچ گئی ہے، جو جاپان میں غیر ملکی آبادی کا ریکارڈ بلند ترین سطح ہے۔
آبادی میں عمر کے لحاظ سے تقسیم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد ملک کی مجموعی آبادی کا 29.3 فیصد ہیں جو کہ ایک ریکارڈ بلند شرح ہے۔
75 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کا تناسب 16.8 فیصد ہو گیا ہے، جو کہ ایک اور نیا ریکارڈ ہے۔
15 سال یا اس سے کم عمر افراد کی تعداد 13.8 ملین ہے، جو آبادی کا 11.2 فیصد ہیں — اور یہ شرح تاریخی طور پر سب سے کم ہے۔
15 سے 64 سال کے درمیان افراد، جو کہ کام کرنے کی عمر کے سمجھے جاتے ہیں، مجموعی آبادی کا 59.6 فیصد ہیں۔
ملک کے 47 پریفیکچرز میں سے صرف ٹوکیو اور سائیتاما کی آبادی میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ باقی تمام علاقوں میں آبادی میں کمی ہوئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپان کو مستقبل میں شدید لیبر شارٹیج، معاشی دباؤ، اور سماجی خدمات کے نظام پر بڑھتے بوجھ کا سامنا ہوگا،